آسٹریلیا فائنل میں، بھارت واپسی کا جہاز پکڑے گا

0 1,027

بھارت کے لیے دورۂ آسٹریلیا ایک بھیانک خواب ثابت ہو رہا ہے، ٹیسٹ سیریز میں کلین سویپ کے بعد ایک روزہ ٹورنامنٹ ’کامن ویلتھ بینک سیریز‘ میں بھی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو چکا ہے کیونکہ ایک اہم مقابلے میں اسے آسٹریلیا کے ہاتھوں 87 رنز کی بدترین شکست ہو گئی ہے جبکہ آسٹریلیا نے بونس پوائنٹ کے ساتھ ملنے والی اس فتح کی بدولت فائنل میں اپنی جگہ پکی کر لی ہے اور ساتھ ساتھ یہی جیت سری لنکا کے حتمی مقابلوں میں پہنچنے کا بھی پروانہ ثابت ہوئی۔ گو کہ سیریز میں ابھی تینوں ٹیموں کا ایک مقابلہ باقی ہے لیکن 4 مارچ سے شروع ہونے تین فائنل مقابلوں کے پہلے معرکے کے مدمقابل کا فیصلہ ہو چکا ہے یعنی سری لنکا اور آسٹریلیا۔

پوری سیریز میں جدوجہد کرنے والے بھارتی بلے باز آخری مقابلے میں بھی لڑکھڑاتے رہے (تصویر: Getty Images)
پوری سیریز میں جدوجہد کرنے والے بھارتی بلے باز آخری مقابلے میں بھی لڑکھڑاتے رہے (تصویر: Getty Images)

سڈنی کے تاریخی سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں بھارت کے ’شہرۂ آفاق‘ بلے باز ایک مرتبہ پھر کاغذ کے شیر ثابت ہوئے اور 253 رنز کق ہدف کے تعاقب میں پوری ٹیم صرف 165 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

مائیکل کلارک کمر کی تکلیف کے دوبارہ عود آنے کے باعث بھارت کے خلاف اہم مقابلہ نہ کھیل پائے اور ان کی جگہ قیادت کے فرائض نائب کپتان شین واٹسن نے انجام دیے۔ گو کہ وہ بلے سے اپنا جادو نہ دکھا سکے لیکن ویراٹ کوہلی اور سریش رینا کی قیمتی وکٹوں کے حصول اور میدان میں ٹیم کی اچھی انداز میں قیادت نے اس کمی کو پورا کر دیا۔

33 ہزار سے زائد تماشائیوں سے بھرے اسٹیڈیم میں بونس پوائنٹ سے فتح میں جہاں ایک جانب ڈیوڈ وارنر اور میتھیو ویڈ کی نصف سنچریوں کا کردار تھا وہیں آسٹریلیا کے گیند بازوں کی عمدہ باؤلنگ کو بھی فیصلہ کن حیثیت حاصل رہی۔

بھارت کے اوپنر وریندر سہواگ کی ناکامیوں کا سلسلہ دراز تر ہوتا جا رہا ہے جو محض 5 رنز بنا کر بین ہلفنیاس کو انہی کی گیند پر کیچ دے بیٹھے۔ ابتدائی وکٹ کھو بیٹھنے کے بعد بھارت کو تجربہ کار سچن ٹنڈولکر اور گوتم گمبھیر کی جانب سے طویل اننگز کی ضرورت تھی لیکن سچن بدقسمتی سے رن آؤٹ ہو گئے اور وہ بھی ایسا کہ اگر یہی رن آؤٹ کسی بھارتی اسٹیڈیم میں ہوتا تو کولکتہ 99ء والا منظر دہرا دیا جاتا 🙂

گمبھیر اور کوہلی نے اسکور کو 79 رنز تک پہنچایا لیکن باؤلنگ پاور پلے کے پہلے ہی اوور میں آسٹریلیا کے کپتان شین واٹسن نے ویراٹ کوہلی کو ٹھکانے لگا دیا جبکہ دوسرے اینڈ سے کلنٹ میک کے نے گوتم گمبھیر کو بولڈ کر بھارت کی پیشرفت کا تقریباً خاتمہ کر دیا ۔ 83 رنز 4 کھلاڑی آؤٹ کی صورتحال تک پہنچنے کے بعد کوئی معجزہ ہی بھارت کو میچ میں واپس لا سکتا تھا۔ بعد میں روی چندر آشون اور عرفان پٹھان کی معمولی مزاحمت کے علاوہ کوئی قابل ذکر اننگز نہ کھیلی جا سکی اور پوری بھارتی ٹیم 40 ویں اوور میں 165 رنز پر تمام ہوئی۔ مرد بحران کپتان مہندر سنگھ دھونی بھی صرف 14 رنز ہی بنا پائے اور بین ہلفنیاس کی دوسری وکٹ بنے۔ بین کے علاوہ آسٹریلیا کی جانب سے شین واٹسن اور زاویئر ڈوہرٹی نے دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ایک، ایک وکٹ بریٹ لی، کلنٹ میک اور ڈینیل کرسچن کو ملی۔

قبل ازیں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کرپہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور یہ ڈیوڈ وارنر کے لیے بڑا امتحان تھا جنہیں مسلسل ناکامیوں کے باوجود بدستور اوپنر برقرار رکھا گیا ہے۔ شین واٹسن کی آمد کے ساتھ ہی بیٹنگ آرڈر میں بھی تبدیلی کی گئی اور وکٹ کیپر میتھیو ویڈ پہلے کے بجائے چھٹے نمبر پر بیٹنگ کرنے آئے۔ اور یہ فیصلہ دونوں کے لیے بہت ہی اچھا ثابت ہوا اور دونوں نے اپنی اپنی پوزیشن پر نصف سنچریاں اسکور کیں۔ بہرحال، واٹسن کا بلّا رنز اگلنے میں ناکام رہا اور تیسرے ہی اوور میں وہ پروین کمار کی گیند پر پویلین سدھار گئے۔ کپتان کے جلد ہی میدان بدر ہونے اور گزشتہ میچ کے ہیرو پیٹر فورسٹ کے صرف 7 رنز بنانے کے بعد پروین کمار کا دوسرا شکار بنتے ہی آسٹریلین خیمے میں کھلبلی ضرور مچی لیکن ایک اینڈ بہت ہی مضبوط رہا یعنی ڈیوڈ وارنر کا۔ جنہوں نے 66 گیندوں پر 7 چوکوں کی مدد سے 68 رنز بنائے اور جب 21 ویں اوور کے اختتام پر رویندر جدیجا نے انہیں آؤٹ کیا تو آسٹریلیا کا اسکور محض 107 رنز تھا۔ سریش رینا نے ان کا ایک بہت ہی خوبصورت کیچ لیا، گو کہ اسے لینے کے دوران وہ عرفان پٹھان سے بہت بری طرح ٹکرائے لیکن ان کی حاضر دماغی نے بھارت کو سب سے اہم وکٹ دلوائی۔

اس نازک صورتحال میں ڈیوڈ ہسی اور میتھیو ویڈ نے پانچویں وکٹ پر ذمہ داری سنبھالیں اور دونوں نے 94 قیمتی رنز کا اضافہ کر کے آسٹریلیا کی اننگز کو درست طریق پر ڈالا۔ بریڈ ہیڈن کی ڈھلتی ہوئی عمر کے باعث ٹیم میں شامل کیے گئے ویڈ نے نہ صرف وکٹوں کے پیچھے بلکہ بحیثیت بلے باز بھی اپنی پوزیشن کو مستحکم کیا ہے اور محض ساتویں ایک روزہ مقابلے میں اپنی دوسری نصف سنچری بنائی۔ 34 ویں سے 39 ویں اوور کے درمیان لیے گئے آخری پاور پلے میں صرف 34 رنز بن پانے کے باعث آسٹریلیا کو جلد رنز بنانے کی ضرورت تھی اور یہیں پر ویڈ کی وکٹ گر جانے نے آسٹریلیا کی پیشرفت کو روک دیا۔ ویڈ پاور پلے کے بعد پہلے ہی اوور میں امیش یادیو کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔ انہوں نے 66 گیندوں پر 2 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 56 رنز بنائے۔ یادیو نے اپنے اگلے ہی اوور کی پہلی گیند پر دوسرے ان فارم بلے باز ڈیوڈ ہسی کو اسی طریقے سے آؤٹ کر کے آسٹریلیا کو کاری ضرب لگائی۔ ہسی 64 گیندوں پر 2 چوکوں کی مدد سے 54 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔

لیکن پے در پے وکٹیں گرنے کے باوجود آسٹریلیا آخری 10 اوورز میں 47 رنز سمیٹنے میں کامیاب رہا، جو بہرحال کم اسکور تو ضرور ہے لیکن لوئر مڈل آرڈر اور لوئر آرڈر کے ذریعے اتنے رنز حاصل کرنا بھی کافی تھا۔ ڈینیل کرسچن نے 24 اور ڈوہرٹی نے 13 رنز بنائے اور 250 کا ہندسہ عبور کرنے میں مدد دی۔

بھارت کی جانب سے وریندر سہواگ نے سب سے زیادہ تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ دو، دو وکٹیں پروین کمار اور امیش یادیو کو ملیں۔ رویندر جدیجا نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

بونس پوائنٹ کے ساتھ ملنے والی اس فتح کی بدولت آسٹریلیا تو فائنل میں پہنچ گیا اور ساتھ ساتھ سری لنکا کو بھی پہنچا دیا لیکن بھارت کے لیے ایک مایوس کن دورے کا اختتام بہت ہی کربناک انداز میں ہوا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ٹیم میں دراڑوں سے لے کر کوچ بدلنے کی خبروں کے نتیجے میں بھارتی کرکٹ بورڈ کی پٹاری سے کیا نکلتا ہے۔

ڈیوڈ وارنر کو سب سے زیادہ اسکور بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

آسٹریلیا بمقابلہ بھارت

سہ فریقی کامن ویلتھ بینک سیریز، دسواں ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ

26 فروری 2012ء

بمقام: سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی، آسٹریلیا

نتیجہ: آسٹریلیا 87 رنز سے فتح یاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: ڈیوڈ وارنر

آسٹریلیا رنز گیندیں چوکے چھکے
ڈیوڈ وارنر ک رینا ب جدیجا 68 66 7 0
شین واٹسن ک یادیو ب پروین 1 7 0 0
پیٹر فورسٹ ب پروین 7 18 1 0
مائیکل ہسی رن آؤٹ 10 21 1 0
ڈیوڈ ہسی ک دھونی ب یادیو 54 64 2 0
میتھیو ویڈ ک دھونی ب یادیو 56 66 2 1
ڈینیل کرسچن ک جدیجا ب سہواگ 24 32 2 0
کلنٹ میک کے اسٹمپ دھونی ب سہواگ 1 2 0 0
بریٹ لی ک کوہلی ب سہواگ 4 15 0 0
زاویئر ڈوہرٹی ناٹ آؤٹ 13 9 0 1
فاضل رنز ل ب 9، و 5 14
مجموعہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 252

 

بھارت (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
پروین کمار 10 1 37 2
عرفان پٹھان 5 1 28 0
روی چندر آشون 10 0 45 0
امیش یادیو 6 0 39 2
رویندر جدیجا 10 0 51 1
وریندر سہواگ 9 0 43 3

 

بھارتہدف: 253 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
وریندر سہواگ ک و ب ہلفنیاس 5 11 1 0
سچن ٹنڈولکر رن آؤٹ 14 15 2 0
گوتم گمبھیر ب میک کے 23 48 3 0
ویراٹ کوہلی ک کرسچن ب واٹسن 21 27 2 0
سریش رینا ک ویڈ ب واٹسن 8 7 1 0
مہندر سنگھ دھونی ایل بی ڈبلیو ب ہلفنیاس 14 49 0 0
رویندر جدیجا ک واٹسن ب کرسچن 8 17 1 0
روی چندر آشون ک واٹسن ب ڈوہرٹی 26 37 2 0
عرفان پٹھان ک مائیکل ہسی ب لی 22 22 1 2
پروین کمار ب ڈوہرٹی 1 4 0 0
امیش یادیو ناٹ آؤٹ 0 3 0 0
فاضل رنز ب 4، ل ب 8، و 8، ن ب 3 23
مجموعہ 39.3 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 165

 

آسٹریلیا (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
بریٹ لی 8 0 26 1
بین ہلفنیاس 8 1 50 2
کلنٹ میک کے 6 0 27 1
ڈیوڈ ہسی 2 0 7 0
ڈینیل کرسچن 3 0 8 1
شین واٹسن 5 2 9 2
زاویئر ڈوہرٹی 7.3 0 26 2