[آج کا دن] گرین واش کو سال مکمل

0 1,013

اگر پاکستان کرکٹ کی ایک روزہ تاریخ کو دیکھا جائے تو ورلڈ کپ 1992ء جیتنے سے بڑا دن نہیں ملے گا، وہیں اگر ٹیسٹ پر نظر دوڑائی جائے تو شاید آج سے بڑا دن نہ ملے۔ آج وہی دن ہے جب پاکستان نے متحدہ عرب امارات کے صحراؤں میں عالمی نمبر ایک انگلستان کو کلین سویپ کیا تھا، جسے "گرین واش" کا نام دیا گیا تھا۔

ایسی فتح کی مثال پاکستان ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ملنا مشکل ہے (تصویر: AFP)
ایسی فتح کی مثال پاکستان ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ملنا مشکل ہے (تصویر: AFP)

اس تاریخی فتح کی اہمیت صرف اس لیے نہیں کہ پاکستان نے پہلی بار انگلستان کو کلین سویپ کی ہزیمت سے دوچار کیا، بلکہ یہ اس لیے بھی کہیں زیادہ اہم ہے کیونکہ یہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بعد اس دور میں حاصل کی گئی، جب پاکستان کرکٹ اپنے زوال کی انتہاؤں پر تھی۔

دبئی اور ابوظہبی میں کھیلے گئے اولین دونوں مقابلے میں شاندار فتوحات کے بعد جب پاکستان تیسرا ٹیسٹ کھیلنے کے لیے دوبارہ دبئی واپس آیا تو اس کے حوصلے بہت بلند تھے کیونکہ دوسرے ٹیسٹ میں انگلستان کو محض 72 پر آل آؤٹ کر کے اس نے ایک تاریخی فتح سمیٹی تھی۔ لیکن پہلے باؤلنگ کرتے ہوئے انگلش باؤلرز نے دبئی میں مانچسٹر کی کنڈیشنز کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور پاکستان کو 99 پر ڈھیر کر کے میچ میں بالادست پوزیشن حاصل کر لی۔ لیکن پہلے باؤلرز کے ہاتھوں انگلستان کا 141 رنز پر آؤٹ ہونا اور پھر اظہر علی اور یونس خان نے جس طرح دوسری اننگز میں عمدہ کارکردگی دکھائی، اسی کی وجہ سے پاکستان انگلستان کو 324 رنز کا اچھا ہدف دینے میں کامیاب ہوا، جس کے جواب میں انگلستان 252 تک ہی پہنچ پایا۔ اظہر علی نے کیریئر کے بہترین 157 اور یونس خان نے 127 رنز بنائے اور اک ایسی وکٹ پر جہاں پہلے روز 16 وکٹیں گریں، وہاں دوسرے روز 216 رنز کی شراکت داری قائم کی۔

یوں 105 سال کے بعد ایسا ہوا کہ کوئی ٹیم پہلی اننگز میں 100 سے بھی کم رنز پر آؤٹ ہونے کے باوجود مقابلہ جیت گئی اور ایک تاریخی سیریز اختتام کو پہنچی، جس میں اسپنرز، خصوصاً پاکستانی اسپنرز، کا راج رہا۔ جن کی وجہ سے امپائروں نے 43 ایل بی ڈبلیوز دیے، جو بذات خود ایک ریکارڈ ہے۔

اظہر علی 157 رنز کی فتح گر اننگز کھیلنے پر میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے جبکہ سیریز کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز 24 وکٹیں حاصل کرنے والے سعید اجمل کو دیا گیا۔

پاکستان بمقابلہ انگلستان، تیسرا ٹیسٹ

3 تا 6 فروری 2012ء

بمقام: دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم، دبئی، متحدہ عرب امارات

نتیجہ: پاکستان 71 رنز سے فتحیاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: اظہر علی

سیریز کے بہترین کھلاڑی: سعید اجمل

پاکستانپہلی اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
محمد حفیظ ایل بی ڈبلیو ب براڈ 13 30 1 0
توفیق عمر ایل بی ڈبلیو ب اینڈرسن 0 5 0 0
اظہر علی ک پرائیر ب براڈ 1 14 0 0
یونس خان ک پرائیر ب براڈ 4 8 1 0
مصباح الحق ایل بی ڈبلیو ب اینڈرسن 1 8 0 0
اسد شفیق ایل بی ڈبلیو ب پنیسر 45 78 3 0
عدنان اکمل ایل بی ڈبلیو ب براڈ 6 30 0 0
عبد الرحمن ک پیٹرسن ب سوان 1 5 0 0
سعید اجمل ایل بی ڈبلیو ب پنیسر 12 53 1 0
عمر گل ب اینڈرسن 13 27 1 1
اعزاز چیمہ ناٹ آؤٹ 0 7 0 0
فاضل رنز ل ب 3 3
مجموعہ 44.1 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 99

 

انگلستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
جیمز اینڈرسن 14.1 3 35 3
اسٹورٹ براڈ 16 5 36 4
مونٹی پنیسر 13 4 25 2
گریم سوان 1 1 0 1

 

انگلستانپہلی اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
اینڈریو اسٹراس اسٹمپ عدنان ب عبد الرحمن 56 150 5 0
ایلسٹر کک ک عدنان ب عمر گل 1 5 0 0
جوناتھن ٹراٹ ایل بی ڈبلیو ب عمر گل 2 10 0 0
کیون پیٹرسن ایل بی ڈبلیو ب عبد الرحمن 32 44 4 0
این بیل اسٹمپ عدنان ب سعید اجمل 5 28 0 0
ایون مورگن ایل بی ڈبلیو ب عبد الرحمن 10 14 0 1
میٹ پرائیر ب عبد الرحمن 6 19 0 0
جیمز اینڈرسن ب عبدالرحمن 4 22 0 0
اسٹورٹ براڈ ایل بی ڈبلیو ب سعید اجمل 4 19 0 0
گریم سوان ک عبد الرحمن بو سعید اجمل 16 18 3 0
مونٹی پنیسر ناٹ آؤٹ 0 1 0 0
فاضل رنز ب 1، ل ب 4 5
مجموعہ 55 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 141

 

پاکستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
عمر گل 7 1 28 2
اعزاز چیمہ 4 0 9 0
سعید اجمل 23 6 59 3
عبد الرحمن 21 4 40 5

 

پاکستاندوسری اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
محمد حفیظ ایل بی ڈبلیو ب پنیسر 21 36 3 1
توفیق عمر ک اسٹراس ب اینڈرسن 6 16 1 0
اظہر علی ک کک ب سوان 157 442 10 1
یونس خان ایل بی ڈبلیو ب براڈ 127 221 12 1
مصباح الحق ایل بی ڈبلیو ب پنیسر 31 115 1 0
اسد شفیق ایل بی ڈبلیو ب پنیسر 5 17 0 0
عدنان اکمل ب پنیسر 0 7 0 0
عبد الرحمن ک اینڈرسن ب سوان 1 5 0 0
سعید اجمل ک اینڈرسن ب سوان 1 12 0 0
عمر گل ایل بی ڈبلیو ب پنیسر 4 38 0 0
اعزاز چیمہ ناٹ آؤٹ 2 8 0 0
فاضل رنز ب 10، ل ب 1، ن ب 1 12
مجموعہ 152.4 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 365

 

انگلستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
جیمز اینڈرسن 28 7 51 1
اسٹورٹ براڈ 24 7 55 1
مونٹی پنیسر 56.4 13 124 5
گریم سوان 39 6 101 3
جوناتھن ٹراٹ 2 0 14 0
کیون پیٹرسن 3 0 9 0

 

انگلستاندوسری اننگز، ہدف 324 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
اینڈریو اسٹراس ایل بی ڈبلیو ب عبد الرحمن 26 76 2 0
ایلسٹر کک ک یونس ب سعید اجمل 49 187 4 0
جوناتھن ٹراٹ ک عبد الرحمن ب سعید اجمل 18 64 2 0
کیون پیٹرسن ب سعید اجمل 18 45 1 1
این بیل ک اسد ب عمر گل 10 38 0 0
ایون مورگن ک عدنان ب عمر گل 31 48 3 1
میٹ پرائیر ناٹ آؤٹ 49 58 5 0
اسٹورٹ براڈ ک توفیق ب عمر گل 18 24 2 0
گریم سوان ک اسد ب عمر گل 1 6 0 0
جیمز اینڈرسن ک یونس ب سعید اجمل 9 26 0 0
مونٹی پنیسر ایل بی ڈبلیو ب عبد الرحمن 8 15 0 0
فاضل رنز ب 4، ل ب 8، ن ب 3
مجموعہ 97.3 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 252

 

پاکستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
عمر گل 20 5 61 4
اعزاز چیمہ 4 0 9 0
محمد حفیظ 5 2 6 0
عبد الرحمن 41.3 10 97 2
سعید اجمل 27 9 67 4