ایک بار پھر بارش، لیکن سری لنکا فتح یاب

0 1,050

لگتا ہے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بعد آسمان نے سری لنکا پر اپنے دروازے کھول دیے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریزکا پہلا ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ مقابلہ بارش کی نذر ہو گیا اور دوسرے ایک روزہ میں بھی نتیجہ بمشکل ڈک ورتھ لوئس طریق کار کے تحت ہی سامنے آ پایا کیونکہ سری لنکا ہدف کے تعاقب میں اننگز کو 23 ویں اوور تک لے جا چکا تھا اور اگر وہ 20 سے کم اوورز کھیلتا تو یہ مقابلہ بھی نتیجہ خیز ثابت نہ ہوتا۔ بہرحال، دوسرے ایک روزہ میں سری لنکا نے ڈک ورتھ لوئس طریق کار کے تحت 14 رنز سے کامیابی سمیٹی۔

نیوزی لینڈ کے کپتان روز ٹیلر کی 72 رنز کی عمدہ اننگز رائیگاں چلی گئی (تصویر: AP)
نیوزی لینڈ کے کپتان روز ٹیلر کی 72 رنز کی عمدہ اننگز رائیگاں چلی گئی (تصویر: AP)

جب سری لنکن اننگز کے دوران بارش نے پالی کیلے کے میدان کو آ لیا تو سری لنکا 251 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 118 رنز بنا چکا تھا اور اس کی 3 وکٹیں گری تھیں۔ یوں وہ ڈک ورتھ لوئس پار اسکور 104 سے 14 رنز آگے ہونے کی وجہ سے فتح یاب قرار پایا اور نیوزی لینڈکف افسوس ملتا رہ گیا، جس نے چند ہی اوورز قبل تلکارتنے دلشان اور مہیلا جے وردھنے کے درمیان 59 رنز کی رفاقت کا خاتمہ کیا تھا۔ لیکن گزشتہ 9 میں سے 8 ایک روزہ مقابلوں میں شکست سے دوچار ہونے والا نیوزی لینڈ آج بھی دل گرفتہ ہی میدان سے لوٹا۔

کولمبو میں بارش کے خطرے کے پیش نظر دوسرا اور تیسرا ایک روزہ پالی کیلے میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ سری لنکا کرکٹ نے یہ فیصلہ پہلے ایک روزہ کے بعد کیا تھا کیونکہ کولمبو کا پریماداسا اسٹیڈیم ہفتوں کی شدید بارشوں کے باعث اک جھیل کا منظر پیش کر رہا ہے اور یہاں کھیلنا ممکن ہی نہ تھا۔ لیکن پالی کیلے میں بھی صورتحال کچھ خوشگوار نہیں رہی۔

نیوزی لینڈ ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا اور ابتدائی لمحات میں ٹام لیتھم کی وکٹ گنوانے کے باوجود مقابلے پر اپنی گرفت کو کمزور نہیں ہونے دیا۔ نئے کرکٹ قوانین کے لاگو ہونے کے بعد نیوزی لینڈ نے ایک روزہ کھیلنے کا 'پرانا انداز' اپنایا یعنی پہلے اننگز کو مستحکم کرنا اور آخری اوورز میں تیز رفتاری سے کھیلنا۔ دوسری وکٹ پر رابول نکول اور بی جے واٹلنگ کے درمیان 83 رنز کی رفاقت نے انہیں وہ مستحکم بنیاد فراہم کی جس پر آگے چل کر کپتان روز ٹیلر نے دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر اسکور کو 250 تک پہنچایا۔ راب نکول نے 74 گیندوں پر 46 رنزبنائے جبکہ واٹلنگ 86 گیندوں پر 55 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے سب سےعمدہ بلے بازی کپتان روز ٹیلر نے کی جنہوں نے صرف 62 گیندوں پر 2 چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 72 رنز بنائے اور اک دفاع کیے جانے کے قابل ہدف تک پہنچایا۔ جیمز فرینکلن نے 40 گیندوں پر 35 رنز کی کارآمد اننگز کھیلی۔

سری لنکا کی جانب سے لاستھ مالنگا نے سب سے زیادہ یعنی 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک، ایک وکٹ نووان کولاسیکرا، اینجلو میتھیوز، تھیسارا پیریرا اور رنگانا ہیراتھ کو ملی۔

جواب میں سری لنکا کا آغاز اچھا نہ تھا اور 39 کے مجموعے تک وہ اوپل تھارنگا اور کمار سنگاکارا کی قیمتی وکٹیں گنوا چکا تھا۔ اس موقع پر دلشان اور جے وردھنے نے تیسری وکٹ پر 59 رنز کی وہ رفاقت قائم ہوئی، جس نے سری لنکا کے اسکور کو ڈک ورتھ لوئس پار اسکور سے آگے آگے رکھا۔ گو کہ نیوزی لینڈ ایک مقام پر دلشان کی وکٹ حاصل کر کے میچ میں واپس آ رہا تھا لیکن صد حیف کہ بادلوں نے میدان کو گھیر لیا اور پھر دوبارہ کھیل ممکن نہ ہو سکا۔

دلشان نے 51 گیندوں پر 37 رنز بنائے جبکہ جے وردھنے 49 گیندوں پر 5 چوکوں کی مدد سے 43 رنز بناکر ناقابل شکست رہے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سےکائل ملز، ٹرینٹ بولٹ اور ناتھن میک کولم نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

لاستھ مالنگا کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اب دونوں ٹیمیں 6 نومبر کو اسی میدان پر ایک بار پھر آمنے سامنے آئیں گی۔ سیریز میں مجموعی طور پر 5 ایک روزہ کھیلے جائیں گے۔