ڈنیڈن میں توقعات کے برعکس دلچسپ ٹیسٹ، نتیجہ ڈرا

0 1,061

گو کہ ماہرین کی نظر میں نیوزی لینڈ انگلستان جیسی مہان ٹیم کا ایک اچھا حریف نہیں، لیکن جس طرح ڈنیڈن میں پہلے ٹیسٹ میں اس نے پہلی اننگز میں انگلستان کو پریشان کیا، اس نے مہمان ٹیم کو سوچنے پر مجبورکر دیا ہوگا۔ گو کہ دوسری اننگز میں انگلستان نے بہت ہی شاندار انداز میں میچ میں واپسی کی اور اسے ڈرا تک لے جانے میں کامیاب ہوا لیکن نیوزی لینڈ نے ابتدائی اننگز میں اس کے بلے بازوں کا جو حال کیا اور پھر جوابی اننگز میں جو ہمالیہ جیسا مجموعہ اکٹھا کیا، اس کے بعد تو کپتان ایلسٹر کک بھی یہ کہنے پر مجبور ہو گئے کہ ہم خوش قسمت تھے کہ مقابلہ ڈرا کرنے میں کامیاب ہوئے۔

دوسری اننگز میں ایلسٹر کک اور نک کامپٹن کی سنچری اننگز انگلستان کو مقابلے میں واپس لائیں اور اسے واضح شکست سے بچایا (تصویر: Getty Images)
دوسری اننگز میں ایلسٹر کک اور نک کامپٹن کی سنچری اننگز انگلستان کو مقابلے میں واپس لائیں اور اسے واضح شکست سے بچایا (تصویر: Getty Images)

یونیورسٹی اوول کے خوبصورت میدان میں ہونے والے مقابلے میں پہلے دن کا پورا کھیل بارش کی نذر ہو گیا، اور شاید مقابلے کو نتیجہ خیز بننے سے روکنے میں اس دن کا بھی کردار رہا۔ لیکن جب دوسرے روز کھیل شروع ہوا تو نیوزی لینڈ کا ٹاس جیت کر پہلے گیندبازی کا فیصلہ صد فی صد درست ثابت ہوا۔ 18 رنز پر نک کامپٹن، ایلسٹر کک اور کیون پیٹرسن کی وکٹیں گرا دینے کے بعد کوئی ایسی طاقت نہیں تھی جو انگلستان کو نیوزی لینڈ کے باؤلرز سے بچا پاتی۔ صرف جوناتھن ٹراٹ 45 رنز کے ساتھ کچھ مزاحمت کر پائے اور پوری ٹیم 167 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ اس میں بھی آخری تین وکٹوں کا 58 رنز کا قیمتی حصہ شامل تھا۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے نائل ویگنر اور بروس مارٹن نے 4،4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ اسٹرائیک باؤلرز ٹم ساؤتھی اور ٹرینٹ بولٹ کو ایک، ایک وکٹ ملی۔

جواب میں میزبان اوپنرز ہی نے انگلستان کے پورے مجموعے کو جا لیا۔ پیٹر فلٹن اور اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے ہمیش ردرفرڈ نے انگلش باؤلرز کا سخت امتحان لیا۔ انہوں نے دن کے بقیہ اوورز میں 131 رنز جوڑے اور نیوزی لینڈ کی کوئی وکٹ بھی نہ گرنے دی۔ یوں ڈنیڈن ٹیسٹ کا پہلا دن انگلستان کے لیے بہت کڑا ثابت ہوا۔ بہرحال، اگلے روز بلیک کیپس کے اوپنرز ہی اس کے مجموعے کے قریب پہنچ گئے۔ فلٹن اور ردرفرڈ کے درمیان 158 رنز کی رفاقت اس وقت ختم ہوئی جب فلٹن 55 رنز بنا کر آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی بنے۔ ردرفرڈ اور کین ولیم سن کے درمیان دوسری وکٹ پر 91 رنز کا اضافہ ہوا جس میں ولیم سن کا حصہ محض 24 رنز کا تھا۔

نیوزی لینڈ کے سابق کپتان کین ردرفرڈ کے صاحبزادے نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں سنچری اسکور کر کے وہ داغ دھویا، جو ان کے والد صاحب کے ماتھے پر پہلے ہی ٹیسٹ میں پیئر (یعنی دونوں اننگز میں صفر پر آؤٹ ہونے) سے لگا تھا۔ بدقسمتی سے وہ اپنی ڈبل سنچری مکمل نہ کر سکے اور تیسرے روز کھانے کے وقفے کے بعد نیا گیند آتے ہی جیمز اینڈرسن کی وکٹ بن گئے۔ ان کی 217 گیندوں پر 3 چھکوں اور 22 چوکوں سے مزین 171 رنز کی شاندار اننگز بلاشبہ ایک یادگار باری تھی۔ یہ انگلستان کے خلاف کسی بھی ڈیبوٹنٹ کی سب سے طویل اننگز بھی تھی۔

سابق نیوزی لینڈ کپتان کین ردرفرڈ کے صاحبزادے ہمیش ردرفرڈ نے 171 رنز کے ساتھ کیریئر کا شاندار آغاز کیا (تصویر: Getty Images)
سابق نیوزی لینڈ کپتان کین ردرفرڈ کے صاحبزادے ہمیش ردرفرڈ نے 171 رنز کے ساتھ کیریئر کا شاندار آغاز کیا (تصویر: Getty Images)

بعد میں برینڈن میک کولم کے شعلہ فشاں 74 اور بروس مارٹن کے 41 رنز سے نیوزی لینڈ کے اسکور کو 460 رنز تک پہنچا دیا۔ یعنی انگلستان پر 293 رنز کی بھاری برتری۔ نیوزی لینڈ نے اس مجموعے تک پہنچنے کے بعد اپنی اننگز ڈکلیئر کر دی جبکہ اس کی ایک وکٹ ابھی باقی تھی۔

انگلستان کی جانب سے جیمز اینڈرسن نے 4، اسٹورٹ براڈ نے 3 اور اسٹیون فن اور مونٹی پنیسر نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

چوتھے روز کھانے کے وقفے سے قبل انگلستان نے اپنی اننگز شروع کی تو اس کے بلے بازوں پر بہت بھاری ذمہ داری عائد تھی۔ انہیں پہلی اننگز کے ڈراؤنے خواب سے نکلتے ہوئے میچ بچانا تھا جس کا ابھی ڈیڑھ سے زائد دن باقی تھا۔

پھر کپتان ایلسٹر کک اور ساتھی اوپنر نک کامپٹن نے زندگی کی بہترین اننگز کھیلیں۔ پہلی وکٹ پر 231 رنز کی شاندار رفاقت نے نیوزی لینڈ کی میچ جیتنے کی تمام تر امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ کک نے اپنے کیریئر کی 24 ویں سنچری 15 چوکوں کی مدد سے 252 گیندوں پر اسکور کی اور 116 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی بنے۔ وہ چوتھے دن کے بالکل اختتامی لمحات میں پویلین لوٹے لیکن اس اطمینان کے ساتھ کہ اب انگلستان کے میچ بچانے کے امکانات بہت روشن ہیں۔

انگلستان نے نائٹ واچ مین کے طور پر اسٹیون فن کو کامپٹن کا ساتھ دینے کے لیے بھیجا اور آخری دن 117 کے انفرادی اسکور پر کامپٹن کے آؤٹ ہونے کے باوجود فن ایک اینڈ سے ڈٹے رہے۔ انہوں نے پہلے جوناتھن ٹراٹ کے ساتھ تیسری وکٹ پر 90 رنز جوڑے اور پھر کیریئر کی پہلی ٹیسٹ نصف سنچری بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ ٹراٹ نے 52 اور فن نے 56 رنز بنائے لیکن دونوں اننگز میں بہت فرق تھا۔ ٹراٹ کی اننگز 94 گیندوں پر 8 چوکوں کی حامل تھی جبکہ فن کی اننگز 203 گیندوں پر محیط تھی اور اس میں محض 5 چوکے لگائے گئے لیکن بہرحال فن کے لیے یہ زندگی کی یادگار ترین اننگز تھی۔

انگلستان نے آخری پورے دن ہی بیٹنگ کی اور جب میچ اپنے اختتام کو پہنچا تو اسکور 421 رنز پر پہنچا دیا تھا جبکہ اس کی 6 وکٹیں گری تھیں۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے نائیل ویگنر نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک، ایک وکٹ ٹرینٹ بولٹ اور بروس مارٹن کو ملی۔

نیوزی لینڈ بمقابلہ انگلستان

پہلا ٹیسٹ

6 تا 10 مارچ 2013ء

بمقام: یونیورسٹی اوول، ڈنیڈن، نیوزی لینڈ

نتیجہ: بغیر کسی نتیجے تک پہنچے ختم

انگلستانپہلی اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
ایلسٹر کک ک ردرفرڈ ب ویگنر 10 32 1 0
نک کامپٹن ب ساؤتھی 0 4 0 0
جوناتھن ٹراٹ ک بولٹ ب مارٹن 45 121 7 0
کیون پیٹرسن ایل بی ڈبلیو ب ویگنر 0 1 0 0
این بیل ک ردرفرڈ ب ویگنر 24 41 5 0
جو روٹ ک براؤنلی ب بولٹ 4 11 1 0
میٹ پرائیر ک ولیم سن ب مارٹن 23 30 5 0
اسٹورٹ براڈ ک براؤنلی ب مارٹن 10 8 2 0
اسٹیون فن ک ردرفرڈ ب ویگنر 20 40 3 0
جیمز اینڈرسن ک ویگنر ب مارٹن 23 39 4 0
مونٹی پنیسر ناٹ آؤٹ 1 3 0 0
فاضل رنز ب 4، ل ب ، و 2 7
مجموعہ 55 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 167

 

نیوزی لینڈ (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
ٹم ساؤتھی 15 3 45 1
ٹرینٹ بولٹ 15 4 32 1
نائیل ویگنر 11 2 42 4
بروس مارٹن 14 4 43 4

 

نیوزی لینڈپہلی اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
پیٹر فلٹن ک پرائیر ب اینڈرسن 55 169 8 0
ہمیش ردرفرڈ ک متبادل کھلاڑی ب اینڈرسن 171 217 22 3
کین ولیم سن ب پنیسر 24 69 3 0
روز ٹیلر ک ٹراٹ ب اینڈرسن 31 57 4 0
ڈین براؤنلی ب اینڈرسن 27 38 5 0
برینڈن میک کولم ک اینڈرسن ب براڈ 74 59 9 3
بریڈلے-جان واٹلنگ ب براڈ 0 1 0 0
ٹم ساؤتھی ب براڈ 25 21 2 2
بروس مارٹن ک پرائیر ب فن 41 63 8 0
نائیل ویگنر ناٹ آؤٹ 4 6 0 0
فاضل رنز ل ب 8 8
مجموعہ 116.4 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر؛ ڈکلیئر 460

 

انگلستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
جیمز اینڈرسن 33 2 137 4
اسٹیون فن 26.4 3 102 1
اسٹورٹ براڈ 28 3 118 3
مونٹی پنیسر 22 2 83 1
جوناتھن ٹراٹ 2 0 4 0
جو روٹ 5 1 8 0

 

انگلستاندوسری اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
ایلسٹر کک ک واٹلنگ ب بولٹ 116 252 15 0
نک کامپٹن ایل بی ڈبلیو ب ویگنر 117 310 12 0
اسٹیون فن ایل بی ڈبلیو ب مارٹن 56 203 5 0
جوناتھن ٹراٹ ک و ب ویگنر 52 94 8 0
کیون پیٹرسن ک واٹلنگ ب ویگنر 12 26 1 0
این بیل ناٹ آؤٹ 26 84 4 0
جو روٹ رن آؤٹ 0 2 0 0
میٹ پرائیر ناٹ آؤٹ 23 50 3 0
فاضل رنز ب 6، ل ب 11، و 1، ن ب 1 19
مجموعہ 170 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 421

 

نیوزی لینڈ (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
ٹم ساؤتھی 36 8 94 0
ٹرینٹ بولٹ 35 12 49 1
نائیل ویگنر 43 9 141 3
بروس مارٹن 44 13 90 1
کین ولیم سن 12 3 30 0