ویسٹ انڈیز سپر اوور میں کامیاب، نیوزی لینڈ باہر

1 1,023

نیوزی لینڈ سپر اوور کا دباؤ ایک مرتبہ پھر نہ جھیل پایا اور اہم ترین میچ میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شکست کھا کر ٹورنامنٹ سے باہر ہو گیا۔ بلاشبہ ٹورنامنٹ کے دو دلچسپ ترین میچز انہی بلیک کیپس کی بدولت ممکن ہوئے اور سپر اوور تک گئے لیکن یہ دوسری شکست انہیں سپر 8 سے باہر ہونے والی پہلی ٹیم بنا گئی۔ "مارو یا مر جاؤ" اہمیت رکھنے والا یہ مقابلہ کئی نشیب و فراز لینے کے بعد آخری اوور میں برابری پر ختم ہوا۔ آخری گیند پر نیوزی لینڈ کو دو رنز درکار تھے لیکن ڈوگ بریسویل صرف ایک رن بنا پائے اور دوسرا بناتے ہوئے رن آؤٹ ہو گئے۔ یوں مقابلہ سپر اوور میں چلا گیا جہاں ٹم ساؤتھی کی ناقص باؤلنگ کے باعث وہ 17 رنز کا دفاع نہ کر پایا اور کرس گیل اور مارلون سیموئلز کے چھکوں نے ویسٹ انڈیز کو قیمتی دو پوائنٹس دلا دیے۔

دل شکستہ روز ٹیلر، جن کی عمدہ بلے بازی بھی نیوزی لینڈ کے لیے کافی ثابت نہ ہوئی (تصویر: Getty Images)
دل شکستہ روز ٹیلر، جن کی عمدہ بلے بازی بھی نیوزی لینڈ کے لیے کافی ثابت نہ ہوئی (تصویر: Getty Images)

یہاں نیوزی لینڈ کو خراج تحسین پیش نہ کرنا بہت بڑی زیادتی ہوگی۔ اس ٹیم نے صرف سپر 8 مرحلے میں دو کانٹے کے مقابلے کھیلے۔ ایک مقابلے میں میزبان سری لنکا کو ناکوں چنے چبوائے اور بالآخر مقابلہ ٹائی ہوا، اور سپر اوور میں نیوزی لینڈ کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا اور کچھ ایسی ہی صورتحال آج پھر دیکھنے کو ملی۔ ایک موقع پر نیوزی لینڈ کپتان روز ٹیلر کی عمدہ بلے بازی کی بدولت با آسانی ہدف کی جانب گامزن دکھائی دیتا تھا لیکن آخری اوور میں روز ٹیلر اہم موقع پر نان اسٹرائیکر اینڈ پر کھڑے رہ گئے۔ روز ٹیلر نے جان لڑا دی، آخری اوور میں مارلون سیموئلز کو چھکا رسید کر کے نیوزی لینڈ کے لیے معاملہ آسان کیا اور ایک چھکا سپر اوور میں بھی رسید کیا اور دونوں جگہ نیوزی لینڈ کامیاب نہ ہو سکا۔

میچ کے مکمل احوال سے قبل سپر اوورز کی کچھ داستان بیان کرتے چلیں۔ کیونکہ نیوزی لینڈ نے ہدف کا تعاقب کیا تھا اس لیے اسے سپر اوور میں ابتدا میں بلے بازی کرنا پڑی۔ ویسٹ انڈیز نے گزشتہ اننگز میں آخری اوور کروانے والے مارلون سیموئلز پر ہی اعتماد کیا، جن کی اچانک پھینکی گئی تیز یارکرز نے رواں ٹورنامنٹ میں کئی مرتبہ ویسٹ انڈیز کو کامیابیاں دلوائیں ہیں۔ بہرحال، پہلی گیند وائیڈ پھینکنے کے بعد روز ٹیلر دو رنز لینے میں کامیاب ہوئے اور تیسری گیند کو متوقع طور پر تیز پھینکا اور نیوزی لینڈ صرف بائے کا ایک رن لے پایا۔اب دوسرے بلے باز برینڈن میک کولم سامنے آئے، جو آنے والی یارکر پر ایک رن ہی لے پائے۔ اب بقیہ تین گیندوں پر باؤنڈریز لگانا ضروری ہو گیا اور یہ ذمہ داری کپتان ٹیلر نے اپنے کاندھوں پر لی جنہوں نے دو مسلسل گیندوں کو چوکے اور چھکے کی راہ دکھائی۔ اوور کی چوتھی گیند کو انہوں نے اسکوپ کرتے ہوئے شارٹ فائن کے اوپر سے چوکا حاصل کیا اور اگلی گیند جو فل ٹاس تھی، پر مڈ وکٹ پر ایک بلند و بالا چھکا لگایا۔ آخری گیند پر وہ دو رنز بنا پائے اور یوں 18 رنز کا اچھا ہدف ویسٹ انڈیز کو دیا۔

ویسٹ انڈیز نے شہرۂ آفاق کرس گیل اور مارلون سیموئلز کو میدان میں اتارا جبکہ نیوزی لینڈ نے میچ میں عمدہ باؤلنگ کرنے والے ٹم ساؤتھی کو گیند تھمائی۔ جنہوں نے پہلی ہی گیند پر کام خراب کر دیا۔ ایک نو بال، جس کا گیل نےبھرپور فائدہ اٹھایا اور لانگ آف باؤنڈری سے باہر پھینک دیا۔ فری ہٹ پر گیل فائدہ نہ اٹھا سکے اور اگلی گیندوں پر ایک، دو اور ایک بننے کے بعد ساؤتھی نے اوور کی دوسری غلطی کی اور وائیڈ پھینک دی۔ گیل نے ایک رن دوڑ کر پانچویں گیند سیموئلز کو دی جنہوں نے فل ٹاس کو ڈیپ مڈ وکٹ کے باہر پھینک کر ایک شاندار چھکے کے ذریعے ویسٹ انڈیز کو فتح سے ہمکنار کر دیا۔

ساؤتھی نے سر پکڑ لیا۔ وہ گیند باز جس نے سپر اوور سے چار اوورز میں صرف 21 رنز کھائے اور کرس گیل کی قیمتی ترین وکٹ سمیت تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ سپر اوور میں بدترین انداز میں ناکام ہوا اور 18 رنز کا دفاع بھی نہ کر پایا۔

خیر، اب میچ کی حقیقی داستان جہاں ویسٹ انڈیز، جس نے ٹاس ہارنے کے بعد ملنے والی دعوت پر بلے بازی کی، ابتدائی بلے بازوں کے جارحانہ آغاز کا بالکل فائدہ نہ اٹھا سکا۔ گو کہ اسے ابتداء ہی میں جانسن چارلس اور پھر کرس گیل کی قیمتی وکٹ کھونا پڑی لیکن تب تک اسکور بورڈ پر اچھا بھلا مجموعہ اکٹھا ہو چکا تھا، جس کی بنیاد پر ایک بڑے مجموعے کی تعمیر کی جا سکتی تھی۔ جس وقت گیل 14 گیندوں پر 30 رنز بناکر پویلین لوٹے اس وقت پاور پلے کے اختتام پر ویسٹ انڈیز کا اسکور 60 تھا اور اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ کہ گیارہویں اوور کے دوران محض تین وکٹوں پر اس کے 87 رنز تھے لیکن سیموئلز کے لوٹتے ہی آنے والے بلے باز مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے اور نیوزی لینڈ کو صرف 140 رنز کا ہدف ہی دے پائے۔ مارلون سیموئلز کے 24 رنز کے بعد واحد قابل ذکر بلے باز کیرون پولارڈ تھے جنہوں نے 28 رنز بنائے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے بریسویل اور ساؤتھی نے تین، تین جبکہ ناتھن میک کولم نے 4 اوورز میں صرف 19 رنز دے کر دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ایک، ایک وکٹ جیکب اورم اور رونی ہیرا کو ملی۔

140 رنز کے ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کو مناسب آغاز نہ مل سکا اور تیسرے ہی اوور میں راب نکول 3 رنز بنانے کے بعد روی رامپال کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ اس مقام پر مارٹن گپٹل اور برینڈن میک کولم نے ایک اچھی رفاقت کی توقع تھی لیکن ان کی ساجھے داری 33 رنز سے زیادہ نہ چلی اور میک کولم سیموئل بدری کی واحد وکٹ بن گئے۔ انہوں نے 18 گیندوں پر تین چوکوں کی مدد سے 22 رنز بنائے۔ برینڈن کے لوٹتے ہی گویا نیوزی لینڈ کے لیے مسئلہ کھڑا ہو گیا۔ ایک اینڈ پر کپتان روز ٹیلر تو ہر وار کا کاری جواب دیتے رہے لیکن دوسرا اینڈ مکمل طور پر ویسٹ انڈین اسپنرز کے رحم و کرم پرتھا۔ سنیل نرائن نے پہلے جیمز فرینکلن، پھر جیکب اورم اور آخر میں ناتھن میک کولم کو ٹھکانے لگا کر نیوزی لینڈ کی پیش قدمی کو روکنے کی تمام تر کوشش کی۔ انہوں نے اننگز کا 17 واں اور 19 واں اوور بھی کروایا ، جس میں اول الذکر اوور میں انہوں نے اورم کو ٹھکانے لگایا اور صرف دو رنز دیے19 ویں اوور میں انہوں نے محض تین رنز دے کر ناتھن میک کولم کی وکٹ حاصل کی۔ یوں دو اہم ترین اوورز میں وکٹ لینے کے ساتھ محض پانچ رنز دینا فیصلہ کن ثابت ہوا اور نیوزی لینڈ کو آخری اوور میں جیتنے کے لیے 14 رنز کا مشکل ہدف ملا۔ پہلی گیند وائیڈ پھینکنے کے بعد سیموئلز نے کچھ معاملہ سنبھالا لیکن چوتھی گیند پر ٹیلر نے انہیں اسکوپ پر ایک دلکش چھکے سے دہلا کر رکھ دیا۔ اگر ٹیلر پانچویں گیند پر ایک رن دوڑنے کی غلطی نہ کرتے تو عین ممکن تھا کہ آخری گیند پر وہ نتیجہ اپنے حق میں کر پاتے۔ ڈوگ بریسویل آخری گیند پر ایک رن ہی دوڑ پائے اور مقابلہ ٹائی ہو گیا۔ جس کے بعد سپر اوورز کھیلے گئے۔

روز ٹیلر 40 گیندوں پر تین چھکو ں اور تین چوکوں سے مزین 62 رنز کی اننگز کھیل کر ناقابل شکست رہے۔

اس شاندار فتح کے ساتھ ویسٹ انڈیز کے لیے سپر 8 میں پہنچنے کا معاملہ مزید آسان ہو گیا کیونکہ ہے اب گروپ 1 کے آخری مقابلے میں انگلستان کے لیے لازمی ہو گیا ہے کہ وہ میزبان سری لنکا کو شکست دے جو اب تک سپر 8 میں ناقابل شکست رہا ہے۔

سنیل نرائن کو عمدہ باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

ویسٹ انڈیز بمقابلہ نیوزی لینڈ

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء، سپر 8 مرحلہ، نواں مقابلہ

یکم اکتوبر 2012ء

بمقام: پالی کیلے انٹرنیشنل اسٹیڈیم، کانڈی، سری لنکا

نتیجہ: مقابلہ برابر (ویسٹ انڈیز سپر اوور میں کامیاب)

میچ کے بہترین کھلاڑی: سنیل نرائن (ویسٹ انڈیز

ویسٹ انڈیز رنز گیندیں چوکے چھکے
جانسن چارلس ک و ب بریسویل 8 9 2 0
کرس گیل ب برینڈن میک کولم ب ساؤتھی 30 14 3 2
آندرے رسل ک فرینکلن ب بریسویل 6 6 0 1
مارلون سیموئلز ک ساؤتھی ب ناتھن میک کولم 24 22 2 1
ڈیرن براوو ب ناتھن میک کولم 16 21 0 1
کیرون پولارڈ ک ٹیلر ب بریسویل 28 22 3 0
دنیش رامدین ک ٹیلر ب ہیرا 1 2 0 0
ڈیرن سیمی ک فرینکلن ب ساؤتھی 11 12 1 0
سنیل نرائن ب ساؤتھی 3 4 0 0
سیموئل بدری ب اورم 1 4 0 0
روی رامپال ناٹ آؤٹ 1 3 0 0
فاضل رنز ل ب 2، و 6، ن ب 2 10
مجموعہ 19.3 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 139

 

نیوزی لینڈ(گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
کائل ملز 2 0 25 0
ڈوگ بریسویل 4 0 31 3
ٹم ساؤتھی 4 0 21 3
جیکب اورم 1.3 0 17 1
رونی ہیرا 4 0 24 1
ناتھن میک کولم 4 0 19 2

 

نیوزی لینڈہدف: 140 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
راب نکول ایل بی ڈبلیو ب رامپال 3 5 0 0
مارٹن گپٹل ک سیموئلز ب سیمی 21 27 2 0
برینڈن میک کولم ب بدری 22 18 3 0
روز ٹیلر ناٹ آؤٹ 62 40 3 3
جیمز فرینکلن ک گیل ب نرائن 14 14 1 0
جیکب اورم ایل بی ڈبلیو ب نرائن 6 9 0 0
ناتھن میک کولم ک چارلس ب نرائن 5 7 0 0
ڈوگ بریسویل رن آؤٹ 1 1 0 0
فاضل رنز ل ب 2، و 2، ن ب 1 5
مجموعہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 139

 

ویسٹ انڈیز (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
روی رامپال 4 0 23 1
سیموئل بدری 4 0 18 1
سنیل نرائن 4 0 20 3
ڈیرن سیمی 4 0 35 1
کیرون پولارڈ 2 0 13 0
کرس گیل 1 0 15 0
مارلون سیموئلز 1 0 13 0