سڈنی سکسرز نے چیمپئنز لیگ 2012ء جیت لی

1 1,074

جس طرح کے فائنل مقابلے کی توقع کی جا رہی تھی، ویسا مقابلہ دیکھنے کو نہ ملا، اور سڈنی سکسرز نے مقامی ہائی ویلڈ لائنز کو با آسانی دس وکٹوں سے زیر کر کے چیمپئنز لیگ کا اعزاز اپنے نام کر لیا۔

فائنل مقابلہ مکمل طور پر یکطرفہ ثابت ہوا اور سڈنی نے 10 وکٹوں کی آسان فتح حاصل کی (تصویر: AFP)
فائنل مقابلہ مکمل طور پر یکطرفہ ثابت ہوا اور سڈنی نے 10 وکٹوں کی آسان فتح حاصل کی (تصویر: AFP)

لائنز جنہوں نے اس ٹورنامنٹ میں بڑی بڑی ٹیموں کو شکست سے ہمکنار کیا، آج خود حسرت و یاس کی تصویر بنے رہے۔ اور سڈنی سیمی فائنل اور فائنل دونوں میں مقامی ٹیموں کے خواب چکناچور کرنے میں کامیاب ہوا۔

جوہانسبرگ کے تاریخی وینڈررز اسٹیڈیم میں ہونے والے فائنل میں سڈنی سکسرز کی دونوں اینڈز سے اسپنرز کو استعمال کرنے کی حکمت عملی ایسی کارگر ثابت ہوئی کہ لائنز ابتدائی چار اوورز ہی میں ہتھیار ڈال گئے۔ ان کے وہ تمام بلے باز جن کے بل بوتے پر وہ حتمی مقابلے تک پہنچا، ناقص شاٹس سے وکٹیں گنوا کر پویلین لوٹتے رہے اور چوتھے اوور میں جب کپتان الویرو پیٹرسن آؤٹ ہوئے تو لائنز کا اسکور صرف 9 رنز پر چار کھلاڑی آؤٹ تھا۔ یوں سڈنی نے اپنے ترپ کے پتے یعنی مچل اسٹارک اور پیٹرک کمنز کو استعمال کیے بغیر ہی لنکا ڈھا دی۔

نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے ناتھن میک کولم نے ابتدائی اوور میں ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے اور لائنز کو چند ناقابل یقین اننگز کے ذریعے مقابلے جتوانے والے غلام بودی سے محروم کر دیا۔ اسی اینڈ سے تیسرے اوور میں ہیزلووڈ نے ایک ہی اوور میں کوئنٹن ڈی کوک اور تجربہ کار نیل میکنزی کو ٹھکانے لگا دیا۔ لائنز کے ہاتھ پیر پھول گئے اور اگلے اوور میں کپتان کی روانگی سے گویا مقابلے کے فیصلے پر مہر تصدیق ثبت کر دی۔

سڈنی سکسرز کے کپتان بریڈ ہیڈن کی حکمت عملی اس لیے بھی بہت معنی خیز تھی، کیونکہ یہ بلے بازوں کے لیے انتہائی مددگار وکٹ تھی۔

اگر لائنز کی جانب سے جین سائمز نصف سنچری نہ بناتے تو معاملہ کبھی 121 رنز تک نہ پہنچتا۔ انہوں نے 46 گیندوں پر 51 رنز بنائے اور وکٹ کیپر تھامی سولی کیلے اور ڈیوین پریٹیوریس نے بالترتیب 20 اور 21 رنز بنا کر اسکور کو قابل عزت مجموعے تک پہنچایا۔

سڈنی کی جانب سے ناتھن میک کولم اور جوش ہیزلووڈ نے تین، تین جبکہ اسٹیو او کیف اور اسٹیون اسمتھ نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

جواب میں سڈنی کے اوپنرز نے میزبان ٹیم کو سبق پڑھایا کہ یہ وکٹ کس قدر آسان تھی۔ مائیکل لمب نے 42 گیندوں پر 82 رنز کی فتح گر اننگز تراش کر نہ صرف اہم اعزاز کی راہ ہموار کی بلکہ اس دوران ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز بھی حریف بلے باز غلام بودی سے چھین لیا۔ اسی اننگز کی بنیاد پر انہیں آخر میں میچ کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا۔

لمب نے اس اننگز کے دوران 5 چھکے اور 8 چوکے لگائے۔ آسان ہدف کے تعاقب میں ان کا ساتھ کپتان بریڈ ہیڈن نے بخوبی دیا جنہوں نے 33 گیندوں پر 37 رنز بنائے۔

سڈنی نے 122 رنز کا ہدف محض 13 ویں اوور میں بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے حاصل کر لیا اور توقعات کے بالکل برخلاف چیمپئنز لیگ ٹی ٹوئنٹی 2012ء کا تاج سڈنی کے سر پر سجا۔ گروپ مرحلے ہی میں شین واٹسن سے محرومی کے بعد اس کے امکانات بہت کم ہی ظاہر کیے جا رہے تھے لیکن اس سے مستقل مزاجی اور شاندار کارکردگی سے خود کو حقیقی چیمپئن ٹیم ثابت کروایا۔

آخر میں بریڈ ہیڈن کو چیمپئن شپ ٹرافی جبکہ مچل اسٹارک کو ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے پر ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز دیا گیا۔