جنوبی افریقہ کا ’اینٹی چوک‘، نیوزی لینڈ کی ناقابل یقین شکست

0 1,023

اگر آپ نے یہ دیکھنا ہو کہ اپنے ہاتھوں سے مقابلہ کیسے گنوایا جاتا ہے تو آج ہونے والا جنوبی افریقہ-نیوزی لینڈ تیسرا ٹی ٹوئنٹی دیکھ لیں جہاں نیوزی لینڈ کو آخری پانچ اوورز میں صرف 25 رنز درکار تھے اور اس کی 7 وکٹیں باقی تھیں، لیکن اس کے بلے بازوں کی نااہلی اور جنوبی افریقہ کے باؤلرز کی بہت ہی عمدہ باؤلنگ نے میچ کا پانسہ پلٹ کر رکھ دیا۔ فتح کے اتنے نزدیک پہنچ کر بھی جیت حاصل نہ کر پانے کا نتیجہ یہ نکلا کہ نیوزی لینڈ مقابلے کے ساتھ ساتھ سیریز بھی گنوا بیٹھا اور درجہ بندی میں بھی تنزلی کا شکار ہو گیا۔

یہ طے ہونا ابھی باقی ہے کہ جیسی رائیڈر میچ کے ہیرو تھے یا زیرو؟ حتمی اوورز میں ان کی ضایع کی گئی گیندوں نے فیصلہ کن کردار ضرور ادا کیا (تصویر: Getty Images)
یہ طے ہونا ابھی باقی ہے کہ جیسی رائیڈر میچ کے ہیرو تھے یا زیرو؟ حتمی اوورز میں ان کی ضایع کی گئی گیندوں نے فیصلہ کن کردار ضرور ادا کیا (تصویر: Getty Images)

جنوبی افریقہ جو ’چوکر‘ کا داغ ماتھے پر لیے عرصے سے پھر رہا تھا، اس مرتبہ حیران کن طور پر روایت کے برعکس کارکردگی دکھائی جو بقول شخصے ’اینٹی چوک پرفارمنس‘ ہے۔ اس فتح کے ہیرو رہے نوجوان و نو آموز مرچنٹ دے لانگے، جنہوں نے اپنے کیریئر کے محض تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں ایسے وقت میں کمال کی گیند بازی کی جب نیوزی لینڈ کو آخری اوور میں صرف 7 رنز درکار تھے۔ جبکہ ان سے قبل مورنے مورکل اور یوہان بوتھا کے اچھے اوورز نے میچ کو آخری اوور تک لے جانے میں اہم کردار ادا کیا۔

اب کہانی سنیے اس آخری اوور کی جس میں نیوزی لینڈ کو جیتنے کے لیے 7 رنز چاہیے تھے اور پانچ وکٹیں باقی تھیں۔ اوور کی پہلی گیند پر جیمز فرینکلن نے لانگ آف کی جانب ایک رن لیا اور ناتھن میک کولم اگلی گیند کا سامنا کرنے آئے جنہوں نے ایک شارٹ اور باہر جاتی ہوئی گیند کو اس دھوکے میں جانے دیا کہ شاید امپائر اسے وائیڈ دے دے گا لیکن امپائر نے ایسا نہیں کیا اور یہیں سے نیوزی لینڈ گھبرا گیا۔ ناتھن نے تیسری گیند کو پل کرنے کی کوشش کی اور وکٹوں کے پیچھے حریف کپتان ابراہم ڈی ولیئرز کو کیچ تھما بیٹھے۔ آنے والے بلے باز ڈوگ بریسویل نے پہلے ایک باؤنسر کھایا اور اگلی گیند کو میدان سے باہر پھینکنے کی کوشش کی لیکن گیند وہ ہوا کی سیر کرتی ہوئی پوائنٹ پوزیشن پر ہاشم آملہ کے مضبوط ہاتھوں میں جا پہنچی۔ اب نیوزی لینڈ کو آخری گیند پر چھ رنز درکار تھے، اور یہاں دے لانگے ایک بڑی غلطی کر بیٹھے۔ انہوں نے اگلا گیند نو بال کی صورت میں پھینک دیا اور ٹم ساؤتھی نے بھاگ کر ایک رن بھی بنا لیا۔ اب آخری گیند پر اسے فری ہٹ بھی ملی یعنی کہ نیوزی لینڈ کی وکٹ نہ گر سکتی تھی لیکن اصل مسئلہ وکٹ گرنے کا نہ تھا کہ بلکہ یہ تھا کہ ساؤتھی آخری گیند پر چوکا مار پائیں گے یا نہیں؟ اور حقیقت یہ تھی کہ اس کا امکان 10 فیصد ہی تھا الّا یہ کہ قسمت نیوزی لینڈ کے ساتھ ہوتی۔ بہرحال، ساؤتھی نے بلا گھمایا لیکن گیند سیدھا وکٹ کیپر کے دستانوں میں پہنچی اور یوں جنوبی افریقہ نے حیران کن طور پر 3 رنز سے کامیابی حاصل کر لی۔

دراصل 16 ویں اوور میں مورنے مورکل کے ہاتھوں کین ولیم سن کا آؤٹ ہونا اور پھر 17 اور 18 ویں اوور میں رائیڈر کا صرف 7 رنز بنا پانا ہی وہ مرحلہ تھا جس نے نیوزی لینڈ کے خیمے میں ہنگامی صورتحال پیدا کر دی تھی۔ گو کہ 18 ویں اوور کی آخری گیند پر رائیڈر کو زندگی بھی ملی لیکن 19 ویں اوور کے آخر میں رائیڈر کا آؤٹ ہونا ایسی ضرب ثابت ہوا جس سے نیوزی لینڈ باہر نہ نکل پایا۔ 19 ویں اوور میں یوہان بوتھا نے صرف 3 رنز دیا اور معاملے کو آخری اوور تک لے گئے جہاں نیوزی لینڈ کو 6 رنز درکار تھے اور دے لانگے کی عمدہ گیند بازی کے سامنے اس کے آخری بلے بازوں کی ایک نہ چلی۔

قبل ازیں 166 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ابتدائی 6 اوورز میں بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے ملنے والی 65 رنز کی شراکت داری نے نیوزی لینڈ کی فتح کو یقینی بنا دیا تھا اور اس وقت تک کوئی شک ہی نہ تھا جب رائیڈر اور ولیم سن موجود تھے اور نیوزی لینڈ کو 6 سے بھی کم اوسط سے رنز درکار تھے۔ اوپنرز راب نکول نے 33 اور مارٹن گپٹل نے 26 رنز بنائے جبکہ جیسی رائیڈر 42 گیندوں پر 52 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے ۔ ولیم سن 19 گیندوں پر 18 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے مورنے مورکل، یوہان بوتھا اور مرچنٹ دے لانگے نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ رابن پیٹرسن کو ایک وکٹ ملی۔ گو کہ باؤلرز کی ویسے کارکردگی کوئی خاص نہیں رہی کیونکہ انہوں نے مختصر سے مقابلے میں 12 وائیڈ گیندیں پھینکیں لیکن اہم مواقع پر وکٹیں حاصل کرنا خصوصاً اختتامی اوورز میں مورکل، بوتھا اور دے لانگے کی عمدہ گیند بازی نے غیر یقینی فتح کی راہ ہموار کی۔

قبل ازیں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر جنوبی افریقہ کو بلے بازی کی دعوت دی جو ژاں پال دومنی کے 38، ہاشم آملہ کے 33 اور ابراہم ڈی ولیئرز کے 29 رنز کے بعد آخری لمحات میں وین پارنیل کے 22 رنز کی بدولت 165 رنز کا مجموعہ اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوا اور اس کے لیے 7 وکٹیں گنوائیں۔ گزشتہ میچ کے ہیرو رچرڈ لیوی اس مرتبہ شعلہ فشانی نہ دکھا پائے اور 11 کے انفرادی اسکور پر فرینکلن کا واحد نشانہ بنے۔ آخری 3 اوورز میں پارنیل اور پیٹرسن نے 27 رنز سمیٹے اور ایک اچھے مجموعے تک پہنچنے کو ممکن بنایا۔

نیوزی لینڈ نے صرف 20 اوورز پھینکنے کے لیے 7 گیند باز آزمائے جن میں سے ٹم ساؤتھی اور راب نکول کو 2،2 جبکہ جیمز فرینکلن اور ناتھن میک کولم کو 1،1 وکٹ حاصل ہوئی۔

اس شاندار سیریز فتح کے ساتھ ہی جنوبی افریقہ ٹی ٹوئنٹی کی عالمی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر پہنچ گیا ہے جبکہ نیوزی لینڈ تنزلی کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر آ گیا ہے۔

یوہان بوتھا کو ’ڈیتھ اوورز‘ میں حریف بلے بازوں کو باندھ رکھنے اور مارٹن گپٹل اور جیسی رائیڈر کی قیمتی ترین وکٹیں حاصل کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اب دونوں ٹیموں کے درمیان 3 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے کھیلے جائیں گے اور اس سلسلے کا پہلا معرکہ 25 فروری کو ویلنگٹن میں ہوگا۔

نیوزی لینڈ بمقابلہ جنوبی افریقہ

تیسرا ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلہ

22 فروری 2012ء

بمقام: ایڈن پارک، آکلینڈ، نیوزی لینڈ

نتیجہ: جنوبی افریقہ 3 رنز سے فتح یاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: یوہان بوتھا

جنوبی افریقہ رنز گیندیں چوکے چھکے
رچرڈ لیوی ک نکول ب فرینکلن 11 7 1 1
ہاشم آملہ ک برینڈن میک کولم ب بریسویل 33 22 4 1
البے مورکل ک نکول ب ساؤتھی 10 9 0 1
ابراہم ڈی ولیئرز ب نکول 29 23 2 1
ژاں پال دومنی رن آؤٹ 38 20 2 2
جسٹن اونٹونگ ایل بی ڈبلیو ب نکول 6 5 1 0
یوہان بوتھا ک گپٹل ب ساؤتھی 2 7 0 0
وین پارنیل ناٹ آؤٹ 22 17 2 1
رابن پیٹرسن ناٹ آؤٹ 11 10 1 0
فاضل رنز ل ب 1، و 2 3
مجموعہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 165

 

نیوزی لینڈ (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
رونی ہیرا 2 0 20 0
مائیکل بیٹس 3 0 29 0
جیمز فرینکلن 2 0 23 1
ٹم ساؤتھی 4 0 22 2
ڈوگ بریسویل 4 0 28 1
ناتھن میک کولم 2 0 22 0
راب نکول 3 0 20 2

 

نیوزی لینڈہدف: 166 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
راب نکول ک لیوی ب مورنے مورکل 33 19 5 1
مارٹن گپٹل ک آملہ ب بوتھا 26 19 3 1
جیسی رائیڈر ک مورنے مورکل ب بوتھا 52 42 5 2
برینڈن میک کولم ک ڈی ولیئرز ب پیٹرسن 18 19 1 1
کین ولیم سن ک البے مورکل ب مورنے مورکل 6 9 0 0
جیمز فرینکلن ناٹ آؤٹ 9 8 0 0
ناتھن میک کولم ک ڈی ولیئرز ب دے لانگے 0 2 0 0
ڈوگ بریسویل ک آملہ ب دے لانگے 0 2 0 0
ٹم ساؤتھی ناٹ آؤٹ 0 1 0 0
فاضل رنز ل ب 5، و 12، ن ب 1 18
مجموعہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 162

 

جنوبی افریقہ (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
رابن پیٹرسن 4 0 34 1
مرچنٹ دے لانگے 4 0 36 2
البے مورکل 1 0 13 0
مورنے مورکل 4 0 31 2
یوہان بوتھا 4 0 20 2
وین پارنیل 1 0 14 0
ژاں پال دومنی 2 0 9 0