سری لنکن بورڈ سرکاری ٹیلی وژن کو عدالت میں گھسیٹے گا

2 1,026

عالمی کپ 2011ء میں یکطرفہ میچز کے بعد اب جیسے ہی مضبوط ٹیمیں آمنے سامنے آئی ہیں، کرکٹ میں تنازعات بھی در آئے ہیں۔ انہی میں سے اک تازہ تنازع سری لنکا کے سرکاری ٹیلی وژن کا اپنی ہی ٹیم کے دو اراکین پر شکوک کا اظہار کرنا ہے۔

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پریماداسا اسٹیڈیم، کولمبو میں اک شاندار میچ کھیلا گیا جس میں پاکستان نے میزبان ٹیم کو 278 رنز کا ہدف دیا جس کے تعاقب میں سری لنکا نے شاندار آغاز کیا۔ ان کے اوپنرز نے 76 رنز کی اک مضبوط بنیاد فراہم کی لیکن پاکستانی باؤلرز نے بھرپور فائٹ بیک کرتے ہوئے دونوں اوپنرز کو ٹھکانے لگا دیا۔ اب ان کا سامنا سری لنکن ٹیم کے دو مایہ ناز بلے بازوں کپتان کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے سے تھا۔

اس موقع پر پاکستان کے تجربہ کار فاسٹ باؤلر شعیب اختر کو باؤلنگ کے لیے لایا گیا جنہوں نے اپنے اسپیل کے پہلے ہی اوور میں جے وردھنے کو اک خوبصورت ان سوئنگ گیند پر بولڈ کر دیا۔ اس گیند نے میچ کا پانسہ پلٹ دیا اور پاکستانی باؤلرز میچ پر مکمل طور پر حاوی ہو گئے۔

اس میچ کے حوالے سے سری لنکا کے ذرائع ابلاغ میں اک تنازع کھڑا ہوا ہے۔ سرکاری ٹیلی وژن چینل ' آئی ٹی این' کے اک تبصرہ نگار نے شبہ ظاہر کیا کہ مہیلا جے وردھنے اور تھیلان سماراویرا مبینہ طور پر سٹے بازی میں ملوث ہو سکتے ہیں۔ کیونکہ ان کے مطابق اک معروف سری لنکن کاروباری شخصیت نے پاکستان کی جیت پر سٹہ لگایا تھا۔

اس الزام پر اک ہنگامہ بپا ہو گیا ہے اور سری لنکن کرکٹ بورڈ نے سرکاری ٹیلی وژن چینل پر شدید غصے کا اظہار کیا ہے۔ سری لنکن کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ وہ چینل کے متعلقہ حکام کے ساتھ اس معاملے کو عدالت میں گھسیٹے گا کیونکہ یہ ہمارے دو قومی کرکٹرز کے لیے بہت زیادہ پشیمانی کا باعث بنا ہے۔

سری لنکن بورڈ کے اس اعلامیہ کے بعد آئی ٹی این نے وضاحت جاری کی ہے کہ ہمارا مقصد کسی کو پریشان کرنا نہیں تھا۔ اگر ان کے پروگرام سے ان کھلاڑیوں یا کسی فریق کو تکلیف پہنچی ہے تو وہ اس کے لیے معذرت خواہ ہیں۔ چینل نے مزید کہا ہے کہ آج کے پروگرام میں اس معاملے کی مزید وضاحت پیش کی جائے گی۔

سری لنکا کے ٹیم مینیجر انورا تینی کون نے سری لنکن بورڈ یا بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے کسی بھی تفتیش کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس معاملے کی تحقیق کی کوئی ضرورت نہیں ہے، البتہ آئی سی سی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ تفتیش کرے تاہم ابھی تک انہوں نے اس کا آغاز نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ہم اس معاملے پر اپنے وکلاء کے ساتھ گفتگو کر رہے ہیں۔

مہیلا جے وردھنے پہلے ہی چینل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کر چکے ہیں۔

ماضی کے عظیم سری لنکن کھلاڑی ارجنا راناتنگا نے بھی سرکاری ٹیلی وژن پر کڑی تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ عالمی کپ کے اہم موقع پر کھلاڑیوں کو پریشان کرنے سے ان کی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے اس لیے ذرائع ابلاغ کو ذمہ دار رویہ اپنانا چاہیے۔

دوسری جانب سری لنکن تماشائیوں نے بھی چینل کے اس رویے کی شدید مذمت کی ہے اور مختلف سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر انہوں نے جے وردھنے اور سماراویرا کے حق میں آوازیں بلند کی ہیں۔