’نیا راہول‘ پجارا ممبئی کی سنچری سے زیادہ مطمئن

5 1,037

دہائیوں تک بلے بازی کے شعبے میں بھارت کا بوجھ اٹھانے کے بعد اب ایک، ایک کر کے 'پرانے محافظ' اپنے گھروں کو واپس جا رہے ہیں۔ راہول ڈریوڈ اور وی وی ایس لکشمن دنیائے کرکٹ کو خیرباد کہہ چکے ہیں جبکہ سچن تنڈولکر اور وریندر سہواگ بھی اب زیادہ عرصے تک ٹیم میں مقام برقرار نہیں رکھ سکتے۔ ان حالات میں بھارت کو نوجوانوں سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں کہ وہ دنیا کے بہترین بلے بازوں کی موجودگی کی روایت کو برقرار رکھیں گے اور اس کی معمولی سی جھلک انگلستان کے خلاف جاری سیریز میں چیتشور پجارا نے دکھائی ہے۔

پجارا نے اب تک خود کو راہول ڈریوڈ کا حقیقی جانشیں ثابت کیا ہے (تصویر: BCCI)
پجارا نے اب تک خود کو راہول ڈریوڈ کا حقیقی جانشیں ثابت کیا ہے (تصویر: BCCI)

ریاست گجرات کے تاریخی شہر راج کوٹ سے تعلق رکھنے والے اس 25 سالہ نوجوان بلے باز نے احمد آباد میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں ڈبل سنچری داغ کر عالمی شہرت حاصل کی اور اب ممبئی ٹیسٹ میں بہت ہی مشکل صورتحال میں سنچری بنا کر بھارت کو میچ میں بالادست پوزیشن پر پہنچایا ہے۔

ممبئی سے قبل صرف 6 ٹیسٹ میچز میں 71.25 کے زبردست اوسط کے ساتھ وہ 570 رنز بنا چکے ہیں جبکہ دو مرتبہ سنچریاں اور ایک مرتبہ نصف سنچری بھی اپنے نام کر چکے ہیں۔ وہ 2010ء میں آسٹریلیا کے خلاف بنگلور ٹیسٹ میں مشکل ترین صورتحال میں 72 رنز بنا کر شہرت سمیٹ چکے تھے اور کیونکہ وہ اس مقابلے میں راہول ڈریوڈ کی جگہ شریک تھے اس لیے انہیں 'نیا راہول' کہا جانے لگا۔

ان حالات میں کہ ٹیم کے بڑے نام گوتم گمبھیر، وریندر سہواگ، سچن تنڈولکراور یووراج سنگھ میدان چھوڑ کر واپس خیمے میں جا بیٹھے ہیں، پجارا نے ممبئی میں زبردست سنچری جڑ کر انگلستان کے بڑھتے ہوئے قدموں کو روکا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ممبئی کی سنچری اننگز کو احمد آباد کی ڈبل سنچری اننگز سے کہیں زیادہ بہتر سمجھتے ہیں۔ بھارتی اخبار 'ٹائمز آف انڈیا' کے مطابق انہوں نے کہا کہ "ہم مشکل صورتحال سے دوچار تھے اور ٹیم کو اسکور بورڈ پر رنز کی ضرورت تھی جبکہ وکٹ بھی کھیلنے کے لیے مشکل تھی۔ اس صورتحال میں رنز بنانا میرے لیے باعث اطمینان ہے۔" پجارا کا کہنا تھا کہ "ہدف اسکور بورڈ پر 350 رنز بنانا تھا، اور بالآخر ہم ایک مناسب مجموعے تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔"

انہوں نے راہول ڈریوڈ کے ساتھ اپنے تقابل کو غلط قرار دیا اور تسلسل کے ساتھ کارکردگی پیش کرنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ راہول دونوں طرز کی کرکٹ میں 10 ہزار سے زائد رنز بنا چکے ہیں جبکہ میں ابھی طفل مکتب ہوں اور اس طرح کے تقابل سے خود پر اضافی دباؤ نہیں چاہتا۔ میں اپنا فطری کھیل پیش کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے کھیلنا چاہتا ہوں۔

اب تک سیریز میں کھیلی گئی تین اننگز میں انگلش گیندباز صرف ایک بار پجارا کی وکٹ حاصل کر پائے ہیں، اور انگلش گیند باز بڑے ناموں کے خلاف تو بنائی گئی حکمت عملی کو تو کامیابی سے لاگو کر گئے لیکن پجارا ان کے لیے لوہے کا چنا ثابت ہو رہے ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ یہ نوجوان بلے باز آنے والے دنوں میں مزید کتنی فتوحات میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔