گمبھیر اور رینا نے بھارت کو برتری دلا دی

0 1,040

اوپنر گوتم گمبھیر کی سنچری اور سریش رینا کے فیصلہ کن 65 رنز نے سری لنکا کے خلاف تیسرے ایک روزہ میں ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد بھارت کو 5 وکٹوں کی فتح بخش دی۔ بھارت نے 287 رنز کے بھاری ہدف کو اس وقت حاصل کیا جب صرف دو گیندیں رہ گئی تھیں۔ اس فتح نے بھارت کو سیریز میں 2-1 کی برتری دلا دی ہے۔

اگر سریش رینا عرفان پٹھان کے ساتھ مل کر حتمی لمحات میں شاندار بلے بازی نہ کرتے تو گمبھیر کی سنچری رائیگاں چلی جاتی۔ بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے دونوں بلے بازوں نے چھٹی وکٹ پر 92 رنز کی ناقابل شکست رفاقت قائم کی اور بھارت کو ریکارڈ ہدف عبور کرنے میں مدد دی۔ یہ سری لنکن سرزمین پر کسی بھی فاتح ٹیم کا سب سے بڑا حاصل کردہ ہدف تھا۔ بھارت کی اس فتح نے سری لنکا کی اُن 28 مسلسل فتوحات کا بھی خاتمہ کر دیا جو اس نے اپنی سرزمین پر 250 سے زیادہ کا مجموعہ اکٹھا کر کے حاصل کیں۔

عرفان پٹھان اور سریش رینا کی 92 رنز کی شراکت نے گمبھیر کی سنچری کو رائیگاں نہ جانے دیا (تصویر: AFP)
عرفان پٹھان اور سریش رینا کی 92 رنز کی شراکت نے گمبھیر کی سنچری کو رائیگاں نہ جانے دیا (تصویر: AFP)

سریش رینا نے اس وقت چھ چوکوں اور ایک چھکے سے مزین کیریئر کی 23 ویں نصف سنچری بنائی جب بھارت کو آخری 15 اوورز میں 107 رنز درکار تھے اور مسلسل دو گیندوں پر لاستھ مالنگا نے کپتان مہندر سنگھ دھونی اور روہیت شرما کو ٹھکانے لگا دیا۔ رینا نے صرف 45 گیندیں کھیلیں جبکہ دوسرے اینڈ سے عرفان پٹھان نے 31 گیندوں پر 3 چوکوں کی مدد سے 34 رنز بنا کر ان کا بھرپور ساتھ دیا۔

قبل ازیں بھارت کو وریندر سہواگ کی صورت میں دوسرے ہی اوور میں بڑا نقصان اٹھانا پڑا لیکن اس کے بعد گوتم گمبھیر اور ویراٹ کوہلی کے درمیان 105 رنز کی شراکت داری نے مزید مسائل کو جنم لینے سے روک دیا۔ 21 ویں اوور میں کہیں جا کر رنگانا ہیراتھ کے ہاتھوں کوہلی کی اننگز کا خاتمہ ہوا۔ اس جگہ پر رن ریٹ کو سہارا دینے کے لیے کپتان دھونی خود میدان میں اترے اور 31 رنز بنا کر گمبھیر کے ساتھ تیسری وکٹ پر 67 قیمتی رنز کا اضافہ کیا۔ بھارت اس وقت بہترین پوزیشن میں دکھائی دیتا تھا لیکن مالنگا کے ایک ہی اوور نے میچ کو برابری کی سطح پر لاکھڑا کر دیا۔ پہلے ان کے تباہ کن یارکرکا نشانہ دھونی بنے جنہوں نے 31 رنز بنائے جس کے بعد اگلی ہی گیند پر انہوں نے وکٹوں کے سامنے جا لیا۔

گمبھیر نے اپنی سنچری تو مکمل کی لیکن اس کے بعد زیادہ دیر نہ ٹک پائے اور ایسورو اودانا کے براہ راست تھرو نے ان کو پویلین جانے پر مجبور کر دیا۔ یہیں سے سری لنکا کے لیے مقابلہ دلچسپ مرحلے میں داخل ہوا لیکن ان کی تمام امیدوں پر سریش رینا اور عرفان پٹھان نے پانی پھیر دیا۔

قبل ازیں سری لنکا نے 20 رنز پر ابتدائی تین وکٹیں گر جانے کے باوجود تجربہ کار جوڑی کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے کے درمیان 121 رنز کی شراکت داری نے ایک اچھے مجموعے کی بنیاد رکھی۔ اننگز کے بالکل ابتدائی لمحات میں نئے گیند اور مشکل صورتحال کا دونوں کھلاڑیوں نے عمدگی سے سامنا کیا اور بھارتی باؤلرز کے لیے بڑی مشکل صورتحال پیدا کر دی۔ البتہ اننگز کے 15 ویں اشوک ڈنڈا کی ایک اٹھتی ہوئی گیند دائیں دستانے پر لگنے سے سنگاکارا زخمی ہو بیٹھے۔ بعد ازاں اسے فریکچر قرار دیا گیا اور سنگا سیریز کے بقیہ میچز سے باہر ہو گئے۔

جے وردھنے 79 گیندوں پر 65 رنز بنانے کے بعد راہول شرما کی واحد وکٹ بنے۔ بیٹنگ پاور پلے میں سنگاکارا کے 73 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد ذمہ داری آل راؤنڈرز کے کاندھوں پر آ گئی جنہوں نے بخوبی نبھایا۔

اینجلو میتھیوز اور جیون مینڈس نے چھٹی وکٹ پر آخری 12 اوورز میں 104 رنز کا اضافہ کیا۔ خصوصاً اینجلو بھرپور فارم میں نظر آئے جنہوں نے محض 57 گیندوں پر 5 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 71 رنز بنائے جبکہ جیون مینڈس 40 گیندوں پر 45 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔ میتھیوز کو کچھ قسمت کا بھی ساتھ ملا، وہ 33 کے انفرادی اسکور پر عرفان پٹھان کی ایک نو بال پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہو گئے تھے۔

اب دونوں ٹیمیں 31 جولائی کو کولمبو میں چوتھے ایک روزہ میں آمنے سامنے ہوں گی۔ سری لنکا سیریز کو دوبارہ برابر کرنے کے لیے تن کی بازی لگائے گا، لیکن اسے سنگاکارا کی کمی شدت سے محسوس ہوگی جبکہ بھارت یہیں پر سیریز کا فیصلہ اپنے حق میں کرنے کی کوشش کرے گا۔