آسٹریلیا بھارت کے خلاف کلین سویپ کرے گا؛ میک گرا کی پیش گوئی

2 1,018

ایک روزہ کرکٹ کا عالمی کپ جیتنے کے باوجود سالِ گزشتہ یعنی 2011ء سے طویل طرز میں بھارت کی کوئی خوشگوار یادیں وابستہ نہیں۔ اسے سال کی اہم ترین سیریز میں انگلستان کے ہاتھوں 4-0 کی ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن اب بھارت کے پاس موقع ہے کہ وہ آسٹریلیا کو اُس کی سرزمین پر شکست دے کر تاریخ میں پہلا بھارتی دستہ بنے جس نے 'ڈاؤن انڈر' میں ٹیسٹ سیریز میں فتح حاصل کی ہو لیکن ملبورن میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں بھارت کو جیسی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اُس نے آسٹریلیا کی جانب سے 'لفظی جنگ' کو اور تیز کر دیا ہے اور اب آسٹریلیا کے لیجنڈری تیز باؤلر گلین میک گرا کہتے ہیں کہ آسٹریلیا جاری سیریز میں بھارت کو 4-0 سے ہرائے گا۔

میک گرا کی نظر میں جیمز پیٹن سن کی موجودگی آسٹریلیا کو مہمان ٹیم پر فیصلہ کن برتری دے گی (تصویر: AFP)
میک گرا کی نظر میں جیمز پیٹن سن کی موجودگی آسٹریلیا کو مہمان ٹیم پر فیصلہ کن برتری دے گی (تصویر: AFP)

آسٹریلیا، جس کے لیے میچ پہلی گیند پھینکے جانے سے کہیں پہلے شروع ہوتا ہے، انگلستان کی طرح حریف ٹیم کو لفظی جنگ میں گھسیٹ کر اُن کے حوصلے پست کرنے کی کوشش کے حوالے سے بدنام ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ اس مرتبہ نیا پیادہ میک گرا کی صورت میں میدان میں لایا گیا ہے جنہوں نے ملبورن ٹیسٹ میں بھارت کی بدترین شکست کو بنیاد بناتے ہوئے آسٹریلیا کے سیریز میں کلین سویپ کرنے کی پیش گوئی کی ہے۔ گو کہ بھارت سے قبل وہ نیوزی لینڈ جیسے کمزور حریف کے خلاف بھی سیریز نہیں جیت پایا لیکن اس کے باوجود میک گرا کا ایسا بیان اُن کے حد سے زیادہ رجائیت پسند ہونے کی عکاسی کر رہا ہے۔

بہرحال، گلین میک گرا نے کہا کہ کل تک میں سمجھ رہا تھا کہ سیریز میں تین ٹیسٹ کھیلے جائیں گے لیکن آج پتہ چلا کہ یہ چار ٹیسٹ مقابلوں پر مشتمل ہوگی، اس لیے اب میں یہ سمجھتا ہوں کہ آسٹریلیا 3-0 سے نہیں بلکہ 4-0 سے فاتح ہوگا اور اس میں اہم ترین کردار تیز گیند بازوں کا ہوگا خصوصاً نوجوان جیمز پیٹن سن کی موجودگی آسٹریلیا کو مہمان ٹیم پر فیصلہ کن برتری دے گی۔ میک گرا نے کہا کہ جس طرح آسٹریلیا کے باؤلرز کھیل پیش کر رہے ہیں، وہ ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں کو بھرپور اعتماد بخشے گی اور میں پرامید ہوں کہ یہ گزشتہ کئی سالوں کے مقابلے میں اِس ٹیم میں کچھ خاص بات ہے اور ان سے بڑی توقعات بھی رکھتا ہوں۔

124 ٹیسٹ میچز کے طویل کیریئر میں 563 وکٹیں حاصل کرنے والے عظیم گیند باز نے پیٹن سن کو بہت سراہا ہے اور اُن کا کہنا ہے کہ میں نے جیمز کو گیند بازی کرتے ہوئے دیکھا ہے اور اس سے بہت متاثر ہوا ہے، وہ بھرپور رفتار اور اچھی جگہوں پر گیند پھینکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ میری خواہش ہے کہ کاش میں بھی اتنی تیز باؤلنگ کر پاتا۔ انہوں نے کہا کہ کیریئر کی ابتدا ہی میں اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے کا کارنامہ متعدد بار انجام دینا انہیں بھرپور اعتماد بخشے گا۔ میرے خیال میں جیمز کا مستقبل بہت شاندار ہے۔ بھارت کے خلاف باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں سات وکٹیں حاصل کرنے پر پیٹن سن کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا۔

عظیم باؤلر نے کہا کہ سڈنی میں وکٹ اسپنرز کے لیے مددگار ہوتی ہے اور میں ٹیم کو متوازن رکھنے کے لیے ایک اسپنر کی شمولیت کا خواہاں ہوں لیکن اگر ریان ہیرس اپنی انجری سے پہلے والی فارم کے مطابق واپس آتے ہیں تو ان کی آمد ٹیم کے لیے فائدہ مند ہوگی۔

بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان 4 ٹیسٹ مقابلوں کی سیریز کا دوسرا معرکہ کل یعنی 3 جنوری سے سڈنی کے تاریخی ایس سی جی میں شروع ہو رہا ہے۔ آسٹریلیا کو 1-0 کی برتری حاصل ہے جبکہ بھارت کو سیریز میں واپس آنے کے امکانات کو بڑھانے کے لیے میچ میں فتح حاصل کرنے کی سخت ضرورت ہے۔