کینیا کی نیا ڈوب گئی؛ نیوزی لینڈ 10 وکٹ سے فتحیاب

2 1,060

عالمی کپ 2011ء کے گروپ اے کا پہلا مقابلہ 10 وکٹ سے نیوزی لینڈ کے نام رہا۔ چدم برم اسٹیڈیم، چنئی میں کھیلے گئے مقابلے میں بلیک کیپس بالرز نے کینیا کو عالمی کپ میں اس کے سب سے کم ترین اسکور پر ڈھیر کر کے فتح کی بنیاد رکھی جسے نیوزی لینڈ کے بلے بازوں نے پایہ تکمیل تک پہنچا دیا۔

ساتھی کھلاڑی ہمیش بینٹ کو شاندار کارکردگی پر مبارکباد دیتے ہوئے (اے ایف پی)
میچ سے قبل کینیا کے کپتان جمی کمانڈے نے ٹاس جیتا جو ان کے لیے میچ میں واحد کامیابی رہی تاہم ان کا فیصلہ اتنا ہی غلط ثابت ہوا اور کینیا کی بلے بازی کا آغاز و انجام انتہائی مایوس کن رہا۔ کینیا کی پہلی وکٹ صرف 14 رنز پر ٹم ساؤتھی کے ہاتھوں گری۔ جس کے بعد سیرن واٹرز (16) اور کولن اوبویا (16) نے کچھ دیر نیوزی لینڈ بالرز کے خلاف مزاحمت کی تاہم ان دونوں بلے بازوں کو ہمیش بینٹ نے یکے بعد دیگرے اپنے دو اوورز میں پویلین روانہ کردیا۔ اس کے بعد کینیا کا کوئی بلے باز ہمیش بینٹ اور ٹم ساؤتھی کی تیز رفتار گیندوں کا سامنا نہ کرسکا۔ جیکب اورم نے بھی ساتھی گیند بازوں کا بھرپور ساتھ دیا۔ یوں نیوزی لینڈ کے تیز گیند بازوں کے ہاتھوں کینیا کی پوری ٹیم 24 ویں اوور میں 69 کے مجموعی اسکور پر ڈھیر ہوگئی۔ بینٹ نے 5 اوور میں 16 رنز دے کر 4، جبکہ ساؤتھی نے 13 رنز اور اورم نے 2 رنز کے عوض 3،3 کھلاڑی آؤٹ کیے۔

جواب میں نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کو ہدف کے تعاقب میں کوئی مشکل درپیش نہ ہوئی۔ اوپنر مارٹن گپٹل اور برینڈن میکولم نے 9 رنز فی اوور کی اوسط سے رنز بنا کر ہدف 8 ویں اوور میں حاصل کر لیا۔ گپٹل نے 32 گیندوں پر 5 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 39 رنز کی اننگ سجائی جبکہ ساتھی کھلاڑی میکولم نے 17 گیندوں پر 26 رنز بنائے جس میں 4 چوکے بھی شامل ہیں۔

میچ میں بہترین کھلاڑی کا اعزاز نیوزی لینڈ کے تیز گیند باز ہمیش بینٹ کو دیا گیا۔ کینیا کے خلاف 10 وکٹوں کی اس شاندار فتح سے جہاں نیوزی لینڈ کو 2 پوائنٹس حاصل ہوئے ہیں وہیں بڑے مارجن کی فتح نے اس کا مجموعی نیٹ ریٹ بھی اچھا کردیا ہے جو مستقبل میں بلیک کیپس کی کوارٹر فائنل تک رسائی میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

کینیا کی ٹیم اپنا اگلا میچ 23 فروری کو پاکستان کے خلاف ہمبنٹوٹا میں کھیلے گی جبکہ نیوزی لینڈ 25 فروری کو ڈھاکہ میں آسٹریلیا کے مدمقابل آئے گا۔