انگلستان-جنوبی افریقہ دوسرا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر

0 1,022

انگلستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دوسرا ٹی ٹوئنٹی مانچسٹر میں ہونے والی بارشوں کی نذر ہو گیا۔ اگر پانچ گیندیں مزید پھینک دی جاتیں تو امپائر ڈک ورتھ لوئس طریق کار کے تحت فیصلہ دے پاتے لیکن ایسا ممکن نہ ہو سکا اور میچ بغیر کسی نتیجے تک پہنچے ختم ہو گیا۔

رابن پیٹرسن کے ایک "کمال کیچ" کے ساتھ بارش نے میچ کو آ لیا (تصویر: AFP)
رابن پیٹرسن کے ایک "کمال کیچ" کے ساتھ بارش نے میچ کو آ لیا (تصویر: AFP)

انگلستان نے موسم اور صورتحال کو دیکھتے ہوئے ٹاس جیت گیند بازی کا فیصلہ کیا لیکن بارش نے ”رنگ میں بھنگ“ ڈال دی۔ دو گھنٹے کی طویل تاخیر کے بعد جب مقابلہ شروع ہوا تو اتنا ہی وقت بچ گیا تھا کہ دونوں ٹیمیں 9،9 اوورز فی اننگز کھیلیں اور امپائروں کے فیصلے کے مطابق مختصر ترین کرکٹ کو مزید مختصر کر دیا گیا۔ محض 9 اوورز کھیلنے کے لیے میدان میں اترنے والے جنوبی افریقہ کو ایک مرتبہ پھر رچرڈ لیوی کی ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا جو اسٹیون فن کے ہاتھوں پہلی ہی گیند پر وکٹوں کے پیچھے دھر لیے گئے۔ يہ ان کی مسلسل دوسرے مقابلے میں ناکامی تھی۔

دوسرے اینڈ پر موجود ہاشم آملہ کو اس وقت دھچکا پہنچا جب فن نے اگلے ہی اوور کی پہلی گیند پر کپتان ابراہم ڈی ولیئرز کو بھی ٹھکانے لگا دیا۔ ”اے بی“ ایک لینتھ بال کو مڈ آن کے اوپر سے کھیلنا چاہتے تھے لیکن جیڈ ڈرنباخ کے ہاتھوں پکڑ لیے گئے۔ ”اِن فارم“ آملہ کا ماتھا ٹھنکا، انہوں نے اسی اوور میں فن کو تین چوکے جڑ کر حساب چکتا کرنے کی کوشش کی۔ لیکن دوسرے اینڈ سے وکٹیں گرنے کا سلسلہ تھمنے کو نہ آیا۔البے مورکل 3، ژاں پال دومنی 5 اور جسٹن اونٹونگ ایک رن بنانے کے بعد مسلسل تین اوورز میں تین مختلف باؤلرز کے شکار بنے۔ یہاں تک کہ تجربہ کار ژاک کیلس ساتھ دینے کے لیے میدان میں آئے۔ انہوں نے حریف کپتان اسٹورٹ براڈ کی جانب سے کرائے گئے آٹھویں اوور میں 18 رنز لوٹے اور اننگز کے آخری اوور میں 9 رنز بنا کر مقررہ 9 اوورز میں 77 کا مجموعہ اکٹھا کیا۔

ہاشم آملہ محض 30 گیندوں پر 7 چوکوں کی مدد سے 47 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے جبکہ کیلس نے 13 رنز بنائے۔

انگلستان کی جانب سے فن نے 2 جبکہ گریم سوان، لیوک رائٹ اور جیڈ ڈرنباخ نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

ساڑھے 8 سے زیادہ کے اوسط کے ساتھ درکار ہدف کے تعاقب میں انگلستان کا آغاز بھی کچھ اچھا نہ تھا، اسے دوسرے ہی اوور میں ڈیل اسٹین کے ہاتھوں کریگ کیزویٹر کی وکٹ گنوانا پڑی۔ رابن پیٹرسن نے مڈ آن پر ان کا ایک انتہائی شاندار کیچ تھاما۔ لیوک رائٹ البے مورکل کی گیند پر مورنے مورکل کو کیچ دے بیٹھے اور یوں پانچویں اوور کے آغاز پر انگلستان محض 29 پر دو وکٹیں گنوا چکا تھا۔ اور عین اسی وقت پر بارش نے ایک مرتبہ پھر اولڈ ٹریفرڈ پر برسنا شروع کر دیا اور پھر دوبارہ مقابلہ شروع نہ ہو پایا۔

اگر پانچواں اوور مکمل ہو جاتا تو امپائر ڈک ورتھ لوئس طریق کار کے مطابق فیصلہ کر دیتے لیکن ایسا نہ ہو پایا۔ گو کہ جنوبی افریقہ کی برتری اب سیریز میں ناقابل شکست ہو چکی ہے، کیونکہ وہ پہلا ٹی ٹوئنٹی جیت گیا تھا اور اب 12 ستمبر کو ہونے والے مقابلے کا نتیجہ خلاف جانے پر بھی وہ سیریز نہیں ہارے گا لیکن یہاں مانچسٹر میں ہی اگر وہ سیریز اپنے حق میں کر لیتا تو بہتر تھا۔ بہرحال، اب دونوں ٹیمیں برمنگھم روانہ ہوں گی جہاں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء سے قبل دونوں آخری بین الاقوامی معرکے میں آمنےسامنے ہوں گی۔ انگلستان کے لیے یہ سیریز برابر کرنےکا آخری موقع ہوگا جبکہ جنوبی افریقہ ٹیسٹ جیتنے اور ایک روزہ سیریز برابر کرنے کے بعد ٹی ٹوئنٹی میں بھی فتح کے جھنڈے گاڑنے کا عزم لے کر میدان میں اترے گا۔