چیمپئنز لیگ ٹی ٹوئنٹی: بھارت پاکستانی ٹیم کو مدعو کرنے پر رضامند

5 1,046

دنیا بھر کی ڈومیسٹک چیمپئن کرکٹ ٹیموں کے میلے ”چیمپئنز لیگ ٹی ٹوئنٹی“ میں ابتداء ہی سے پاکستان کی کوئی بھی ٹیم کھیلنے سے محروم رہی ہے، جس کی صرف ایک سادہ سی وجہ ہے کہ سی ایل ٹی 20 بھارتی کرکٹ بورڈ کے زیر نگیں ہے یہی وجہ ہے کہ انہوں نے نہ صرف انڈین پریمیئر لیگ میں پاکستانی کھلاڑیوں کی راہ روکے رکھی بلکہ سی ایل ٹی 20 میں بھی کسی بھی پاکستانی ٹیم کو آج تک شرکت نہیں کرنے دی لیکن آج اچانک بھارتی کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ٹورنامنٹ کی گورننگ کونسل کوسفارش کرے گا کہ بھارت کو پاکستان کی جانب سے کسی ٹیم کی شرکت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ سی ایل ٹی 20 کی گورننگ کونسل کا اجلاس 28 مئی کو منعقد ہوگا جس میں بی سی سی آئی کی سفارش پر پاکستان کی کسی ٹیم کی شرکت یا عدم شرکت کا حتمی فیصلہ ہوگا۔

اگر سی ایل ٹی 20 کی گورننگ کونسل نے سفارش منظور کر لی تو پاکستان کی جانب سے سیالکوٹ اسٹالینز رواں سال ٹورنامنٹ میں حصہ لے سکتا ہے
اگر سی ایل ٹی 20 کی گورننگ کونسل نے سفارش منظور کر لی تو پاکستان کی جانب سے سیالکوٹ اسٹالینز رواں سال ٹورنامنٹ میں حصہ لے سکتا ہے

اس امر کا اعلان بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے چنئی میں ہونے والے اجلاس کے بعد بورڈ سربراہ این شری نواسن نے کیا۔ جن کا کہنا تھا کہ ”ورکنگ کمیٹی نے رواں سال اکتوبر میں ہونے والی چیمپئنز لیگ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان سے ایک ٹیم کو مدعو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سی ایل ٹی ٹوئنٹی بھارتی کرکٹ بورڈ، کرکٹ آسٹریلیا اور کرکٹ ساؤتھ افریقہ کی ملکیت ہے۔ اس لیے ہم گورننگ کونسل کو سفارش کریں گے کہ بی سی سی آئی کو کسی پاکستانی ٹیم کو مدعو کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ سی ایل ٹی 20 اس سال بھی بھارت میں کھیلی جائے گی اور جہاں تک کسی پاکستانی ٹیم کو باضابطہ طور پر مدعو کرنے کا تعلق ہے، یہ کام گورننگ کونسل ہے۔ بی سی سی آئی گورننگ کونسل کو سفارش کرے گا اور وہ اس معاملے پر حتمی فیصلہ دے گی۔“انہوں نے کہا کہ ”اجلاس میں رواں سال ٹورنامنٹ کی ساخت اور حصہ لینے والی ٹیموں کی تعداد کےبارے میں گفتگو ہوئی تھی اور ممکن ہے کہ پاکستان سے بھی کسی ٹیم کو مدعو کیا جائے۔“

پاکستان کرکٹ بورڈ ماضی میں سی ایل ٹی ٹوئنٹی میں کسی پاکستانی ٹیم کو کھلانے کی خواہش ظاہر کر چکا ہے، کیونکہ وہ واحد اہم ٹیسٹ کھیلنے والا ملک ہے جسے اس ٹورنامنٹ کا کوالیفائر تک کھیلنے کی اجازت نہیں۔

بھارتی کرکٹ بورڈ کے نائب صدر راجیو شکلا کا کہنا ہے کہ ”اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے کوئی مداخلت نہیں کی گئی، اور نہ ہی کوئی گرین سگنل دیا گیا ہے۔ گو کہ پی سی بی گزشتہ تین سالوں سے ہم سے یہ مطالبہ کر رہا تھا، لیکن ہم نے اس کی درخواست پر غور نہیں کیا۔ البتہ اس مرتبہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ انہیں مدعو کرنے کا اچھا موقع ہے اور یوں ہم نے پی سی بی کی درخواست قبول کر لی ہے۔“

اجلاس کے دوران یہ این شری نواسن تھے جنہوں نے اس معاملے کو پیش کیا اور تمام شرکا نے اس امر پر اتفاق کیا کہ سیاسی ماحول ایسا ہے کہ پاکستان کی جانب سے کسی ٹیم کو مدعو کیا جاسکتا ہے اور یوں ورکنگ کمیٹی کے اراکین نے بالاتفاق رائے اس تجویز کی حمایت کی۔

چیمپئنز لیگ مختلف ممالک کے ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی فاتحین کے درمیان کھیلی جاتی ہے۔ سیالکوٹ اسٹالینز اس وقت پاکستان کی ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی چیمپئن ہے اور سیالکوٹ ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشن نے گزشتہ ماہ پاکستان کرکٹ بورڈ سے درخواست کی تھی کہ وہ سیالکوٹ کے چیمپئنز لیگ میں حصہ لینے کو ممکن بنانے کے لیے کوششیں کریں۔ البتہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ کی شرکت پاک بھارت کرکٹ تعلقات کی بحالی پر منحصر ہے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ سیالکوٹ اسٹالینز کو 2008ء کے اواخر میں ٹورنامنٹ کے پہلے ایڈیشن کے لیے مدعو کیا گیا تھا، لیکن اسی سال نومبر میں ممبئی میں دہشت گرد حملے نے پاک-بھارت کرکٹ تعلقات پر آخری ضرب لگا دی اور یوں پاکستان اس اہم ترین ٹورنامنٹ میں شرکت سے بھی محروم ہو گیا۔