آخری وارم اپ، پاکستان کو انگلستان کے ہاتھوں شکست

3 1,031

کینیڈا کے خلاف شکست کے دہانے پر پہنچ کر بچ جانے والے انگلستان نے اپنے آخری وارم اپ میچ میں پاکستان کو شکست دے کر عالمی کپ سے قبل کچھ اعتماد حاصل کر لیا ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں بدترین شکست اور کینیڈا کے خلاف ناقص کارکردگی کے بعد یہ فتح اس اعتماد میں بھرپور اضافے کا باعث ہوگی۔

پاکستان نے اپنے دو اہم ترین کھلاڑیوں شاہد آفریدی اور عبد الرزاق کو آرام دینے کا فیصلہ کیا اور قائدانہ فرائض مصباح الحق نے انجام دیے۔ نو آموز باؤلر جنید خان، جنہیں سہیل تنویر کے زخمی ہونے کے باعث عالمی کپ اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا، بھی اس میچ میں قومی ٹیم کا حصہ رہے۔

ایک سلو پچ پر ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ پاکستان کو مہنگا پڑا اور ابتدائی وکٹیں حاصل کرنے کے باوجود پاکستان انگلستان کو رنز اسکور کرنے سے نہ روک سکا جس نے کیون پیٹرسن کے کارآمد 66 اور آؤٹ آف فارم پال کولنگ ووڈ کی بروقت فارم میں واپسی اور 65 رننز کی کارآمد اننگ کی بدولت اسکور کارڈ پر 273 رنز کا بڑا مجموعہ اکٹھا کیا۔
پاکستان کی جانب سے جنید خان اور وہاب ریاض نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں۔

جواب میں پاکستان انجری کے بعد ٹیم میں واپس آنے والے انگلش باؤلر اسٹورٹ براڈ کی باؤلنگ کی تاب نہ لا سکا۔ 34 رنز تک پہنچتے پہنچے پاکستان کے تین ابتدائی بلے ابز محمد حفیظ، کامران اکمل اور عمر اکمل پویلین سدھار چکے تھے۔ براڈ نے گزشتہ میچ میں بھی کینیڈا کے پانچ بلے بازوں کو ٹھکانے لگایا تھا اور انگلستان کی فتح میں اہم کردار ادا کیا اور آج پاکستان کے خلاف بھی انہوں نے انتہائی اہم پانچ وکٹیں حاصل کیں اور انگلستان کی فتح پر مہر ثبت کی۔ پاکستان کی جانب سے یونس خان 80 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے اوربراڈ کے ہاتھوں ان کی وکٹ گرتے ہی پاکستان کی رہی سہی امیدیں بھی ختم ہو گئیں۔ احمد شہزاد نے 26 اور مصباح الحق نے 25 رنز بنائے۔ براڈ نے وہاب ریاض کو آؤٹ کر کے پاکستان کی اننگ کو 206 رنز پر لپیٹ دیا اور انگلستان نے 67 رنز سے مقابلہ جیت لیا۔

انگلستان کی جانب سے اسٹورٹ براڈ نے پانچ جبکہ کولنگ ووڈ نے تین وکٹیں حاصل کیں۔