پاک-لنکا پہلا ٹیسٹ، سری لنکن دستے کا اعلان، کولاسیکرا کی واپسی

1 1,017

محدود اوورز کے مرحلے میں پاکستان کے خلاف شاندار فتوحات سمیٹنے کے بعد اب سری لنکا بھرپور عزائم کے ساتھ ٹیسٹ سیریز کی تیاریاں کر رہا ہے اور اس کی تمام تر کوششوں کا مطمع نظر یہ ہے کہ جزیرے پر 2009ء میں کھیلی گئی گزشتہ پاک-لنکا سیریز کی طرح زبردست فتح حاصل کی جائے۔ اس کے لیے سری لنکا نے صف بندی کا آغاز کر دیا ہے اور پہلے ٹیسٹ کے لیے 15 رکنی دستے کا اعلان بھی کر دیا ہے جس میں ایک روزہ سیریز کے بہترین کھلاڑی تھیسارا پیریرا بھی شامل ہیں۔

نووان کولاسیکرا نے 2009ء میں سری لنکا میں منعقدہ آخری پاک-لنکا سیریز میں لنکن فتوحات میں مرکزی کردار ادا کیا تھا اور سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے (تصویر: AP)
نووان کولاسیکرا نے 2009ء میں سری لنکا میں منعقدہ آخری پاک-لنکا سیریز میں لنکن فتوحات میں مرکزی کردار ادا کیا تھا اور سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے (تصویر: AP)

پاک-لنکا ٹیسٹ سیریز کا باضابطہ آغاز جمعہ کو گال کے خوبصورت انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ہو رہا ہے جس کے لیےمہمان ٹیم کی تیاریوں کو سخت دھچکا پہنچا ہے، کیونکہ اسے کپتان مصباح الحق کی خدمات حاصل نہیں ہوں گی۔ وہ آخری ایک روزہ میں اوورز پھینکنے میں سست روی کا مظاہرہ کرنے کے باعث ایک میچ کی پابندی کی سزا بھگت رہے ہیں۔ ان کی عدم موجودگی میں محمد حفیظ کو فتوحات کی راہ پر گامزن سری لنکا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

سری لنکا جس نے آخری مرتبہ مارچ و اپریل میں اپنے میدانوں پر ٹیسٹ سیریز میں انگلستان کا سامنا کیا تھا اور گال میں فتح کے باوجود کولمبو میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میں شکست کھا بیٹھا تھا اور یوں سیریز 1-1 سے برابر ٹھیری البتہ پاکستان کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر کھیلی گئی آخری سیریز یعنی 2009ء میں سری لنکا نے زبردست فتوحات سمیٹی تھیں۔ مذکورہ سیریز میں پاکستان نے بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2-0 سے شکست کھائی تھی۔ جس میں گال کی وہ بدترین شکست بھی شامل ہے جس میں پاکستان 168 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے مضبوط ترین پوزیشن یعنی 71 رنز دو کھلاڑی آؤٹ پر ہونے کے باوجود 117 پر ڈھیر ہو گیا اور پھر یہ سلسلہ رکا نہیں۔ کولمبو میں پاکستان پہلی اننگز میں 90 رنز پر ڈھیر ہوا اور دوسری اننگز میں فواد عالم کی سنچری کی بدولت 285 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ کا زبردست مجموعہ حاصل کیا لیکن 9 وکٹیں محض 35 رنز کا اضافہ کر سکیں اور سری لنکا نے کامیابی سمیٹ کر 2-0 سے سیریز جیت لی۔ پاکستان نے آخری ٹیسٹ میں نسبتاً بہتر کارکردگی دکھائی لیکن حریف کو زیر کرنے میں ناکام رہا۔ یوں بحر ہند کے جزیرے کا ایک بھیانک دورہ اپنے اختتام کو پہنچا۔

بہرحال، سری لنکا کے اعلان کردہ دستے میں مذکورہ بالا پاک- لنکاسیریز میں فتح کے دو مرکزی کردار رنگانا ہیراتھ اور نووان کولاسیکرا بھی شامل ہیں جبکہ پاکستان کی بیٹنگ لائن اپ کا حال بالکل تین سال قبل جیسا ہی ہے، اس لیے سری لنکا بالادست پوزیشن کے ساتھ سیریز میں اترے گا۔ نووان کولاسیکرا 2010ء کے بعد پہلی بار ٹیسٹ میں ملک کی نمائندگی کریں گے جہاں وہ پاکستان کے خلاف تین سال پرانی کارکردگی دہرانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے 2009ء میں کھیلے گئے تین ٹیسٹ مقابلوں میں 17 وکٹیں لے کر سیریز کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

دوسری جانب پیریرا کی شمولیت ایک روزہ سیریز میں ان کی شاندار کارکردگی کانتیجہ دکھائی دیتی ہے۔ انہوں نے سیریز میں کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے نہ صرف شائقین بلکہ کوچ گراہم فورڈ کا دل بھی جیت لیا ہے جنہوں نے پیریرا کا موازنہ جنوبی افریقہ کے عظیم آل راؤنڈر لانس کلوزنر کے ساتھ کیا ہے۔

اعلان کردہ ٹیم مندرجہ ذیل کھلاڑیوں پر مشتمل ہے:

مہیلا جے وردھنے (کپتان)، اینجلو میتھیوز، پرسنا جے وردھنے، تلکارتنے دلشان، تھارنگا پرناوِتنا، تھیسارا پیریرا، تھیلان سماراویرا، جیون مینڈس، چناکا ویلیگیدرا، دنیش چندیمال، رنگانا ہیراتھ، سورج رندیو، کمار سنگاکارا، نووان پردیپ اور نووان کولاسیکرا۔