نمبر ون کی اک اور دوڑ کا آغاز

4 1,081

ٹیسٹ کی عالمی درجہ بندی میں نمبر ون کی اک اور دوڑ کا آغاز ہونے ہی والا ہے جب عالمی نمبر ایک جنوبی افریقہ کل 9 نومبر سے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کا آغاز کرے گا۔ جنوبی افریقہ نے حال ہی میں انگلستان کو اس کی سرزمین پر شکست دے کر سرفہرست پوزیشن حاصل کی ہے، جسے برقرار رکھنے کے لیے اسے آسٹریلوی سرزمین پر صرف سیریز ڈرا کرنے کی ضرورت ہے جبکہ ماضی میں کئی سالوں تک نمبر ایک کے مزے لوٹنے والے آسٹریلیا کو ایک مرتبہ پھر نمبر ون بننے کے لیے سیریز میں فتح درکار ہوگی۔

گریم اسمتھ اور مائیکل کلارک ٹیسٹ نمبر ون کی ٹرافی کے ساتھ، جیتنے والی ٹیم اس قیمتی انعام کی حقدار ہوگی (تصویر: Getty Images)
گریم اسمتھ اور مائیکل کلارک ٹیسٹ نمبر ون کی ٹرافی کے ساتھ، جیتنے والی ٹیم اس قیمتی انعام کی حقدار ہوگی (تصویر: Getty Images)

بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی جانب سے کرک نامہ کو بھیجے گئے اعلامیہ کے مطابق دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا معرکہ کل یعنی جمعے سے گابا، برسبین میں شروع ہوگا جہاں جنوبی افریقہ کی موجودہ پوزیشن کو پہلا بڑا خطرہ لاحق ہوگا۔ البتہ اس مقصد کے حصول کے لیے اس کے لیے صرف سیریز برابر کرنا ہی کافی ہوگا لیکن آسٹریلیا کو سیریز جیتنا ہوگی۔

جنوبی افریقہ اس وقت 120 ریٹنگ پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ انگلستان کے 117 پوائنٹس ہیں۔ آسٹریلیا 116 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

آسٹریلیا کے کپتان مائیکل کلارک نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ ان کی ٹیم سیریز میں کنڈیشنز اور ہوم گراؤنڈ پر ریکارڈ کی بدولت بہترین کارکردگی دکھائے گی۔ دوسری جانب جنوبی افریقی قائد گریم اسمتھ نے خود اعتمادی کو بنیادی عنصر قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ آسٹریلیا کا دورہ ہمیشہ مشکل رہا ہے اور نمبر ون کی دوڑ نے اس سیریز کو اور زیادہ دلچسپ بنا دیا ہے۔

اس کے علاوہ دونوں ٹیموں کے پاس موقع ہے کہ وہ نئے سیزن کا بہترین آغاز کرنے کے ساتھ ساتھ یکم اپریل 2013ء تک اپنی نمبر ایک پوزیشن بھی برقرار رکھیں تاکہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی جانب سے ساڑھے چار لاکھ ڈالرز کی خطیر رقم کے حقدار قرار پائیں۔

بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے رواں سال ٹیسٹ کرکٹ کے فروغ اور 2017ء میں آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ سے قبل ماحول بنانے کے لیے 2013ء، 2014ء اور 2015ء میں درجہ بندی کی سرفہرست چار ٹیموں کے درمیان 3.8 ملین ڈالرز کی انعامی رقوم تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس سے قبل بہترین ٹیسٹ ٹیم کو ایک لاکھ 75 ہزار ڈالرز دیے جاتے تھے لیکن 2013ء میں یہ رقم ساڑھے چار لاکھ اور 2015ء میں 5 لاکھ ڈالرز ہوگی جبکہ 2016ء سے اس رقم میں مزید اضافہ ہوگا۔

علاوہ ازیں انفرادی سطح پر بھی کئی کھلاڑیوں کے لیے اپنی درجہ بندی کو بہتر بنانے کا موقع ہوگا۔ جنوبی افریقہ سرفہرست 10 میں چار بلے باز اور تین گندو بازوں کا حامل ہے۔ ہاشم آملہ بلے بازوں میں دوسرے نمبر پر ہیں جبکہ ژاک کیلس چوتھی، ابراہم ڈی ولیئرز پانچویں اور کپتان گریم اسمتھ ساتویں پوزیشن سنبھالے ہوئے ہیں اور آسٹریلیا اچھی کارکردگی بلاشبہ ان کے درجوں میں اضافے کا باعث بنے گی خصوصا ہاشم آملہ کی نظریں نمبر ون پوزیشن پر مرکوز ہوں گی۔ دوسری جانب ڈیل اسٹین اور ویرنن فلینڈر باؤلرز میں سرفہرست 2 ہیں جبکہ مورنے مورکل نویں نمبر پر موجود ہیں۔

دوسری جانب سرفہرست 10 بلے بازوں میں آسٹریلیا کی واحد نمائندگی کپتان مائیکل کلارک کر رہے ہیں جو چھٹےنمبر پر جبکہ باؤلرز میں بین ہلفناس چھٹے اور پیٹر سڈل ساتویں نمبر پر ہیں۔

سیریز کا پہلا ٹیسٹ تو کل سے شروع ہوگا جبکہ دوسرا ٹیسٹ 22 نومبر سے ایڈیلیڈ اور تیسرا 30 نومبر سے پرتھ میں کھیلا جائے گا۔

ٹیسٹ کی تازہ ترین درجہ بندی دیکھنے کے لیے کرک نامہ کا یہ خصوصی صفحہ ملاحظہ کیجیے ۔