[آج کا دن] جب بھارت میں پاکستان کے لیے تالیاں گونجیں

3 1,014

پاکستان کی قومی خواتین کرکٹ ٹیم اس وقت بھارت میں موجود ہے، انتہائی سخت حالات میں۔ ویمنز ورلڈ کپ 2013ء ممبئی میں طے شدہ تھا لیکن وہاں ہندو انتہاپسندوں کی دھمکیوں کے باعث انتظامیہ کو پاکستان کے گروپ کے تمام میچز ریاست اڑیسہ کے شہر کٹک منتقل کرنا پڑے۔ لیکن وہاں بھی یہ عالم ہے کہ شہر کا کوئی ہوٹل پاکستانی ٹیم کو جگہ دینے کو تیار نہیں اور قومی کرکٹ ٹیم اسٹیڈیم ہی میں مقیم ہے۔ حالات میزبان بھارت کے علاوہ منتظم بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے لیے بھی شرمناک ہیں جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھی اس معاملے پر ابھی تک کوئی واضح ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ شاید عالمی کپ جیسے بڑے ایونٹ کی وجہ سے سب خاموش ہیں۔

چنئی ٹیسٹ کا آخری لمحہ، ثقلین مشتاق آخری وکٹ حاصل کرنے کے بعد سجدہ ریز (تصویر: ESPNCricinfo)
چنئی ٹیسٹ کا آخری لمحہ، ثقلین مشتاق آخری وکٹ حاصل کرنے کے بعد سجدہ ریز (تصویر: ESPNCricinfo)

لیکن آج سے ٹھیک 14 سال پہلے یہ اسی سرزمینِ ہندوستان پر یہ عالم تھا کہ پاکستان نے ٹیسٹ مقابلہ جیتا اور بھارت کے شائقین نے کھڑے ہو کر پاکستانی کھلاڑیوں کو داد دی۔ اس حوصلہ افزائی پر پاکستان نے میدان کا فاتحانہ چکر لگایا اور داد وصول کی۔ تصور کر سکتے ہیں آپ؟ ایک طرف وہ ہندوستانی شائقین بھی ہیں جو صرف سچن تنڈولکر کو متنازع انداز میں آؤٹ ہوتا دیکھ کر آپے سے باہر ہو جاتے ہیں اور جب تک میدان کو ایک، ایک تماشائی سے خالی نہیں کرایا جاتا، تب تک وہ میچ شروع نہیں ہونے دیتے اور کہاں یہ عالم کہ ہزاروں کا مجمع پاکستان کے حق میں تالیاں بجا رہا ہے۔ 1999ء کا چنئی ٹیسٹ ایسا ہی یادگار مقابلہ تھا۔

اگر اس واقعے کو ایک طرف بھی رکھ دیا جائے تو چنئی ٹیسٹ میں مقابلہ ہی اس قدر سنسنی خیز و شاندار ہوا کہ وہ اسے یادگار ٹیسٹ بنانے کے لیے کافی تھا۔ 12 سال کے طویل عرصے کے بعد قومی کرکٹ ٹیم نے سرزمینِ ہند پر قدم رکھا۔ حالات آج ہی کی طرح بہت کشیدہ، ہندو انتہا پسندوں کے یہی ہنگامے، یہاں تک کہ دہلی، جہاں پہلا ٹیسٹ طے شدہ تھا، میں انتہاپسند ہندوؤں نے فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم کی پچ کھود دی تاکہ پاک-بھارت مقابلہ نہ ہو پائے۔ مقابلہ چنئی منتقل کر دیا گیا۔ جہاں سنسنی خیز معرکہ آرائی کے بعد پاکستان نے محض 12 رنز سے مقابلہ اپنے نام کیا۔

271 رنز کے ہدف کے تعاقب میں موجود بھارت سچن تنڈولکر کی 136 رنز بہترین بلے بازی کے باوجود میدان نہ مار سکا اور یوں سچن کی ایک اور سنچری شکست کی بھینٹ چڑھ گیا۔

اس میچ کی خاص جھلکیوں میں ثقلین مشتاق کی پہلی اننگز میں 5 وکٹیں، جس کی وجہ سے بھارت مضبوط پوزیشن حاصل کرنے کے باوجود پاکستان پر بڑی برتری حاصل نہ کر سکا، اس کے بعد دوسری اننگز میں شاہد آفریدی کی 141 رنز کی کمال اننگز، جس نے پاکستان کے لیے 271 رنز کا قابل ذکر ہدف دینا ممکن بنایا، پھر ، وینکٹش پرساد کی چھ وکٹیں، جن کی وجہ سے پاکستان کی آخری چھ وکٹیں صرف 11 رنز کا اضافہ کر سکیں، آخر میں سچن کی مذکورہ سنچری اننگز اور ثقلین کی ایک مرتبہ پھر 5 وکٹیں شامل ہیں۔

پاکستان کا دوسری اننگز میں یکدم ڈھیر ہو جانا بھارت کو مقابلے میں واپس لانے کے لیے کافی تھا اور گو کہ وہ وسیم، وقار اور ثقلین کے ہاتھوں 82 رنز پر اپنی پانچ وکٹیں گنوا بیٹھا لیکن سچن تنڈولکر اور نیان مونگیا کے درمیان 136 رنز کی رفاقت نے بھارت کو بالادست پوزیشن پر پہنچا دیا۔

جب بھارت کو جیتنے کے لیے صرف 17 رنز درکار تھے، سچن ثقلین کی ایک "دوسرا" کو سمجھے بغیر اسے لانگ آن باؤنڈری کی راہ دکھانا چاہتے تھے لیکن گیند ہوا میں تن گئی اور سیدھا وسیم اکرم کے ہاتھوں میں گئی۔ پاکستان نے نازک ترین موقع پر اہم وکٹ حاصل کر لی اور پھر صرف چار رنز کے اضافے سے آخری تینوں وکٹیں حاصل کر کے اک تاریخی فتح اپنے نام کر لی۔

پھر وہ تاریخی لمحہ، جو آج بھی پاک-بھارت کرکٹ کے چاہنے والوں کی یادوں اور دلوں میں زندہ ہے۔ پانچ سال بعد بھارتی کرکٹ ٹیم جب پاکستان پہنچی تو کراچی میں ایک سنسنی خیز ایک روزہ مقابلہ کھیلا گیا جو بھارت نے جیتا اور پھر اہلیان کراچی نے کھڑے ہو کر بھارتی کھلاڑیوں کو داد دی اور چنئی کے پیغام محبت کا جواب محبت سے دیا۔

چنئی ٹیسٹ کے یادگار آخری لمحات

اسکور کارڈ

بھارت بمقابلہ پاکستان، پہلا ٹیسٹ

28 تا 31 جنوری 1999ء

بمقام: ایم اے چدمبرم اسٹیڈیم، چنئی (مدراس)، بھارت

نتیجہ: پاکستان 12 رنز سے فتحیاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: سچن ٹنڈولکر

پاکستانپہلی اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
سعید انور ایل بی ڈبلیو ب سری ناتھ 24 30 4 0
شاہد آفریدی ک گنگولی ب سری ناتھ 11 27 2 0
اعجاز احمد ایل بی ڈبلیو ب کمبلے 13 37 2 0
انضمام الحق ک و ب کمبلے 10 17 2 0
یوسف یوحنا ایل بی ڈبلیو ب ٹنڈولکر 53 107 6 1
سلیم ملک ب سری ناتھ 8 34 1 0
معین خان ک گنگولی ب کمبلے 60 117 7 1
وسیم اکرم ک لکشمن ب کمبلے 38 59 5 1
ثقلین مشتاق ایل بی ڈبلیو ب کمبلے 2 31 0 0
ندیم خان ک ڈریوڈ ب کمبلے 8 17 1 0
وقار یونس ناٹ آؤٹ 0 9 0 0
فاضل رنز ل ب 5، ن ب 6 11
مجموعہ 79.5 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 238

 

بھارت (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
جواگل سری ناتھ 15 3 63 3
وینکٹش پرساد 16 1 54 0
انیل کمبلے 24.5 7 70 6
سنیل جوشی 21 8 36 0
سچن ٹنڈولکر 3 0 10 1

 

بھارتپہلی اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
سداگپن رمیش ایل بی ڈبلیو ب وسیم 43 41 5 0
وی وی ایس لکشمن ایل بی ڈبلیو ب وسیم 23 45 4 0
راہول ڈریوڈ ایل بی ڈبلیو ب ثقلین 53 113 5 1
سچن ٹنڈولکر ک سلیم ملک ب ثقلین 0 3 0 0
محمد اظہر الدین ک انضمام ب ثقلین 11 28 2 0
سارو گنگولی ک اعجاز ب آفریدی 54 138 3 2
نیان مونگیا اسٹمپ معین ب ثقلین 5 6 1 0
انیل کمبلے ک یوحنا ب ثقلین 4 46 0 0
سنیل جوشی ناٹ آؤٹ 25 67 4 0
جواگل سری ناتھ ک اعجاز ب آفریدی 10 7 1 0
وینکٹش پرساد اسٹمپ معین ب آفریدی 4 11 0 0
فاضل رنز ب 2، ل ب 2، ن ب 18 22
مجموعہ 81.1 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 254

 

پاکستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
وسیم اکرم 20 4 60 2
وقار یونس 12 2 48 0
ثقلین مشتاق 35 8 94 5
شاہد آفریدی 7.1 0 31 3
ندیم خان 7 0 17 0

 

پاکستاندوسری اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
سعید انور ایل بی ڈبلیو ب پرساد 7 15 1 0
شاہد آفریدی ب پرساد 141 191 21 3
اعجاز احمد ک و ب کمبلے 11 20 2 0
انضمام الحق ک لکشمن ب ٹنڈولکر 51 74 10 0
یوسف یوحنا ب ٹنڈولکر 26 25 5 0
سلیم ملک ک ڈریوڈ ب جوشی 32 69 4 0
معین خان ک مونگیا ب پرساد 3 7 0 0
وسیم اکرم ک جوشی ب پرساد 1 15 0 0
ثقلین مشتاق ایل بی ڈبلیو ب پرساد 0 2 0 0
ندیم خان ناٹ آؤٹ 1 6 0 0
وقار یونس ک رمیش ب پرساد 5 7 1 0
فاضل رنز ب 1، ل ب 4، ن ب 3 8
مجموعہ 71.2 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 286

 

بھارت (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
جواگل سری ناتھ 16 1 68 0
وینکٹش پرساد 10.2 5 33 6
انیل کمبلے 22 4 93 1
سنیل جوشی 14 3 42 1
سچن ٹنڈولکر 7 1 35 2
وی وی ایس لکشمن 2 0 10 0

 

بھارتدوسری اننگز، ہدف 271 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
سداگپن رمیش ک انضمام ب وقار 5 14 1 0
وی وی ایس لکشمن ایل بی ڈبلیو ب وقار 0 15 0 0
راہول ڈریوڈ ب وسیم 10 55 1 0
سچن ٹنڈولکر ک وسیم ب ثقلین 136 273 18 0
محمد اظہر الدین ایل بی ڈبلیو ب ثقلین 7 34 1 0
سارو گنگولی ک معین ب ثقلین 2 25 0 0
نیان مونگیا ک وقار ب وسیم 52 135 3 1
سنیل جوشی ک و ب ثقلین 8 20 0 1
انیل کمبلے ایل بی ڈبلیو ب وسیم 1 5 0 0
جواگل سری ناتھ ب ثقلین 1 8 0 0
وینکٹش پرساد ناٹ آؤٹ 0 6 0 0
فاضل رنز ب 8، ل ب 10، ن ب 18 36
مجموعہ 95.2 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 258

 

پاکستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
وسیم اکرم 22 4 80 3
وقار یونس 12 6 26 2
شاہد آفریدی 16 7 23 0
ثقلین مشتاق 32.2 8 93 5
ندیم خان 13 5 18 0