[عالمی درجہ بندی] مائیکل کلارک نمبر ون ٹیسٹ بیٹسمین بن گئے

1 1,042

قابل رشک فارم میں موجود آسٹریلوی قائد مائیکل کلارک دنیا کے بہترین بلے بازوں کی درجہ بندی میں نمبر ایک پر آ گئے ہیں۔ جنوبی افریقہ کے خلاف ایڈیلیڈ میں ہونے والے سنسنی خیز مقابلے میں ڈبل سنچری داغ کر تاریخ میں اپنا نام امر کروانے والے کلارک کو درجہ بندی میں 33 قیمتی پوائنٹس ملے ہیں جن کی بدولت وہ سری لنکا کے کمار سنگاکارا اور جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ اور ژاک کیلس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سرفہرست آ گئے ہیں۔

کلارک ڈبل سنچری کی بدولت تین بلے بازوں کو پھلانگ کر نمبر ایک بنے ہیں (تصویر: Getty Images)
کلارک ڈبل سنچری کی بدولت تین بلے بازوں کو پھلانگ کر نمبر ایک بنے ہیں (تصویر: Getty Images)

بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی جانب سے کرک نامہ کو موصول ہونے والے اعلامیہ کے مطابق 31 سالہ کلارک نے ایڈیلیڈ ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 230 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی جس نے انہیں ٹیسٹ کرکٹ کی 137 سالہ تاریخ کا پہلا بلے باز بنایا جس نے ایک سال میں چار ڈبل سنچریاں بنانے کا کارنامہ انجام دیا ہو۔

کلارک اس سے قبل دو مرتبہ عالمی درجہ بندی میں سرفہرست بلے باز رہ چکے ہیں ایک مرتبہ اگست 2009ء میں اور ایک مرتبہ رواں سال مارچ-اپریل کے مہینے میں۔ لیکن بدقسمتی سے دونوں مرتبہ وہ بہت مختصر عرصے کے لیے اس نشست پر موجود رہے اور اب بھی ان کو قریبی ترین حریف کمار سنگاکارا پر صرف 10 پوائنٹس کی برتری حاصل ہے۔ اگر کمار سنگاکارا نیوزی لینڈ کے خلاف کولمبو میں جاری ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں اپنے بلے کا جادو دکھانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو بہت امکان ہے کہ کلارک ایک مرتبہ پھر نمبر ون پوزیشن سے محروم ہو جائیں۔

مائیکل کلارک نے رواں سال کا آغاز نمبر 20 بلے باز کی حیثیت سے کیا تھا اور 119 کے ناقابل یقین اوسط کے ساتھ رواں سال اب تک 1309 رنز داغ چکے ہیں اور اب ان کی نظریں محمد یوسف کے قائم کردہ سال میں سب سے زیادہ بنانے کے ریکارڈ پر ہیں۔ یوسف نے 2006ء میں 1788 رنز بنا کر عظیم ویوین رچرڈز کا 30 سال پرانا ریکارڈ توڑا تھا۔

کلارک کے علاوہ دنیا بھر میں جاری ٹیسٹ مقابلوں میں عمدہ کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں نے بھی اپنی انفرادی درجہ بندیوں میں بہتری کی ہے جیسا کہ ویسٹ انڈیز کے چندرپال، مارلون سیموئلز اور ڈیرن براوو، انگلستان کے کیون پیٹرسن، بھارت کے چیتشور پجارا اور آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر وغیرہ۔

کھلنا میں بنگلہ دیش کے خلاف کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں 150 رنز کی ناقابل شکست اننگز نے چندرپال کو دو درجے ترقی دے کر تیسرے نمبر پر پہنچا دیا ہے جبکہ 260 رنز بنانے والے مارلون سیموئلز پہلی بار سرفہرست 20 میں جگہ پانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ براوو کو تین درجے ترقی ملی اور وہ اب 22 ویں نمبر پر ہیں۔

ادھر ممبئی میں اپنے کیریئر کی یادگار ترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے انگلش بلے باز کیون پیٹرسن 6 درجے پھلانگ کر ساتویں پوزیشن پر آ گئے ہیں۔ انہوں نے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں انگلستان کی تاریخی میں 186 رنز کے ذریعے کلیدی کردار ادا کیا۔

دوسری جانب گیندبازوں نے بھی درجہ بندی میں اعلیٰ مقام حاصل کیے ہیں خصوصاً انگلستان کے گریم سوان قابل ذکر ہیں جو ممبئی میں 10 وکٹیں حاصل کرنے کے بعد ایک مرتبہ پھر سرفہرست10 میں آ گئے ہیں۔ اس کارکردگی کی بدولت انہیں چھ درجے ترقی ملی اور اب وہ چھٹی پوزیشن پر موجود ہیں۔ البتہ اسپنرز کے لیے مددگار پچ پر کارکردگی نہ دکھانے والے ان کے ہم وطن جیمز اینڈرسن چار درجے تنزلی کے بعد دسویں نمبر پر آ گئے ہیں۔

ممبئی میں 11 وکٹیں حاصل کرنے والے مونٹی پنیسر کو 9 درجے ملے ہیں جس کی بدولت 29 ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔

اگر ٹیموں کی درجہ بندی کی بات کی جائے تو فف دو پلیسے کی تاریخی اننگز نے نہ صرف جنوبی افریقہ کو میچ میں ہار اور آسٹریلیاکو ناقابل شکست برتری حاصل کرنے سے بلکہ عالمی درجہ بندی میں جنوبی افریقہ کی نمبر ایک پوزیشن کو بھی بچایا۔ اب نمبر ایک کا فیصلہ جمعے کوپرتھ کے خوبصورت اسٹیڈیم میں شروع ہونےوالے تیسرے و آخری ٹیسٹ مقابلے میں ہوگا۔جنوبی افریقہ کو نمبر ایک پوزیشن برقرار رکھنے کے لیے میچ کو بے نتیجہ کرنے کی ضرورت ہے اور اگر آسٹریلیا پرتھ میں فتح یاب ٹھہرا تو وہ جولائی 2009ء کے بعد پہلی بار عالمی نمبر ایک بن جائے گا، چاہے بھارت-انگلستان سیریز کا نتیجہ کچھ بھی ہو۔

ٹیسٹ چیمپئن شپ ٹیبل میں اگلا اضافہ سری لنکا-نیوزی لینڈ کے کولمبو ٹیسٹ کے بعد ہوگا۔

ٹیسٹ کی مکمل انفرادی و اجتماعی درجہ بندی دیکھنے کے لیے کرک نامہ کا خصوصی صفحہ یہاں ملاحظہ کریں۔