عالمی کپ وارم اپ میچ، کینیڈا نے انگلستان کے ہاتھوں کے طوطے اڑا دیے

1 1,118

کینیڈا نے عالمی کپ 2011ء سے قبل وارم اپ میچ کے دوران انگلستان کو ناکوں چنے چبوادیے تاہم عالمی کپ سے قبل وہ ایک بڑا اپ سیٹ نہ کر سکا اور فتح کی منزل سے محض 17 رنز کے فاصلے پر ہمت ہار بیٹھا۔

فتح اللہ کے خان صاحب عثمان علی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے وارم اپ مقابلے میں کینیڈا نے کھیل کے دونوں شعبوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور نہ صرف نپی تلی باؤلنگ کے ذریعے انگلستان کو 243 رنز پر آل آؤٹ کیا بلکہ بلے بازی میں بھی رضوان چیمہ اور خرم چوہان نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کینیڈا کو تقریبا فتح دلا دی تھی لیکن ان کی کمند وہاں ٹوٹی جہاں منزل دو چار ہاتھ پر تھی۔

رضوان چیمہ کا ایک جارحانہ انداز (اے پی فوٹوز)

کینیڈا ابتدائی اوورز میں اسٹورٹ براڈ کی تباہ کن باؤلنگ کا جھٹکا برداشت نہ کر سکا جن کی شاندار باؤلنگ کی بدولت کینیڈا کی ابتدائی 5 وکٹیں محض 28 رنز پر گریں۔ اس موقع پر پاکستانی نژاد رضوان چیمہ اور خرم چوہان نے اننگ کو سنبھالا دیا اور ایک آسان ہدف کے تعاقب میں کینیڈا کی امیدوں کو برقرار رکھا لیکن مسلسل وکٹیں گرنے کے باعث کینیڈا کی کوششیں دم توڑگئیں ۔

رضوان چیمہ نے 71 گیندوں پر 10 چوکوں اور 5 چھکوں کی مدد سے 93 رنز کی یادگار اننگ کھیلی جبکہ خرم چوہان نے 74 گیندوں پر 44 رنز بنائے۔ ان کی اننگ میں ایک چھکا اور 3 چوکے شامل تھے۔ جب 47 ویں اوور کی پہلی گیند پر اسٹورٹ براڈ نے خرم چوہان کو ایل بی ڈبلیو کیا تو کینیڈا کو فتح کے لیے 24 گیندوں پر محض 17 رنز درکار تھے۔ انگلستان کی جانب سے عرصے بعد پہلا میچ کھیلنے والے براڈ نے 37 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں۔ دو وکٹیں اجمل شہزاد کو ملیں جبکہ مائیکل یارڈی، پال کولنگ ووڈ اور جیمز ٹریڈویل کو ایک، ایک وکٹ ملی۔

کینیڈا جیسی کمزور ٹیم کے خلاف انگلش باؤلنگ اٹیک نے 6 چھکے اور 22 چوکے کھائے، جو ان کی ناقص کارکردگی کا ثبوت ہے۔

قبل ازیں کینیڈا کے باؤلرز کی نپی تلی باؤلنگ کے باعث انگلستان کوئی بڑا مجموعہ اکٹھا کرنے میں ناکام رہا اور محض دو کھلاڑی قابل ذکر اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے۔ ان فارم میٹ پرائیر اور جوناتھن ٹراٹ نے بالترتیب 78 اور 57 رنز بنائے۔ اہم کھلاڑی اینڈریو اسٹراس، این بیل، پال کولنگ ووڈ، مائیکل یارڈی اور لیوک رائٹ کی اننگ تو دہرے ہندسے میں بھی داخل نہ ہو سکی۔ کینیڈا کی جانب سے خرم چوہان اور ہرویر بیدوان نے تین، تین اور ہنری اوسنڈے نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ بالاجی راؤ اور جان ڈیویسن کے ہاتھ ایک، ایک وکٹ لگی۔