عالمی کپ 2011ء؛ سیمی فائنل میں جنگ عظیم متوقع

1 1,035

عالمی کپ 2011ء کا طویل ترین گروپ میچز کا مرحلہ اپنے انجام کو پہنچ گیا ہے اور ہر گروپ میں سے 4، 4 ٹیمیں ناک آؤٹ مرحلے تک پہنچ گئی ہیں۔

اس مرتبہ گو کہ اپ سیٹس ہوئے لیکن کوئی بھی غیر متوقع ٹیم اگلے مرحلے تک نہیں پہنچی اور وہی چہرے کوارٹر فائنل تک رسائی حاصل کر پائے ہیں جن کے بارے میں توقع کی جا رہی تھی۔ البتہ گروپ درجہ بندی میں کچھ انوکھے مظاہرے دیکھنے میں آ رہے ہیں۔ گروپ 'اے' میں دفاعی چیمپئن اور تمام میچز میں شاندار کارکردگی دکھانے والا آسٹریلیا آخری میچ میں پاکستان کے خلاف شکست کے باعث تیسرے نمبر پر آیا اور گروپ 'بی' میں میزبان بھارت جنوبی افریقہ کے ہاتھوں شکست کے باعث پہلی پوزیشن حاصل نہ کر سکا اور اسے دوسری پر اکتفا کرنا پڑا۔

اب کوارٹر فائنل مرحلے میں گروپ اے کا سر فہرست پاکستان گروپ بی کی چوتھے نمبر کی ٹیم ویسٹ انڈیز کا سامنا کرے گا جسے اپنے آخری دونوں میچز میں (انگلستان اور بھارت کے ہاتھوں) شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ یہ کوارٹر فائنل 23 مارچ کو ڈھاکہ کے شیر بنگلہ نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ اس کوارٹر فائنل کی فاتح ٹیم سردار پٹیل اسٹیڈیم، احمد آباد میں 24 مارچ کو ہونے والے بھارت-آسٹریلیا کوارٹر فائنل کی فاتح ٹیم کے خلاف سیمی فائنل کھیلے گی۔ اگر پاکستان ویسٹ انڈیز اور بھارت آسٹریلیا کو زیر کرنے میں کامیاب رہتا ہے تو پھر 'کرکٹ کی جنگ عظیم' 30 مارچ کو بھارتی پنجاب کے شہر چندی گڑھ کے پی سی اے اسٹیڈیم میں ہوگی۔ بلاشبہ یہ برصغیر کے کرکٹ شائقین کے لیے خواب ہوگا کہ اس کی دو بہترین ٹیمیں عالمی کپ کے ناک آؤٹ مرحلے میں ایک دوسرے کے مقابل آئیں اور انہیں ایک یادگار مقابلہ دیکھنے کو ملے۔

دیگر کوارٹر فائنل میچز میں جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ 25 مارچ کو شیر بنگلہ نیشنل اسٹیڈیم میں آمنے سامنے ہوں گے جبکہ اگلے روز یعنی 26 مارچ کو کولمبو کا راناسنگھے پریماداسا اسٹیڈیم میزبان سری لنکا اور عالمی کپ میں سب سے سنسنی خیز میچز کھیلنے والے انگلستان کی میزبانی کرے گا۔ ان دونوں میچز کی فاتح ٹیمیں 29 مارچ کو پریماداسا اسٹیڈیم ہی میں سیمی فائنل کھیلیں گی۔

واضح رہے کہ عالمی کپ 2011ء کا فائنل 2 اپریل کو ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔