بھارت پر دباؤ نہیں ڈالیں گے:”شکست خوردہ“ آئی سی سی کے نئے چیف ایگزیکٹو

0 1,190

مسلسل دوسرے سال دنیا کے طاقتور ترین بورڈ بی سی سی آئی سے شکست کھانے کے بعد اب بین الاقوامی کرکٹ کونسل ایک مرتبہ پھر وضاحتیں پیش کرتی نظر آ رہی ہے۔ امپائروں کے فیصلوں پر نظرثانی کے نظام (ڈی آر ایس) پر 10 میں سے 9 ممالک کی رضامندی کے باوجود آئی سی سی نے صرف بھارت کی مخالفت کی وجہ سے اسے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں رائے دہی کے لیے پیش نہ کیا۔ جس سے آئی سی سی پر موجود دباؤ کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے اور نئے چیف ایگزیکٹو کا جاری کردہ پہلا بیان بھی ایک ”شکست خوردہ جرنیل“ کی گفتگو کا عکاس ہے۔

آئی سی سی کے نئے صدر ایلن آئزک (دائیں)، نئے چیف ایگزیکٹو ڈیو رچرڈسن (وسط) اور عہدہ چھوڑنے والے ہارون لورگاٹ (بائیں) (تصویر: Getty Images)
آئی سی سی کے نئے صدر ایلن آئزک (دائیں)، نئے چیف ایگزیکٹو ڈیو رچرڈسن (وسط) اور عہدہ چھوڑنے والے ہارون لورگاٹ (بائیں) (تصویر: Getty Images)

بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے نئے چیف ایگزیکٹو ڈیو رچرڈسن نے کہا ہے کہ ”ڈی آر ایس کے کلی اطلاق کے حوالے سے بھارت پر کوئی زور زبردستی نہیں کی جائے گی۔“ ہارون لورگاٹ کے جانشیں کی حیثیت سے عہدہ سنبھالنے کے پہلے روز جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے ڈیو رچرڈسن نے کہا ہے کہ ”گو کہ بیشتر کھلاڑی اور امپائر ڈی آر ایس کے نفاذ کے حق میں ہیں لیکن بھارت کو زبردست اسے قبول کرنے پر آمادہ نہیں کیا جائے گا۔“ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی اس ناکامی کا مطلب یہ ہے کہ ڈی آر ایس اب بھی اسی صورت میں استعمال ہوگا جب دو طرفہ سیریز میں دونوں ممالک کے بورڈز اس پر رضامند ہوں گے۔

گزشتہ سال بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے ڈی آر ایس کو لازمی حیثیت دے دی تھی لیکن بھارت کی مخالفت کی باعث اسے چند ہی مہینوں میں اپنا فیصلہ واپس لینا پڑا تھا۔

ملائیشیا میں ہونے والے آئی سی سی کے سالانہ اجلاس سے اختتامی خطاب کرتے ہوئے رچرڈرسن نے کہا کہ ”بی سی سی آئی کو خود فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے، کسی پر فیصلہ تھوپنا اچھی بات نہیں۔ ٹیکنالوجی کا نفاذ ہمیشہ متنازع ہوتا ہے لیکن آہستہ آہستہ اس رویے میں تبدیلی آئی ہے اور اب ہم اس مقام پر پہنچ چکے ہیں کہ بین الاقوامی سطح پر سب اسے قبول کر رہے ہیں۔“ انہوں نے کہا کہ ”میں نہیں سمجھتا کہ ایگزیکٹو بورڈ کا فیصلہ منفی ہے۔ ہم دیکھیں گے کہ آنے والے مقابلوں میں سے بیشتر میں ڈی آر ایس استعمال ہوگا اور اس سلسلے میں کسی بھی کوئی دباؤ نہیں ڈالا جائے گا۔“

بھارت کا ’عذر لنگ‘ یہ ہے کہ جب تک ٹیکنالوجی 100 فیصد غلطی سے پاک نہیں ہو جاتی، اسے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔

دوسری جانب نیوزی لینڈ کرکٹ کے سابق چیئرمین ایلن آئزک نے دو سال کے لیے آئی سی سی کے نئے صدر کی حیثیت سے عہدہ سنبھالا ہے۔ وہ بھارت سے تعلق رکھنے والے شرد پوار کی جگہ آئے ہیں۔ ویسے آئی سی سی اس پر متفق ہو چکا ہے کہ 2014ء سے صدر کا عہدہ صرف اعزازی و نمائشی حیثیت کا ہوگا، جبکہ اختیارات چیئرمین کو منتقل کر دیے گئے ہیں۔