دورۂ بھارت کے لیے پاکستانی ٹیموں کا اعلان، شاہد آفریدی ایک روزہ سے باہر

1 1,013

بالآخر طویل سوچ بچار کے بعد پاکستان نے بھارت کے مختصر و اہم ترین دورے کے لیے اپنے دونوں طرز کے اسکواڈز کا اعلان کر دیا ہے۔ جس کی اہم ترین جھلک یہ ہے کہ سابق کپتان شاہد خان آفریدی کو ایک روزہ دستے میں سے خارج کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ناقص کارکردگی اور انجریز کی وجہ سے بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کرتے ہوئے ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی دونوں طرز کے دستوں میں 6، 6 تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

شاہد آفریدی ایک روزہ ٹیم سے ضرور باہر ہوئے ہیں، لیکن ناقص کارکردگی کے باوجود ٹی ٹوئنٹی میں برقرار رکھا گیا ہے (تصویر: ICC)
شاہد آفریدی ایک روزہ ٹیم سے ضرور باہر ہوئے ہیں، لیکن ناقص کارکردگی کے باوجود ٹی ٹوئنٹی میں برقرار رکھا گیا ہے (تصویر: ICC)

پہلے بات کرتے ہیں ایک روزہ دستے کی، جس میں آسٹریلیا کے خلاف 2-1 سے ہاری گئی گزشتہ ایک روزہ سیریز کے مقابلے میں کافی تبدیلی کی گئی ہیں۔ قابل ذکر شاہد آفریدی کی عدم موجودگی ہے، جن کی اہلیت و صلاحیت پر گزشتہ کچھ عرصے سے مختلف سمتوں سے انگلیاں اٹھ رہی تھیں اور اب کی مرتبہ جس طرح شاہد کو باہر کیا گیا ہے، ایسا لگتا ہے کہ اگر وہ ٹی ٹوئنٹی دستے کی نمائندگی کرتے ہوئے کوئی بہت ہی اعلیٰ کارکردگی پیش نہ کر پائے تو ان کی ایک روزہ کرکٹ میں واپسی کے امکانات صفر ہو جائیں گے۔

بہرحال، شاہد آفریدی کے علاوہ باہر کیے گئے کھلاڑیوں میں حال ہی میں انگلستان میں نشہ آور شے کے استعمال کے باعث تین ماہ کی پابندی کا نشانہ بننے والے عبد الرحمن شامل ہیں۔ ناقص کارکردگی کی بنیاد پر سلیکشن کمیٹی نے تین کھلاڑیوں سہیل تنویر، اعزاز چیمہ اور شعیب ملک کو باہر کیا ہے جبکہ زخمی ہونے کے باعث اسد شفیق کے انتخاب پر غور نہیں کیا گیا۔

ان کھلاڑیوں کی جگہ سلیکشن کمیٹی نے تجربہ کار یونس خان اور عمر گل کو واپس طلب کیا ہے، ان دونوں کھلاڑیوں کو آسٹریلیا کے خلاف گزشتہ سیریز میں آرام کا موقع دیا گیا تھا۔ ان دونوں کی متوقع واپسی کے علاوہ وہاب ریاض کو بھی دوبارہ دستے میں شامل کیا گیا ہے، جو آخری مرتبہ رواں سال کے آغاز میں ایشیا کپ میں قومی ٹیم کی نمائندگی کے بعد ٹیم سے باہر تھے۔ نوجوان کھلاڑیوں میں سے حارث سہیل اور ذوالفقار بابر کو طلب کیا گیا ہے۔

کیا شاہد آفریدی کا ایک روزہ کیریئر ختم ہو گیا؟


Loading ... Loading ...

دوسری جانب اگر ٹی ٹوئنٹی دستے پر نظر دوڑائيں تو سری لنکا میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء میں شرکت کرنے والے کھلاڑیوں کی بڑی تعداد ٹیم سے باہر ہو چکی ہے۔ یہی وہ ٹیم تھی جو سیمی فائنل میں میزبان سے شکست کھا کر ٹورنامنٹ سے باہر ہوئی تھی۔ مختصر ترین طرز میں قیادت بدستور محمد حفیظ کے پاس ہے اور خدشات کے عین مطابق اوپنر عمران نذیر ٹیم سے باہر کر دیے گئے ہیں۔ آل راؤنڈرز میں عبد الرزاق اور یاسر عرفات سلیکٹرز کا اعتماد جیتنے میں ناکام رہے ہیں جبکہ اسد شفیق اور اسپنر رضا حسن زخمی ہونے کی وجہ سے شامل نہیں کیے گئے۔

ان کی جگہ شامل کیے گئے کھلاڑیوں میں جنید خان سب سے نمایاں ہیں، جنہیں حیران کن طور پر ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں کھیلنے کا موقع نہیں دیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں عمران نذیر کی جگہ احمد شہزاد کو بلایا گیا ہے، جو حالیہ قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں شاندار بلے بازی کے مظاہرے دکھا چکے ہیں اور ٹورنامنٹ کے بہترین بلے باز بھی قرار پائے۔ اسی ٹورنامنٹ کے بہترین باؤلر اسد علی اور محمد عرفان بھی ٹیم میں بلائے گئے ہیں جبکہ عمر امین کو بھی عرصے کے بعد طلب کیا گیا ہے۔

پاکستان اور روایتی حریف بھارت کے درمیان 25 دسمبر سے 6 جنوری تک تین ایک روزہ اور دو ٹی ٹوئنٹی مقابلے کھیلے جائیں گے۔

اعلان کردہ ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں:

ایک روزہ دستہ:

مصباح الحق (کپتان)، اظہر علی، انور علی، جنید خان، حارث سہیل، ذوالفقار بابر، سعید اجمل، عمر اکمل، عمر گل، عمران فرحت، کامران اکمل، محمد حفیظ، ناصر جمشید، وہاب ریاض اور یونس خان۔

ٹی ٹوئنٹی دستہ:

محمد حفیظ (کپتان)، احمد شہزاد، اسد علی، جنید خان، ذوالفقار بابر، سعید اجمل، سہیل تنویر، شاہد آفریدی، شعیب ملک، عمر اکمل، عمر امین، عمر گل، کامران اکمل، محمد عرفان اور ناصر جمشید۔

پاک-بھارت سیریز 2012-13ء شیڈول

تاریخ میدان
25 دسمبر بمقابلہ پہلا ٹی ٹوئنٹی بنگلور
27 دسمبر بمقابلہ دوسرا ٹی ٹوئنٹی احمد آباد
30 دسمبر بمقابلہ پہلا ایک روزہ چنئی
3 جنوری بمقابلہ دوسرا ایک روزہ کولکتہ
6 جنوری بمقابلہ تیسرا ایک روزہ دہلی