آل راؤنڈر یووراج کی بدولت بھارت نے انگلستان پر قابو پا لیا

1 1,029

یووراج سنگھ کی آل راؤنڈ کارکردگی نے ثابت کر دیا کہ وہ طویل طرز کی کرکٹ میں چاہے جتنی جدوجہد کریں، محدود اوورز کی کرکٹ میں ان کا ہندوستان میں کوئی ثانی نہیں ہے۔ اک ایسا آل راؤنڈر جس کے بلے سے رنز اگلتے ہی ہیں، بلکہ اس کی گیندبازی بھی اہم مواقع پر کمال دکھا جاتی ہے۔ جیسا کہ انگلستان کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی مقابلے میں ہوا۔ جہاں ٹیسٹ سیریز میں مایوس کن شکست کے بعد کھیلے گئے اولین مقابلے میں بھارت نے انگلستان کو با آسانی 5 وکٹوں سے زیر کر کے دو میچز کی سیریز میں ناقابل شکست برتری حاصل کر لی۔

یووراج سنگھ نے 38 رنز بھی بنائے اور تین سب سے قیمتی وکٹیں بھی حاصل کیں (تصویر: BCCI)
یووراج سنگھ نے 38 رنز بھی بنائے اور تین سب سے قیمتی وکٹیں بھی حاصل کیں (تصویر: BCCI)

ٹیسٹ سیریز مستقل بدترین کارکردگی کے بعد اب یہی موقع ہے کہ ہندوستان ثابت کرے کہ ان پے در پے شکستوں سے اس کی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کی صلاحیتوں پر چنداں فرق نہیں پڑا، اور کم از کم یہاں تو بھارت نے ثابت کیا ہی، جہاں اس نے 158 رنز کا ہدف 18 ویں اوور ہی میں حاصل کر لیا۔

انگلستان ایلکس ہیلز اور لیوک رائٹ کی برق رفتار بلے بازی کے باعث بہت بڑے اسکور کی جانب رواں تھا لیکن یووراج سنگھ کے ایک ہی اوور نے انگلش بلے بازوں کو ایسا روکا کہ آخر تک وہ اس رفتار سے دوبارہ رنز نہ بنا پائے۔ ان حالات میں جب دھونی ہر اوور مختلف باؤلر سے کروا رہے تھے، لیکن کامیابی نہیں حاصل کر پا رہے تھے تو یہ یووراج تھے جنہوں نے 13 ویں اوور میں یکے بعد دیگرے ایلکس ہیلز اور ایون مورگن کی قیمتی وکٹیں حاصل کر کے بھارت کو میچ میں واپسی کی راہ دکھائی۔ ہیلز محض 35 گیندوں پر 56 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر پویلین لوٹے جبکہ مورگن صرف پانچ رنز بنانے کے بعد میدان سے واپس آئے۔

ان دونوں کے آؤٹ ہونے سے انگلستان مقابلے سے ایسا باہر ہوا کہ بقیہ اوورز میں صرف 58 رنز ہی جوڑ پایا اور بھارت کو 158 رنز کا ہدف ہی مل سکا۔

ہیلز کے علاوہ رائٹ 34 اور جوس بٹلر 33 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔ دونوں نے 21،21 گیندوں کا استعمال کیا۔

یووراج نے اپنے چار اوورز میں صرف 19 رنز دیےاور تین قیمتی وکٹیں حاصل کیں جبکہ دو وکٹیں اشوک ڈنڈا اور ایک روی چندر آشون کو ملی۔

بھارت کو 42 رنز کی ابتدائی شراکت داری کے بعد ایک ہی اوور میں دونوں اوپنرز کھونا پڑے لیکن یووراج سنگھ کی 21 گیندوں پر 38 رنز کی طوفانی بلے بازی حالات کو سدھار گئی۔ انہوں نے ڈینی برگس کو ایک ہی اوور میں 18 رنز بھی رسید کیے۔ حتمی لمحات میں سریش رینا اور مہند سنگھ دھونی کی ساجھے داری بننے والے 38 رنز بھارت کو فتح کی دہلیز تک پہنچا گئے۔ بھارت نے 18 ویں اوور کی پانچویں گیند پر ہدف حاصل کر لیا۔

انگلستان کی جانب سے ٹم بریسنن نے سب سے زیادہ 2 وکٹیں حاصل کیں جبکہ اسٹورٹ میکر اور لیوک رائٹ نے ایک،ایک وکٹ حاصل کی۔

یووراج کو آل راؤنڈ کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

دونوں ٹیمیں ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں سنیچر 22 دسمبر کو دوسرا و آخری ٹی ٹوئنٹی کھیلیں گی۔