’واپسی کا سفر‘ پاک-آسٹریلیا سیریز اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے ٹیم کا اعلان

37 1,067

دنیا بھر کی کرکٹ ٹیمیں ہمیشہ آگے کی طرف نظریں رکھتی ہیں اور اس سفر کو جاری رکھنے کے لیے ان ممالک کے بورڈز اور سلیکشن کمیٹیاں اپنی تمام توانائیاں صرف کرتی ہیں لیکن پاکستان میں معاملہ الٹا دکھائی دیتا ہے۔ کم از کم ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء اور آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے جو دستہ منتخب کیا گیا ہے وہ تو اسی چیز کا غماز ہے۔ جس میں تمام پرانے چلے ہوئے پرزوں کو ایک مرتبہ پھر 15 رکنی ٹیم میں طلب کیا گیا ہے جن میں مشتبہ کامران اکمل اور حال ہی میں ناکامیوں کا منہ دیکھنے والے محمد سمیع بھی شامل ہیں۔

اعلان کردہ دستے میں عمران نذیر سمیت چار اوپنرز شامل ہیں (تصویر: AFP)
اعلان کردہ دستے میں عمران نذیر سمیت چار اوپنرز شامل ہیں (تصویر: AFP)

پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلامیہ کے مطابق قیادت بدستور محمد حفیظ کے پاس رہے گی۔ یوں سری لنکا میں ٹی ٹوئنٹی سیریز برابر ہونے کے بعد اُن کے پاس موقع ہوگا کہ آسٹریلیا کے خلاف اپنی صلاحیتوں کو ثابت کریں اور بلند حوصلوں کے ساتھ عالمی کپ 2012ء میں پہنچیں۔

پاکستان آسٹریلیا کے خلاف اگلے ماہ سے متحدہ عرب امارات میں پہلے تین ٹی ٹوئنٹی اور بعد ازاں تین ایک روزہ میچز کھیلے گا جس کے پہلے مرحلے یعنی ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کے لیے پاکستان نے جس دستے کا اعلان کیا ہے اس میں اوپنر عمران نذیر، آل راؤنڈر عبد الرزاق، وکٹ کیپر کامران اکمل اور تیز باؤلر محمد سمیع بھی شامل ہیں۔ یوں عمران نذیر کی خواہش مکمل ہو گئی جس کا اظہار انہوں نے مئی کے مہینے میں ’کرک نامہ‘ کو ایک خصوصی انٹرویو میں کیا تھا۔

پاکستان کی یہی ٹیم بعد ازاں ستمبر کے مہینے میں سال کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ یعنی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء کھیلے گی جہاں انگلستان اپنے اعزاز کا دفاع کرے گا جبکہ پاکستان 2010ء میں آسٹریلیا کے ہاتھوں سیمی فائنل کی شکست کا داغ دھونے کی کوشش کرے گا۔ (مائیکل ہسی یاد ہے نا 🙂 )

بہرحال، مذکورہ بالا کھلاڑیوں کے علاوہ دیگر غیر متوقع شمولیت میں اوپنر، ناصر جمشید اور اسد شفیق بھی شامل ہیں۔ ناصر جمشید کو ٹی ٹوئنٹی طرز کے جانے مانے بلے باز احمد شہزاد پر ترجیح دی گئی ہے جبکہ اسد شفیق، جو ٹیسٹ طرز کے بہترین بلے باز ہیں، کو ایک مرتبہ پھر ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں طلب کیا گیا ہے۔ احمد شہزاد کے علاوہ جو کھلاڑی حیران کن طور پر دستے میں جگہ حاصل نہ کر پائے ان میں حماد اعظم قابل ذکر ہیں جبکہ یاسر عرفات اور سہیل تنویر کو ضرور ٹیم میں مقام دیا گیا ہے۔

عمران نذیر کو فروری 2010ء کے بعد پہلی بار قومی ٹیم میں جگہ عطا کی گئی ہے۔ انہوں نے حال ہی میں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں بہت ہی عمدہ کارکردگی دکھائی ہے اور ٹورنامنٹ کے بہترین بلے بازوں میں شامل رہے۔ ان کی شمولیت سے ٹیم میں موجود اوپنرز کی تعداد چار ہو گئی ہے۔ ایک طرف کپتان محمد حفیظ اور تجربہ کار کامران اکمل ہیں تو دوسری طرف ناصر جمشید اور عمران نذیر۔ہمارے خیال میں محمد حفیظ اور کامران اکمل تو ٹیم کا جزو لاینفک ہوں گے کیونکہ وہ کپتان اور وکٹ کیپر ہیں۔ اس لیے امکان یہی ہے کہ کامران اکمل کو نچلی پوزیشن پر کھلایا جائے اور باقی دونوں میں کسی ایک کا انتخاب ہوگا۔

محمد سمیع کے علاوہ جس گیند باز کو اپنی ناقص کارکردگی کے باوجود ٹیم میں برقرار رکھا گیا ہے وہ عمر گل ہیں جبکہ سری لنکا میں شاندار باؤلنگ کروانے والے جنید خان پر نظر کرم نہیں کی گئی۔

واضح رہے کہ یہ ٹیم آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے صرف ٹی ٹوئنٹی مرحلے اور بعد ازاں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں کھیلے گی۔ درمیان میں آسٹریلیا کے خلاف تین ون ڈے میچز کے لیے الگ ٹیم کا اعلان کیا جائے گا جو مصباح الحق کی قیادت میں ایک روزہ مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرے گی۔

پاکستان، ٹی ٹوئنٹی دستہ برائے پاک-آسٹریلیا سیریز اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء (بلحاظ حروف تہجی):

محمد حفیظ (کپتان)، اسد شفیق، رضا حسن، سعید اجمل، سہیل تنویر، شاہد آفریدی، شعیب ملک، عبد الرزاق، عمر اکمل، عمر گل، عمران نذیر، کامران اکمل، محمد سمیع، ناصر جمشید اور یاسر عرفات۔