جنوبی افریقہ کے سامنے نیدرلینڈز چاروں شانے چت

0 1,086

عالمی کپ کے گروپ بی یعنی گروپ آف ڈیتھ میں جنوبی افریقہ نے نیدرلینڈز کو شکست دے کر اپنی پوزیشن مزید مستحکم کر لی۔ موہالی کے پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے یک طرفہ مقابلہ میں نیدرلینڈ کے کپتان پیٹر براؤن نے ٹاس جیتا تاہم یہ ان کے لیے میچ کی پہلی اور آخری کامیابی ثابت ہوئی۔ جنوبی افریقہ نے بلے بازی کی دعوت پر ہاشم آملہ اور اے بی ڈی ویلئیرز کی شاندار سنچری اننگز کی بدولت پہاڑ جیسا اسکور کھڑا کردیا جس کے بعد نیدرلینڈز کے بلے باز اس کے عشر عشیر کو بھی نہ چھو سکے۔

نیدرلینڈز نے بلے بازی کا آغاز کیا تو اس کے سامنے 352 رنز کا ہدف اس کے سامنے تھا جس کا دباؤ ابتدا ہی سے ان کی اننگ پر چھایا رہا۔ نیدرلینڈز کو پہلا نقصان 26 اور دوسرا نقصان 46 کے مجموعی اسکور پر یاک کیلس کے ہاتھوں اٹھانا پڑا جنہوں نے الیکسے کرویزے (10) اور ٹام کوپر (9) کو پویلین کا رستہ دکھایا۔ اس کے بعد باس زیڈورنٹ ساتھی کھلاڑی ویسلے بیراسی کا ساتھ دینے میدان میں آئے تاہم جنوبی افریقی گیند بازوں کے سامنے یہ جوڑی بھی زیادہ دیر نہ ٹک سکی۔ 81 کے مجموعی اسکور پر زیوڈورنٹ (15) پویلین رخصت ہوئے تو واحد سیٹ بلے باز بیراسی نے بھی پویلین (44) کی راہ لی۔ بعد میں آنے والے بلے باز بھی جنوبی افریقہ کی تیز اور اسپن بالنگ کے امتزاج کو سہ نہ پائے اور وقفے وقفے سے پویلین لوٹتے چلے گئے۔ پروٹیز کی شاندار گیند بازی کے باعث نیدرلینڈز کی آخری 8 وکٹیں مجموعی اسکور میں 39 کا اضافہ کرنے کے بعد گریں۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے پاکستانی نژاد عمران طاہر نے بہترین گیند بازی کرتے ہوئے 3 وکٹیں حاصل کیں۔

ہاشم آملہ اور اے بی ڈی ویلئیرز نے 221 رنز کی شاندار شراکت قائم کی (اے ایف پی)
اس سے قبل جنوبی افریقہ کی بلے بازی کی ابتداء ہاشم آملہ اور کپتان گریم اسمتھ کے 51 رنز کی شراکت سے ہوئے۔ برنارڈ لوٹس کے ہاتھوں اسمتھ (20) کے آؤٹ ہو جانے کے بعد یاک کیلس (2) بھی جلد پویلین لوٹ گئے۔ یکے بعد دیگرے دو وکٹیں گرنے کے باوجود مستند بلے باز اے بی ڈی ویلئرز اوپنر ہاشم آملہ کا ساتھ دینے کریز پر پہنچے اور ساتھ ہی نیدرلینڈز کی شامت اعمال بھی لے آئے۔ دونوں بلے بازوں نے میدان کے چاروں جانب خوبصورت شاٹ کھیلے اور نیدرلینڈز کے گیند بازوں کو بے بس کر کے رکھ دیا۔ اس دوران آملہ اور ڈی ویلئرز نے اپنی شاندار سینچریز مکمل کرتے ہوئے تیسری وکٹ کی شراکت میں عالمی کپ کی تاریخ میں سب سے طویل 221 رنز کی شراکت داری قائم کی۔

45 ویں اوور میں 279 کے مجموعی اسکور پر آملہ (113) پویلین رخصت ہوئے تو میچ پوری طرح جنوبی افریقہ کی گرفت میں آ چکا تھا۔ اگلے اوور میں تیز رفتاری سے کھلنے والے ڈی ویلئرز (134) کو رخصت کر کے نیدرلینڈز نے میچ میں واپس آنے کی کوشش جسے جے پی ڈومینی نے اپنی شعلہ فشاں اننگ سے ناکام بنا دیا۔ ڈومینی نے صرف 15 گیندوں پر 45 رنز کی اننگ سجا کر جنوبی افریقی کے مجموعی اسکور کو 351 تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ نیدرلینڈز کی جانب سے ریان ٹن ڈوشے نے بہتر کارکردگی دکھاتے ہوئے 3 اہم کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

نیدرلینڈز کے خلاف جنوبی افریقہ کی 231 رنز سے فتح نے اسے عالمی کپ کے گروپ بی میں برتری دلوا دی ہے۔ دوسری جانب نیدرلینڈز کی مسلسل تیسری شکست نے اس کی عالمی کپ کے اگلے مرحلے تک رسائی کی امیدوں کا خاتمہ کردیا ہے۔ اب نیدرلینڈز کی ٹیم غیر معمولی کارکردگی دکھاتے ہوئے باقی ماندہ مقابلوں میں فتح حاصل کرتی ہے تو اس کا فائدہ دیگر ٹیموں کو پہنچنے کی زیادہ توقع ہے۔ جنوبی افریقہ کا اگلا مقابلہ 6 مارچ کو اپنے بقاء کی جنگ لڑنے والے انگلستان سے ہوگا جبکہ نیدرلینڈز کی ٹیم 9 مارچ کو میزبان ملک بھارت کے مدمقابل میدان میں اترے گی۔