سی ایل ٹی 20: شعیب ملک پاک-بھارت کرکٹ تعلقات کے احیا کے خواہاں

2 1,017

پاکستان کے سابق کپتان شعیب ملک پاک-بھارت کرکٹ تعلقات کے احیا کے حوالے سے بہت پر امید ہیں اور چیمپئنز لیگ ٹی 20 میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی شرکت پر بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کا اعتراض ختم ہونے پر خوش بھی۔

اگر سی ایل ٹی 20 کی گورننگ کونسل نے بی سی سی آئی کی سفارش منظور کر لی تو شعیب ملک کی زیر قیادت سیالکوٹ اسٹالینز لیگ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی پہلی ٹیم ہوگی
اگر سی ایل ٹی 20 کی گورننگ کونسل نے بی سی سی آئی کی سفارش منظور کر لی تو شعیب ملک کی زیر قیادت سیالکوٹ اسٹالینز لیگ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی پہلی ٹیم ہوگی

حال ہی میں بھارتی کرکٹ بورڈ نے اپنے اجلاس میں فیصلہ کیا تھا کہ وہ سی ایل ٹی 20 کی گورننگ کونسل کو سفارش کرے گا کہ اسے رواں سال اکتوبر میں ہونے والی لیگ میں پاکستان کی کسی کرکٹ ٹیم کی شرکت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ یوں اس اہم ٹورنامنٹ میں پاکستان کی چیمپئن ٹیم کی عدم شرکت کا طویل سلسلہ ختم ہونے کی توقع ہے۔ بھارتی بورڈ کے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے شعیب ملک کا یہ کہنا تھا کہ وہ بھارت میں اسٹالینز کی قیادت کے حوالے سے پر جوش ہیں۔

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریکٹس سیشن کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شعیب کا کہنا تھا کہ اسٹالینز کو اتنے بڑے ایونٹ میں مدعو کرنا ایک بہت اچھا فیصلہ ہے۔ چیمپئنز لیگ میں میری ٹیم (اسٹالینز) کا ہر کھلاڑی قوم کا نمائندہ ہوگااور ہم سب کی پوری کوشش ہو گی کہ ٹورنامنٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ لیگ میں ہماری ڈومیسٹک ٹیم کو مدعو کیا جانا، روایتی حریفوں کے درمیان کرکٹ تعلقات کی بحالی میں پہلا قدم ہوگا۔

2009ء میں قومی کرکٹ ٹیم کی قیادت سے محرومی کے بعد سے شعیب مستقل طور پر قومی ٹیم کا حصہ نہیں ہیں اورٹیم میں ان کا آنا جانا لگا رہتا ہے۔تاہم اس بار دورۂ سری لنکا میں ایک بار پھر وہ پاکستان کی نمائندگی کرتے نظر آئیں گے۔

معروف بھارتی ٹینس کھلاڑی ثانیہ مرزا کے شوہر شعیب کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے شائقین کرکٹ پاکستان اور بھارت کو آپس میں کھیلتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں اور مجھے پوری امید ہے کہ دو طرفہ مقابلوں کا سلسلہ بہت جلد دوبارہ شروع ہو جائے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا پاکستان اور بھارت جب بھی آمنے سامنے ہوتے ہیں تو ایک طرح کی سنسنی خود بخود پیدا ہو جاتی ہے۔

محمد حفیظ کے ٹی ٹوئنٹی دستے میں کپتان منتخب کئے جانے کے حوالے سے شعیب کا کہنا تھا کہ قیادت میں تبدیلی سے ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ میں صرف اور صرف پاکستان کے لئے کھیلنے پر یقین رکھتا ہوں چاہے کپتان کوئی بھی ہو۔