رواں سال سری لنکا پریمیئر لیگ کے امکانات روشن

0 1,017

سری لنکا کرکٹ نے رواں سال سری لنکا پریمیئر لیگ کے انعقاد کے لیے پر تولنا شروع کر دیے ہیں اور اس سلسلے میں منتظم سمرسیٹ انٹرٹینمنٹ وینچرزکے ساتھ ایک تازہ معاہدہ کیا گیا ہے۔ معروف کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق معاہدے پر 5 مئی کو دستخط کئے گئے، جس کے تحت ٹورنامنٹ آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل اگست کے مہینے میں کھیلا جائے گا۔ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی رواں سال ستمبر میں سری لنکا میں ہی منعقد ہوگا۔

بھارتی کرکٹ بورڈ کی ہٹ دھرمی سے گزشتہ سال سری لنکا پریمیئر لیگ کا انعقاد نہیں ہو سکا تھا
بھارتی کرکٹ بورڈ کی ہٹ دھرمی سے گزشتہ سال سری لنکا پریمیئر لیگ کا انعقاد نہیں ہو سکا تھا

سری لنکا پریمیئر لیگ کو گزشتہ سال کھیلا جانا تھا، جب سری لنکا کرکٹ کی اس وقت کی عبوری کمیٹی نے سمرسیٹ انٹرٹینمنٹ وینچرز کے ساتھ پانچ سالہ معاہدہ کیا تھا، تاہم عین موقع پر بھارتی کرکٹ بورڈ(بی سی سی آئی) کی جانب سے اپنے کھلاڑیوں کو شرکت سے منع کر دیا، جس کی وجہ سے لیگ کی تیاریوں پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ بعد ازاں عبوری کمیٹی کی تحلیل اور سری لنکن پارلیمان کی ایک کمیٹی کی جانب سے معاہدے کی چند شقوں پر تنقید بھی کی گئی۔جنوری میں نئے منتظمین کے انتخاب کے بعد سے سمرسیٹ اور سری لنکا کرکٹ کے مذاکرات جاری تھے۔ اب دستخط شدہ نئے معاہدے میں پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ میں اٹھائے گئے اعتراضات کو رفع کر دیا گیا ہے اور سری لنکن اٹارنی جنرل کی جانب سے معاہدے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

رواں سال ٹورنامنٹ کے فارمیٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ 7 ٹیمیں لیگ فارمیٹ کے تحت آپس میں کھیلیں گی اور اس کے بعد سیمی فائنل اور فائنل مقابلے ہوں گے۔ غالب امکان یہی ہے کہ تمام مقابلے کولمبو اور کانڈی میں کھیلے جائیں گے۔

گزشتہ سال ٹورنامنٹ کو 19 جولائی سے شروع ہونا تھا جبکہ فائنل کی تاریخ 6 اگست رکھی گئی تھی تاہم اس مرتبہ یہ 10 اگست سے شروع ہو کر 31 اگست کو اختتام پذیر ہوگا۔ ٹورنامنٹ کو سب سے پہلی مشکل کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب بی سی سی آئی نے اس بنا پر بھارتی کھلاڑیوں کو شرکت سے روک دیا کہ سمرسیٹ انٹرٹینمنٹ وینچرز، جس کے پاس کمرشل اختیارات تھے، بین الاقوامی کھلاڑیوں کے معاہدوں کو سنبھال کر رہا تھا اور بھارتی بورڈ کے مطابق معاوضہ ادائیگیوں کے حوالے سے کوئی تنازعہ ہوتا تو بہت سے مسائل پیدا ہو سکتے تھے۔جبکہ حقیقت شاید یہ ہے کہ اس وقت سری لنکا اور بھارت کے کرکٹ بورڈز کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ تھے، اور بھارت 2009ء میں سری لنکا کرکٹ کی جانب سے انڈین پریمیئر لیگ کے درمیان سے اپنے کھلاڑیوں کو واپس بلانے کا بدلہ لینا چاہتا تھا اور اس نے پہلے ہی سال سری لنکا پریمیئر لیگ کے 'رنگ میں بھنگ' ڈال کر کسی حد تک اپنے کلیجے کو ٹھنڈ پہنچائی۔ سری لنکا کرکٹ کی بھارت کو منانے کی تمام تر کوششیں رائیگاں گئیں اور بالآخر لیگ ہی کو موخر کرنا پڑ گیا۔

بھارت کی جانب سے یہ شوشا بھی چھوڑا گیا کہ انڈین پریمیئر لیگ کے سابق چیئرمین للت مودی دراصل سری لنکا پریمیئر لیگ کے روح رواں ہیں، لیکن سری لنکا کرکٹ، سمرسیٹ وینچرز اور خود للت مودی نے اس امر کی شدت کے ساتھ تردیدکی۔ بہرحال، اب دیکھنا یہ ہے کہ رواں سال سری لنکا کس طرح اس لیگ کا انعقاد کرتا ہے جس میں گزشتہ سال کئی پاکستانی کھلاڑیوں نے بھی شرکت کرنا تھی۔