محسن خان کی مدت میں توسیع روکنے کی کوششیں، پی سی بی کے اعلیٰ عہدیداران سرگرم

1,010

پاکستان کرکٹ ٹیم کے نئے ہیڈ کوچ کی تقرری کے لیے اس وقت میدان گرم ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں عہدیداران کا ایک گروہ محسن خان کی مدت میں توسیع کو روکنے کی کوششیں کر رہا ہے۔

قابل اعتبار ذرائع نے سوموار کو کرک نامہ کو بتایا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلیٰ عہدیداران، جن میں قائم مقام چیف سلیکٹر محمد الیاس بھی شامل ہیں، قومی ٹیم کے چند کھلاڑیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ذرائع ابلاغ کے سامنے محسن خان کی کوچنگ، اور ان کی مدت ملازمت میں ممکنہ توسیع، کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کریں تاکہ بورڈ انہیں مستقل کوچ مقرر کرنے سے باز آ جائے۔

Mohsin-Hasan-Khan
محسن سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی حالیہ فتوحات میں سب سے بڑا کردار اُن کا ہے

ذرائع ابلاغ میں پہلے ہی یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ چند سینئر کھلاڑی ڈیو واٹمور جیسے سخت گیر کوچ کی جگہ موجودہ کوچ محسن خان ہی کو بہتر امیدوار سمجھتے ہیں، اور اس حوالے سے خبر منظر عام پر آتے ہی پی سی بی کے اعلیٰ عہدیداروں میں کھلبلی مچ چکی ہے اور محسن خان کو پاکستان کے مستقل کوچ کی حیثیت سے عہدہ ملنے سے قبل ہی دیگر کھلاڑیوں کو ان کے خلاف اکسانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ ”چند عہدیداران، جن میں قائم مقام چیف سلیکٹر محمد الیاس کے علاوہ قومی کرکٹ اکیڈمی کے ڈائریکٹر انتخاب عالم بھی شامل ہیں، محسن خان کی پوزیشن کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں، کیونکہ محسن سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی حالیہ فتوحات حاصل کرنے کے بعد سب سے بڑا کردار اُن کا ہے۔“

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ”یہی وجہ ہے کہ یہ عہدیداران محسن کو بطور کوچ مزید نہیں دیکھنا چاہتے کیونکہ، بقول اُن کے، محسن نے پی سی بی کے نئے چیئرمین ذکا اشرف سے گفتگو میں انتظامیہ کو 'کھڈے لائن' لگانے کوشش کی اور یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ محسن نے یہ حرکت کی ہو ، وہ پچھلے دور میں بھی ایسا ہی کر چکے ہیں۔“

محسن خان نے حال ہی میں ذرائع ابلاغ کے روبرو دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے حال ہی میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین سے ایک اہم ملاقات کی ہے جہاں انہیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ وہ بدستور پاکستان کے ہیڈ کوچ رہیں گے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ محسن خان کے خلاف گروہ نے دو دھاری حکمت عملی تیار کی ہے ”گروہ کا ایک حصہ محسن خان کے بارے میں منفی خبروں پر ذکا اشرف کے کان بھرے جس کے نتیجے میں بورڈ نے محسن کے خلاف اُس بیان پر اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے علاوہ پی سی بی کا کوئی عہدہ قبول نہیں کریں گے۔“ انہوں نے مزید کہا کہ چودھری ذکا اشرف کلیدی معاملات پر ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرنے پر محسن خان سے شاکی بھی ہیں۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ محسن خان کے خلاف حکمت عملی کا دوسرا حصہ یہ ہے کہ گروہ چند کھلاڑیوں کو استعمال کر رہا ہے کہ وہ محسن خان پر ٹیم کے اعتماد کی کمی کو ظاہر کریں۔ جس کے بدلے میں محسن مخالف گروہ ان کھلاڑیوں کی ٹیم میں مستقل جگہ کو یقینی بنائے گا۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ کھلاڑیوں میں سے عمر اکمل محسن خان کے رویے کے خلاف اپنے خدشات ظاہر کر چکے ہیں کیونکہ وہ ٹیسٹ ٹیم میں اُن کی موجودگی کے خلاف رہے ہیں جبکہ شاہد آفریدی نے بھی بنگلہ دیش میں حال ہی میں ہونے والی ایک پریس کانفرنس میں ٹیم اجلاسوں میں تناؤ کا شکوہ کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ "چند عہدیداران نے براہ راست صحافیوں سے رابطہ بھی کیا ہے کہ کھلاڑیوں اور کوچ کے درمیان 'جعلی اختلافات' کے حوالے سے تراشی گئی خبریں فراہم کی ہیں۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ درحقیقت یہ گروہ چیف سلیکٹر محمد الیاس نے تشکیل دیا ہے کیونکہ وہ اپنے عہدے پر مزید کام کرنا چاہتے ہیں اور پریشان ہیں کہ اگر محسن خان کی عارضی مدت کا خاتمہ ہو گیا تو وہ ایک مرتبہ پھر چیف سلیکٹر کی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے، جو اس وقت محمد الیاس ہی کے پاس ہیں۔