[ریکارڈز] اولین ٹیسٹ میں ڈبل سنچری

2 1,045

انگلستان-نیوزی لینڈ معرکہ آرائی کا آغاز ہوا تو ماہرین میزبان کو کسی خاطر ہی میں نہیں لا رہے تھے۔ بیشتر کے نزدیک اگر تین-صفر نہ بھی سہی تو دو-صفر سے تو انگلستان سیریز اپنے نام کرے گا ہی لیکن ڈنیڈن میں اولین ٹیسٹ کا پہلا دن بارش کی نذر ہونے کے بعد دوسرے روز جو کچھ نیوزی لینڈ نے پہلے باؤلنگ اور پھر بیٹنگ کے شعبے میں کر دکھایا اس نے انگلستان مکمل طور پر پچھلے قدموں پر دھکیل دیا ہے۔

ہمیش ردرفرڈ کی اننگز 171 رنز پر تمام ہوئی اور وہ اولین ٹیسٹ میں ڈبل سنچری بنانے والے بلے بازوں میں شامل نہ ہو سکے (تصویر: Getty Images)
ہمیش ردرفرڈ کی اننگز 171 رنز پر تمام ہوئی اور وہ اولین ٹیسٹ میں ڈبل سنچری بنانے والے بلے بازوں میں شامل نہ ہو سکے (تصویر: Getty Images)

پہلی اننگز میں انگلستان جیسی مضبوط بیٹنگ لائن اپ کو 167 رنز پر ڈھیر کرنے کے بعد اب تک نیوزی لینڈ اسکور بورڈ پر 402 رنز اکٹھے کر چکا ہے جبکہ تین وکٹیں ابھی باقی ہیں۔ ہمالیہ جیسے اس مجموعے تک پہنچنے میں اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے ہمیش ردرفرڈ کا کردار سب سے نمایاں رہا۔ نیوزی لینڈ کے سابق کپتان اور خوبصورت بلے باز کین ردرفرڈ کے صاحبزادے ہمیش نے 340 منٹوں تک دنیا کی مایہ ناز باؤلنگ لائن اپ کا سامنا کیا اور اوپنر کی حیثیت سے 22 چوکوں اور 3 چھکوں سے مزین 171 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جو انگلستان کے خلاف کسی بھی ڈیبوٹنٹ کی سب سے طویل اننگز کا نیا ریکارڈ تھا۔

بدقسمتی سے ان کی 171 رنز کی اننگز ڈبل سنچری تک نہ پہنچ پائی اگر ہمیش اس سنگ میل تک پہنچ جاتے تو ان کا نام تاریخ کے ان چند بلے بازوں میں شامل ہو جاتا جنہوں نے اپنے پہلے ٹیسٹ میں ڈبل سنچری بنائی۔ پھر بھی اگر ڈنیڈن میں نیوزی لینڈ ان کی اننگز کی بدولت ٹیسٹ جیت کر سیریز میں برتری حاصل کرتا ہے تو میرے خیال میں اس اننگز کی قیمت وصول ہو جائے گی۔

تاریخ میں پہلی بار اپنے پہلے ٹیسٹ میں ڈبل سنچری بنانے کا اعزاز انگلستان کے ٹپ فاسٹر کو حاصل رہا جنہوں نے دسمبر 1903ء میں آسٹریلیا کے خلاف 287 رنز بنائے۔ تقریباً 70 سال تک بلاشرکت غیرے ٹپ فاسٹر اس ریکارڈ پر قابض رہے یہاں تک کہ ویسٹ انڈیز کے عظیم بلے باز لارنس رو فروری 1972ء میں میں اس ریکارڈ کو بنا کر کلب میں شامل ہونے والے دوسرے کھلاڑی بنے۔ انہوں نے کنگسٹن، جمیکا میں 214 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ لارنس کا کمال یہ تھا کہ انہوں نے دوسری اننگز میں ناقابل شکست سنچری بھی داغی اور یوں اولین ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں مجموعی طور پر سب سے زیادہ رنز بنانے کا ایسا عالمی ریکارڈ قائم کیا جو آج بھی اپنی جگہ قائم ہے۔

ان دونوں بلے بازوں کے بعد بھی آج تک صرف تین مزید بیٹسمین ایسے ہیں جنہیں اپنے اولین ٹیسٹ میں ڈبل سنچری کا اعزاز حاصل ہوا۔ ہمیں افسوس ہے کہ ہمیش ردرفرڈ اس فہرست میں جگہ نہیں بنا پائے۔ بہرحال، اس ریکارڈ کی تفصیل ہم ذیل کی فہرست میں پیش کر رہے ہیں۔ امید ہے قارئین کی معلومات میں اضافے کا باعث بنے گی:

نام ملک رنز منٹ گیندیں چوکے چھکے بمقابلہ بمقام بتاریخ
ٹپ فاسٹر انگلستان 287 419 - 37 0 آسٹریلیا سڈنی 11 دسمبر 1903ء
لارنس رو ویسٹ انڈیز 214 427 - 19 1 نیوزی لینڈ کنگسٹن 16 فروری 1972ء
برینڈن کوروپو سری لنکا 201٭ 777 548 24 0 نیوزی لینڈ کولمبو 16 اپریل 1987ء
میتھیو سنکلیئر نیوزی لینڈ 214 534 447 22 0 ویسٹ انڈیز ویلنگٹن 26 دسمبر 1999ء
ژاک روڈلف جنوبی افریقہ 222٭ 521 383 29 2 بنگلہ دیش چٹاگانگ 24 اپریل 2003ء