ویسٹ انڈیز کی نظریں ٹیسٹ ٹاپ 5 پر

0 1,002

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء میں ناقابل یقین فتح سمیٹنا، ویسٹ انڈیز کے لیے گزشتہ چند سالوں کی کڑی محنت کا ثمر تھا اور اس یادگار جیت نے ان کے حوصلوں کو بہت بلند کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کوچ اوٹس گبسن کی نظریں اپنے نئے آسمانوں پر مرکوز ہو گئی ہیں جن کا کہنا ہے کہ اب وہ چاہتے ہیں کہ 2012ء کی کامیابیوں کے بل بوتے پر اگلے ایک سال کے عرصے میں آئی سی سی کی ٹیسٹ درجہ بندی میں سرفہرست پانچ ٹیموں میں مقام حاصل کر لے۔ ویسٹ انڈیز اس وقت ساتویں نمبر پر ہے اور اسے ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک میں صرف نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش پر برتری حاصل ہے۔ اب وہ مؤخر الذکر کے ساتھ دو ٹیسٹ مقابلوں کی سیریز کھیلنے والا ہے جو 13 نومبر کو میرپور، ڈھاکہ میں شروع ہوگی۔

ویسٹ انڈیز کوچ سمجھتے ہیں کہ سیریز میں سنیل نرائن فتح گر کھلاڑی ثابت ہوں گے (تصویر: DigicelCricket.com)
ویسٹ انڈیز کوچ سمجھتے ہیں کہ سیریز میں سنیل نرائن فتح گر کھلاڑی ثابت ہوں گے (تصویر: DigicelCricket.com)

ویسٹ انڈیز آسٹریلیا اور انگلستان کے خلاف کھیلی گئی اپنی دونوں حالیہ ٹیسٹ سیریز میں شکست کھا چکا ہے لیکن نیوزی لینڈ جیسے کمزور حریف کے خلاف اس نے ضرور کامیابی حاصل کی۔ بنگلہ دیش کے لیے روانگی سے قبل بارباڈوس میں گفتگو کرتے ہوئے کوچ اوٹس گبسن کا کہنا تھا کہ ہم نے 2012ء بہترین انداز میں گزارا ہے اور اب اختتام بھی خوشگوار یادوں کے ساتھ کرنا چاہتے ہیں۔ مقصد عالمی درجہ بندی میں مزید آگے بڑھنا ہے اور کیونکہ بنگلہ دیش درجہ بندی میں ہم سے نیچے ہے، اس لیے یہ سیریز تو صرف دو یا تین پوائنٹس حاصل کرنے کے لیے ہی ہوگی۔

ویسٹ انڈیز کو بنگلہ دیش روانگی سے قبل ہی اک نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ اس کے تیز باؤلر کیمار روچ گھٹنے کی تکلیف کا شکار ہو کر دورے سے باہر ہو چکے ہیں۔ ان کی جگہ فیڈل ایڈورڈز کو جگہ دی گئی ہے۔ گبسن اس کو ٹیم کا نقصان ضرور قرار دیتے ہیں لیکن انہیں یقین ہے کہ ایڈورڈز، روی رامپال اور ٹینو بیسٹ بیرون ملک اپنی ذمہ داریوں سے بہ احسن و خوبی عہدہ برآ ہوں گے۔

اپنی ٹیم کے باؤلنگ اٹیک پر نگاہ ڈالتے ہوئے گبسن کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں سنیل نرائن فتح گر کھلاڑی ثابت ہوں گے، گو کہ طویل طرز کی کرکٹ میں وہ ابھی ناتجربہ کار ہیں۔ نرائن تین ٹیسٹ مقابلوں میں 12 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔