پیٹرسن کے بغیر بھی جیتیں گے: ایلسٹر کک کا عزم

2 1,037

انگلستان پے در پے تنازعات میں ملوث ہونے والے اپنے بہترین بلے باز کیون پیٹرسن سے محروم ہو چکا ہے اور ان کی عدم موجودگی میں ساتھ ساتھ جنوبی افریقہ کے ہاتھوں سیریز اور ٹیسٹ کا سرفہرست درجہ بھی گنوا چکا ہے۔ اب کیون پیٹرسن کی عدم موجودگی درحقیقت جنوبی افریقہ کے خلاف ایک روزہ سیریز میں محسوس ہوگی لیکن کپتان ایلسٹر کک کا کہنا ہے کہ ’اور بھی غم ہیں زمانے میں پیٹرسن کے سوا‘ اور انگلستان ایک روزہ سیریز میں جیت کر ٹیسٹ شکست کا بدلہ لے گا۔

کیون پیٹرسن نے آخری مرتبہ پاکستان کے خلاف سیریز میں ون ڈے مقابلے کھیلے تھے (تصویر: AFP)
کیون پیٹرسن نے آخری مرتبہ پاکستان کے خلاف سیریز میں ون ڈے مقابلے کھیلے تھے (تصویر: AFP)

تنازع جس نے پیٹرسن کے معاملات پر حتمی ضرب لگائی وہ حالیہ سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کے بعد کوچ اینڈی فلاور اور کپتان اینڈریو اسٹراس کے بارے میں جنوبی افریقہ کے کھلاڑیوں کو بھیجے گئے موبائل پیغامات تھے جن میں کیون کی جانب سے دونوں کو اچھے الفاظ میں یاد نہیں کیا گیا۔ گو کہ جنوبی افریقہ پیٹرسن کا آبائی وطن ہے لیکن ایک ایسی سیریز کے دوران جس میں ٹیسٹ کی نمبر ایک پوزیشن داؤ پر لگی ہوئی ہو، حریف کھلاڑیوں کو پیغامات بھیجنے کا سختی سے نوٹس لیا گیا اور نتیجتاً کیون پیٹرسن کو نہ صرف اگلے ٹیسٹ مقابلے بلکہ جنوبی افریقہ کے خلاف ایک روزہ سیریز اور اگلے ماہ سری لنکا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے بھی باہر کر دیا گیا جہاں انگلستان نے اپنے اعزاز کا دفاع کرنا ہے۔

لیکن کک بہت زیادہ پر اعتماد ہیں، کیونکہ ان کی ٹیم نے رواں سال انہی میدانوں پر اُس وقت کی عالمی نمبر ایک آسٹریلیا کو 4-0 سے زیر کیا تھا اور وہ بھی کیون پیٹرسن کے بغیر۔ اس لیے کپتان کا کہنا ہے کہ ”پیٹرسن کی عدم موجودگی سے امیدوں پر پانی نہیں پھر گیا بلکہ یہ دیگر کھلاڑیوں خصوصاً این بیل کو موقع دے گی کہ وہ اوپنر کی حیثیت سے اپنی پوزیشن کو مستحکم کریں۔“

البتہ ان کا کہنا تھا کہ ”ذاتی طور پر میرے لیے موجودہ صورتحال افسوسناک ہے لیکن ہمیں اس کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی توجہ سیریز پر مرکوز رکھنی چاہیے۔“

کیون پیٹرسن نے آخری مرتبہ رواں سال کے اوائل میں پاکستان کے خلاف سیریز میں ایک روزہ میچز کھیلے تھے اور پے در پے دو سنچریاں داغ کر انگلستان کی فتح میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔

انگلستان کو حال ہی میں ایک روزہ عالمی درجہ بندی کے سالانہ اپ ڈیٹ کے نتیجے میں سرفہرست پوزیشن ملی ہے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے اسے لازماً سیریز میں فتح حاصل کرنی ہے۔ بصورت دیگر جنوبی افریقہ ٹیسٹ کے بعد ایک روزہ درجہ بندی میں بھی نمبر ایک پوزیشن لے اڑے گا۔

کک نے کہا کہ ”ہم پانچ مقابلے کھیلنے جا رہے ہیں اور اس میں ہمیں اپنی صلاحیتوں سے بڑھ کر کارکردگی دکھانا ہوگی۔“

سیریز کا باضابطہ آغاز کل یعنی جمعہ 24 اگست میں ویلز کے دارالحکومت کارڈف میں پہلے ایک روزہ سے ہو رہا ہے جبکہ یہ 5 ستمبر کو ٹرینٹ برج، ناٹنگھم میں آخری میچ تک جاری رہے گی۔