[آج کا دن] عظیم باؤلر مائیکل ہولڈنگ کا جنم دن

3 1,081

معروف تجزیہ کار اور ماضی کے عظیم کھلاڑی جیفری بائیکاٹ نے ایک بارکہا تھا کہ بلے بازوں کی اہمیت اپنی جگہ لیکن جیتنے کی صلاحیت اس ٹیم میں ہوتی ہے جو حریف کی 22 وکٹیں لینے کی اہلیت رکھتی ہواور ان کی اس بات کی تصدیق 70ء اور 80ء کی دہائی میں ہی ویسٹ انڈین باؤلنگ اٹیک نے کر دی تھی۔ مشہور زمانہ Fearsome Foursome جب میدان میں اترتے تو حقیقتاً بلے بازوں کی ٹانگیں کانپتی تھیں۔

ان چار گیند بازوں میں سے ایک مائیکل ہولڈنگ 1954ء میں آج ہی کے دن کنگسٹن ، جمیکا میں پیدا ہوئے۔ آپ کی کولن کرافٹ، اینڈی رابرٹس اور جوئیل گارنر کے ساتھ جوڑی کرکٹ تاریخ کا بہترین باؤلنگ اٹیک سمجھی جاتی ہے۔

آجکل کے شائقین مائیکل ہولڈنگ کو ان کے خوبصورت رواں تبصروں (کمنٹری) کی وجہ سے جانتے ہیں۔ ان کا مخصوص ویسٹ انڈین لہجہ اور اس پر طرّہ ان کی زبردست حس مزاح، اگر وہ اور ڈیوڈ لائیڈ ساتھ کمنٹری کر رہے ہوں تو سننے کا مزا ہی دوبالا ہو جاتا ہے۔

بہرحال، ہولڈنگ کو اپنے زمانے میں "موت کی سرگوشی" کہا جاتا تھا اور یہ نام انہیں اپنے زمانے کے مشہور امپائر ڈکی برڈ نے دیا تھا کہ ہولڈنگ باؤلنگ کرواتے ہوئے اتنی خاموشی سے برابر سے گزر جاتا ہے کہ احساس ہی نہیں ہوتا کہ اتنی تیز باؤلنگ کرنے والا باؤلر اتنا قریب سے گزرا ہے۔

مائیکل ہولڈنگ کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنی بہترین کارکردگی بیرون ملک دکھائی۔ انہوں نے اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کرنے کا کارنامہ کل 13 مرتبہ انجام دیا اور اس میں سے 11 بار وہ حریف ٹیم کے میدانوں میں تھے۔

ان کے کیریئر دو یادگار ترین لمحات 1976ء کا اوول ٹیسٹ اور 1981ء میں انگلستان کے خلاف ہی برج ٹاؤن ٹیسٹ تھے۔ اول الذکر میں انہوں نے 14 وکٹیں حاصل کر کے ویسٹ انڈیز کو 3-0 کی تاریخی فتح دلوائی جبکہ دوسرا لمحہ "کرکٹ تاریخ کا بہترین اوور" کہلاتا ہے جب برج ٹاؤن میں ہولڈنگ نے جیفری بائیکاٹ کو 5 گیندیں چھونے بھی نہ دیں اور چھٹی گیند پر ان کی وکٹیں بکھیر دیں۔ بائیکاٹ کے مطابق انہوں نے زندگی میں کبھی اتنی تیز باؤلنگ کا سامنا نہیں کیا تھا۔

جاتے جاتے مائیکل ہولڈنگ کا ایک روپ دیکھتے جائیے، ایسا منظر آپ نے کرکٹ میں کم ہی دیکھا ہوگا 🙂