وارم اپ مقابلوں کا پہلا روز: 10 ٹیمیں مدمقابل

0 1,053

عالمی کپ 2011ء کا آغاز ہونے میں اب صرف 6 روز باقی ہیں۔ تمام 14 ٹیمیں میزبان ملک بھارت، سری لنکا اور بنگلہ دیش پہنچ چکی ہے۔ ہر ٹیم عالمی کپ میں بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے پر عظم ہے اور عالمی کپ میں کے باضابطہ مقابلوں سے قبل بھر پور تیاریوں میں مصروف ہے۔ عالمی کپ کی اسی تیاری کے سلسلے میں آج 5 ایک روزہ وارم اپ مقابلہ ہوئے جن میں 10 ٹیمیں ایک دوسرے کے مد مقابل میدان اتریں۔ ان میں بھارت کے علاوہ دیگر میزبان ملک سری لنکا اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں بھی شامل تھیں۔

سری لنکا بمقابلہ نیدرلینڈ

سری لنکا نے اپنا پہلا وارم اپ میچ نیدرلینڈ کے خلاف کولمبو میں کھیلا۔ پہلے بلے بازی کرتے ہوتے سری لنکا نے 117 رنز کی ابتدائی شراکت داری کے ذریعے 351 رنز کا پہاڑ جیسا اسکور نیدرلینڈ کے سامنے کھڑا کردیا۔ اننگ کی خاص بات 4 بلے بازوں کی نصف سنچریاں تھیں جس میں تلکرتنے دلشان کی 78 گیندوں پر 78 رنز کی اننگ بھی شامل ہے۔ جواب میں نیدرلینڈ کی ٹیم سری لنکن گیند بازوں کا مقابلہ نہ کر سکی اور پوری ٹیم 48 ویں اوور میں 195 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ نیدر لینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ باس زیدرنت نے 38 رنز بنائے جبکہ سری لنکا کے دلہارا فرنینڈ نے 4 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ یوں سری لنکا نے آل راؤنڈر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 156 کے بڑے مارجن سے میچ جیت لیا۔

بنگلہ دیش بمقابلہ کینیڈا

دوسری جانب عالمی کپ کے شریک میزبان ملک بنگلہ دیش کی ٹیم نے کینیڈا کے خلاف پہلا وارم اپ میچ کھیلا۔ چٹاگانگ میں ہونے والے میچ میں بنگلہ دیشی بالرز نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور کینیڈا کی پوری ٹیم کو 38ویں اوور میں صرف 112 رنز پر ڈھیر کردیا۔ بنگلہ دیش کی جانب سے کپتان شکیب الحسن نے 3.3 اوورز میں 5 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ جواب میں بنگلہ دیشی بلے بازوں کو زیادہ مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑا۔ اوپنر تمیم اقبال کے 50 گیندوں پر 69 رنز کی مدد سے 106 رنز کے اوپننگ اسٹینڈ نے بنگلہ دیش کو 20ویں اوور میں 9 وکٹ سے کامیاب دلوادی۔

ویسٹ انڈیز بمقابلہ کینیا

اپ سیٹس کرنے میں شہرت کی حامل کینیا نے اپنا پہلا وارم اپ میچ کولمبو میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلا۔ ویسٹ انڈیز کے ابتدائی بلے بازوں کو تو کینیا نے قابو کر ہی لیا تاہم وہ رام نریش سروان اور ڈیوائن براوو کو قابو نہ کر سکے۔ سروان کے 123 اور براوو کے 54 رنز کی بدولت ویسٹ انڈیز کینیا کے سامنے 253 رنز کا مجموعہ بنانے میں کامیاب ہوا۔ جواب میں کینیا کے ابتدائی بلے بازوں نے کچھ دیر ویسٹ انڈیز گیند بازوں کے خلاف مزاحمت کی تاہم کولن اوبویو (68) اور سیرن واٹرز (43) کے علاوہ کوئی کھلاڑی زیادہ دیر وکٹ پر نہ رک سکا۔ یوں کینیا کی پوری ٹیم 192 رنز بناسکی اور ویسٹ انڈیز نے آندرے رسل اور کیمار روش کی شاندار گیند بازی کے باعث میچ 61 رنز سے اپنے نام کر لیا۔

نیوزی لینڈ بمقابلہ آئرلینڈ

ناگپور میں نیوزی لینڈ اور آئرلینڈ کا وارم اپ میچ ہائی اسکورنگ اور سنسنی خیز رہا۔ نیوزی لینڈ کی اور پہلی وکٹ تیسرے ہی اوور میں گنوا دی۔ بعد میں آنے والے بلے بازوں کی بہتر کارکردگی خصوصاً مارٹن گپٹل کی 130 رنز، جیسی رائیڈر کی 48 اور پھر جیمز فرینکلن کی 49 رنز کی اننگ نے اسکور کو 311 تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ جواب میں آئرلینڈ نے بے خوف و خطر اننگ کا برق رفتاری سے آغاز کیا۔ ابتدائی بلے بازوں نے نیوزی لینڈ کے گیند بازوں کو آڑے ہاتھوں لیا تاہم وکٹوں کے ساتھ آئرش بلے بازوں پر بڑھنے والے دباؤ نے ان کی رفتار کم کردی جو بلاآخر 49 ویں اوور میں 279 رنز پر تمام ہوگئی۔ آئرلینڈ کی اننگ کی خاص بات کپتان ولیم پورٹر فیلڈ کی شاندار 72 رنز کی اننگ تھی۔ نیوزی لینڈ کی 32 رنز کی فتح میں بلیک کیپس کے کپتان ڈینیل وٹوری کی 4 وکٹوں نے اہم کردار ادا کیا۔

جنوبی افریقہ بمقابلہ زمبابوے

دو افریقی ٹیموں کے مابین پہلا وارم اپ میچ یک طرفہ ثابت ہوا۔ زمبابوے نے بلے بازی کا آغاز محتاط انداز میں کیا تاہم مورن مورکل اور عمران طاہر کے سامنے ان کی ایک نہ چل سکی۔ زمبابوے کی پوری ٹیم 152 کے مجموعی اسکور پر ڈھیر ہوگئی۔ زمبابوے کی جانب سے برینڈن ٹیلر نے سب سے زیادہ 40 رنز بنائے جبکہ جنوبی افریقہ کی جانب سے پاکستانی نژاد عمران طاہر نے بہترین گیند بازی کرتے ہوئے 8.5 اوور میں 35 رنز کے عوض 3 کھلاڑی آؤٹ کیے۔ 153 رنز کے ہدف کو ہاشم آملہ (45) کی تیز رفتار اننگ نے مزید آسان بنا دیا۔ باقی کا کام کپتان گریم اسمتھ (41) اور جیک کیلس کی 3 چھکوں اور 3 چوکوں سے مزین 49 رنز کی ناقابل شکست اننگ نے کردیا۔ یوں جنوبی افریقہ نے چنئی میں ہونے والا میچ 8 وکٹوں سے جیت لیا۔