ویسٹ انڈیز کا آل راؤنڈ کھیل؛ زمبابوے رنز کے انبار تلے دب گیا

2 1,163

ٹی ٹونٹی عالمی چیمپیئن ویسٹ انڈیز نے زمبابوے کا استقبال کچھ اس انداز سے کیا کہ شاید ہی مہمان ٹیم اس "آؤ بھگت" کو کبھی بھول سکے گی۔ خصوصاً زمبابوے کے گیند بازوں کی جس طرح ویسٹ انڈیز کے بلے بازوں نے درگت بنائی وہ کسی بھی ٹیم کے گیند بازوں کے لیے ناقابل فراموش ہے۔ ویسٹ انڈیز کے اوپنر جانسن چارلس کی برق رفتار سنچری اور کیرون پاول کی نصف سنچری اننگ نے ویسٹ انڈیز کو مثالی آغاز فراہم کیا۔ اور پھر ڈیرن براوو کی ناقابل شکست سنچری نے مخالف ٹیم کے لیے 337 رنز کا پہاڑ جیسا اسکور کھڑا کر دیا جس کے عشر عشیر کو بھی زمبابوے کے بلے باز نہ چھو سکے اور میزبان ٹیم نے پہلے ایک روزہ میں بھاری فرق سے فتح اپنے نام کرلی۔

برق رفتار اننگ کھیل کر پہاڑ جیسے اسکور کی بنیاد رکھنے والے جانسن چارلس کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ (تصویر: WICB)
برق رفتار اننگ کھیل کر پہاڑ جیسے اسکور کی بنیاد رکھنے والے جانسن چارلس کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ (تصویر: WICB)

سینٹ جارج، گرینیڈا کے نیشنل اسٹیڈیم میں میچ شروع ہوا تو زمبابوے کے کپتان برینڈن ٹیلر نے ٹاس جیت کر پہلے ویسٹ انڈیز کو کھیلنے کی دعوت دی تاہم زمبابوے گیند باز اپنے کپتان کی توقعات پر پورا اترنے میں بری طرح ناکام ہوئے۔ ویسٹ انڈیز کی اوپنر جوڑی جانسن چارلس اور کیرون پاول نے بہترین آغاز فراہم کیا اور 168 رنز کی ابتدائی شراکت قائم کی۔ اس سنچری شراکت کے دوران دونوں بلے بازوں نے میدان کے چاروں طرف دلکش اسٹروک کھیلے اور اپنی نصف سنچریز مکمل کیں۔ 29 ویں اوور میں کیرون پاول بابی ایم پوفو کا شکار بنے لیکن اس وقت تک وہ 2 چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 79 بنا کر اپنے حصہ کا کام کرچکے تھے۔ پہلی وکٹ گرنے کے بعد ڈیرن براوو نے پچ پر قدم رکھا اور ساتھ ہی رنز بنانے کی رفتار بھی بڑھا دی۔ دوسری وکٹ کی شراکت میں 80 کا اہم اضافہ ہوا اور ویسٹ انڈیز کا اسکور 39 ویں اوور میں 248 تک پہنچ گیا۔ ویسٹ انڈیز کو دوسرا نقصان جارح مزاجی سے بلے بازی کرنے والے جانسن چارلس کی صورت میں ہوا کہ جب وہ 4 چھکے اور 12 چوکوں کی مدد سے 130 رنز کر آؤٹ ہوئے۔ بعد ازاں ڈیرن براوو نے صرف 71 گیندوں پر 4 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست اولین سنچری اسکور کرڈالی جو زمبابوے ٹیم کے لیے اوسان خطا کر دینے کے لیے کافی تھی۔

زمبابوے نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اس کے بلے باز ہمہ وقت دباؤ میں نظر آئے۔ ویسٹ انڈیز کے ابتدائی گیند بازوں کیمار روچ، ٹین بیسٹ اور سنیل نرائن نے شروع ہی میں زمبابوے کو شدید چوٹ پہنچائی۔ جب زمبابوے کا مجموعی اسکور 34 ہوا تو اس کے 4 کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔ اس موقع پر کریگ اروین اور میلکم والر نے ٹیم کو سہارا دینے کی اور پانچویں وکٹ کی شراکت میں 58 رنز جوڑے۔ تاہم اس وقت تک بہت دیر ہوچکی تھی اور زمبابوے کے لیے ہدف کا تعاقب مشکل تر ہوتا جا رہا تھا۔ 92 کے مجموعی اسکور پر اروین رخصت ہوئے تو والر نے کچھ دیر ایک اینڈ سنبھالے رکھا تاہم وہ بھی محض نصف سنچری مکمل کر کے لوٹ گئے۔ بعد میں آنے والے بلے بازوں نے صرف وقت گزاری کے لیے کھیل پیش کیا اور ایک وکٹ بچانے میں کامیاب ہوئے۔ مقررہ اوورز ختم ہوئے تو زمبابوے کا مجموعی اسکور 181/9 تھا۔

ڈیرن براوو نے اپنے ایک روزہ کیریئر کی اولین اور ناقابل شکست سنچری صرف 71 گیندوں پر مکمل کی۔ (تصویر: WICB)
ڈیرن براوو نے اپنے ایک روزہ کیریئر کی اولین اور ناقابل شکست سنچری صرف 71 گیندوں پر مکمل کی۔ (تصویر: WICB)

پہلے ایک روزہ مقابلے میں ویسٹ انڈیز کی 156 رنز کے بڑے فرق سے حاصل ہونے والی فتح میں جہاں ان کی آل راؤنڈ کارکردگی نے کردار ادا کیا وہیں زمبابوے کے گیند بازوں کی ناقص کارکردگی نے بھی انہیں مدد فراہم کی۔ ویسٹ انڈیز کے جانسن چارلس کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا کہ جنہوں نے زمبابوے کے گیند بازوں کی خراب گیندوں کا بھرپور استعمال کیا اور ایک شاندار فتح کا بیج بویا۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے سنیل نرائن نے 3 کھلاڑیوں کو پویلین رخصت کیا جبکہ ڈیوائن براوو اور آندرے رسل کے حصے میں 2، 2 وکٹیں آئیں۔ زمبابوے کی جانب سے بابی ایم پوفو نے 2 ویسٹ انڈین بلے بازوں کو آؤٹ کیا تاہم اس کے لیے انہوں نے 83 رنز بھی دیئے۔ مہمان ٹیم کے طرف سے قابل ذکر گیند بازی لیگ اسپنر نتاسائی مشانگوے کی جانب سے ہوئی کہ جنہوں نے مقرررہ اوورز میں سے دو میڈن ان کیے اور 56 رنز کے عوض 1 وکٹ حاصل کی۔

3 ایک روزہ مقابلوں کی سیریز کا فاتحانہ آغاز کے بعد ویسٹ انڈیز کو سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل ہوگئی ہے۔ سیریز کا اگلا میچ 24 فروری کو اسی میدان پر کھیلا جائے گا۔