نیوزی لینڈ ڈھیر، جنوبی افریقہ با آسانی فتحیاب

4 1,014

قیادت کے بحران سے گزرنے کے بعد نیوزی لینڈ کا پہلا امتحان ہی اک بھیانک خواب ثابت ہوا جب کنگزمیڈ، ڈربن کے خوبصورت میدان میں جنوبی افریقہ کا سامنا کرتے ہوئے وہ محض 86 رنز پر ڈھیر ہو گیا۔

یہ ٹی ٹوئنٹی کی مختصر تاریخ میں نیوزی لینڈ کا دوسرا کم ترین مجموعہ تھا۔ نیوزی لینڈ مئی 2010ء میں سری لنکا کے خلاف 81 رنز پر آل آؤٹ ہو چکا ہے اور ڈربن میں وہ اس ہندسے سے کچھ ہی آگے جا پایا۔ لیکن آج حالات اُس مقابلے سے کچھ زیادہ مختلف نہ تھے۔ نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا اور دو اوورز تک جدوجہد کرنے کے بعد جب اوپنرز پویلین لوٹے تو تمام ہی بلے باز یکے بعد دیگرے ہتھیار پھینکتے چلے گئے۔

اوپنرز کے آؤٹ ہوتے ہی نیوزی لینڈ ریت کی دیوار کی طرح ڈھیر ہو گیا (تصویر: Gallo Images)
اوپنرز کے آؤٹ ہوتے ہی نیوزی لینڈ ریت کی دیوار کی طرح ڈھیر ہو گیا (تصویر: Gallo Images)

راب نکول محض تین رنز بنانے کے بعد روری کلین ویلٹ کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ دے بیٹھے جبکہ اگلے اوور میں دوسرے اوپنر پیٹر فلٹن ڈیل اسٹین کا نشانہ بنے۔ ان دو بھروسہ مند بلے بازوں کے جانے کے بعد جب برینڈن میک کولم اور جیمز فرینکلن یکے بعد دیگرے دو اوورز میں کلین ویلٹ اور راین میک لارن کی وکٹیں بنے تھے نیوزی لینڈ کے لیے انتہائی گمبھیر صورتحال پیدا ہو گئی۔

ایک لمحے تو ایسا محسوس ہوا کہ وہ 2008ء میں کینیا کے قائم کردہ کم ترین ٹی ٹوئنٹی اسکور یعنی 67 تک بھی نہیں پہنچ پائے گا، جب محض 36 رنز پر اس کی 6 وکٹیں گر چکی تھیں۔ اس مرحلے پر کولن مونرو اور جمی نیشام اسے ذلت آمیز ہندسے سے بچانے کے قریب لائے۔ یہ دونوں دہرے ہندسے میں پہنچنے والے پہلے بلے باز تھے۔ جبکہ اسکور کو 86 تک پہنچانے کا سہرا ڈوگ بریسویل کے سر رہا جنہوں نے 25 گیندوں پر ناقابل شکست 21 رنز بنائے۔ لیکن وہ دوسرے وکٹوں کے گرنے کے سلسلے کو نہ روک پائے اور پوری ٹیم 18.2 اوورز میں 86 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے روری کلین ویلٹ نے 18 رنز دے کر 3 جبکہ اسٹین، رابن پیٹرسن اور کرس مورس نے 2،2 اور راین میک لارن نے ایک وکٹ حاصل کی۔

جنوبی افریقہ نے گو کہ ابتدائی اور ہی میں رچرڈ لیوی کی وکٹ کھوئی لیکن 12.1 اوور میں با آسانی ہدف تک جا پہنچا۔ نئے کپتان فرانکو دو پلیسی 38 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے جبکہ کوئنٹن ڈی کوک نے 28 رنز بنائے۔

روری کلین ویلٹ کو شاندار باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

یوں میزبان جنوبی افریقہ کو تین ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل ہو چکی ہے۔ دوسرا ٹی ٹوئنٹی 23 دسمبر کو ایسٹ لندن میں ہوگا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان مذکورہ ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کے علاوہ 2 ٹیسٹ اور 3 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے بھی کھیلے جائیں گے۔