چیمپئنز ٹرافی 2013ء: تمام ٹیمیں اور مکمل شیڈول

8 1,036

2011ء ایک روزہ عالمی کپ کا سال تھا، 2012ء ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا اور 2013ء چیمپئنز ٹرافی کا سال ہے۔ ایک روزہ کرکٹ کا دوسرا سب سے بڑا ٹورنامنٹ 'منی ورلڈ کپ' کے نام سے ایک ناک آؤٹ ٹورنامنٹ کی حیثیت سے شروع ہوا اور اب آخری مرتبہ اگلے ماہ سے انگلستان میں منعقد ہو رہا ہے۔

بظاہر انگلستان سب سے مضبوط ٹیم لگتی ہے، اور ہو سکتا ہے کہ ایلسٹر کک اس مرتبہ انگلستان کو چیمپئنز ٹرافی دلوا ہی دیں (تصویر: ICC)
بظاہر انگلستان سب سے مضبوط ٹیم لگتی ہے، اور ہو سکتا ہے کہ ایلسٹر کک اس مرتبہ انگلستان کو چیمپئنز ٹرافی دلوا ہی دیں (تصویر: ICC)

بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے گزشتہ سال فیصلہ کیا تھا کہ تینوں طرز کی کرکٹ میں ایک بڑا ٹورنامنٹ رکھا جائے گا اور یوں ٹیسٹ چیمپئن شپ کو جگہ دینے کے لیے چیمپئنز ٹرافی کی قربانی دینا پڑی۔ اب انگلستان میں جون کی 6 تاریخ سے شروع ہونے والا ٹورنامنٹ اس سلسلے کی آخری کڑی بن چکا ہے۔

ایک روزہ درجہ بندی کی آٹھ بہترین ٹیموں کے درمیان ہونے والا یہ ٹورنامنٹ 6 سے 23 جون 2013ء تک انگلستان کے تین میدانوں کارڈف کے ویلز اسٹیڈیم، لندن کے تاریخی اوول اور برمنگھم کے ایجبسٹن میں کھیلا جائے گا۔

افتتاحی مقابلہ 6 جون کو بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان ہوگا جبکہ فائنل 23 جون بروز اتوار برمنگھم میں کھیلا جائے گا۔

آسٹریلیا:

مائیکل کلارک (کپتان)، ایڈم ووگس، جارج بیلی، جیمز فاکنر، ڈیوڈ وارنر، زاویئر ڈوہرٹی، شین واٹسن، فلپ ہیوز، کلنٹ میک کے، گلین میکس ویل، مچل اسٹارک، مچل جانسن، مچل مارش، میتھیو ویڈ اور ناتھن کولٹیئر-نائیل۔

آسٹریلیا، جس نے گزشتہ دونوں ٹورنامنٹس جیتے ہیں، مسلسل تیسری مرتبہ جیت کر ہیٹ ٹرک کے ساتھ اختتام چاہتا ہے۔ آسٹریلیا نے مائیکل کلارک کی زیر قیادت جس 15 رکنی دستے کا اعلان کیا ہے اس میں کوئی خاص کھلاڑی نظر نہیں آتا، جس کی وجہ سے آسٹریلیا کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کلارک کے علاوہ صرف شین واٹسن ہی ایسے کھلاڑی ہیں جنہیں فتح گر کہا جا سکتا ہے، ان کے علاوہ پوری ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے یا نیم تجربہ کار۔ البتہ انگلش میدانوں پر چند کھلاڑیوں کو دیکھنا زبردست منظر ہوگا جیسا کہ مچل اسٹارک اور ڈیوڈ وارنر۔

انگلستان:

ایلسٹر کک (کپتان)، اسٹورٹ براڈ، اسٹیون فن، این بیل، ایون مورگن، ٹم بریسنن، جانی بیئرسٹو، جو روٹ، جوس بٹلر، جوناتھن ٹراٹ، جیمز اینڈرسن، جیمز ٹریڈویل، روی بوپارا، کرس ووکس اور گریم سوان۔

اب بات کرتے ہیں میزبان انگلستان کی۔ انہوں نے ایک بہت مضبوط ٹیم کا اعلان کیا ہے، جس میں کسی قسم کی کمی دکھائی نہیں دیتی۔ بلے باز بھی بہترین اور باؤلرز بھی اور ٹیم نوجوان اور تجربہ کھلاڑیوں کا بہترین امتزاج معلوم ہوتی ہے۔ انگلستان 2004ء میں اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کا شرف حاصل کر چکا ہے، اور اس وقت فائنل تک بھی پہنچ گیا تھا لیکن ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہوا اور اب ایلسٹر کک اس ادھورے خواب کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔

پاکستان:

مصباح الحق (کپتان)، احسان عادل، اسد شفیق، اسد علی، جنید خان، سعید اجمل، شعیب ملک، عبد الرحمٰن، عمر امین، عمران فرحت، کامران اکمل، محمد حفیظ، محمد عرفان، ناصر جمشید اور وہاب ریاض۔

پاکستان، جو ہمیشہ ایسی ٹیم رہی ہے جس کے بارے میں پیش گوئی کرنا ممکن نہیں ہوتا، نے بھی ٹورنامنٹ کے لیے ایک مناسب ٹیم کا اعلان کیا ہے۔ گو کہ شاہد آفریدی اور عمر اکمل کی عدم شمولیت نے چند حلقوں کو پریشانی میں مبتلا کیا ہے لیکن بحیثیت مجموعی ٹیم بہت متوازن ہے۔ مصباح الحق جیسے تجربہ کار کپتان کو نوجوان کھلاڑیوں کا ساتھ بھی دیا گیا ہے۔

بھارت:

مہندر سنگھ دھونی (کپتان)، امیت مشرا، امیش یادیو، ایشانت شرما، بھوونیشور کمار، دنیش کارتھک، روہیت شرما، روی چندر آشون، رویندر جدیجا، سریش رینا، شیکھر دھاون، عرفان پٹھان، مرلی وجے، ونے کمار اور ویراٹ کوہلی۔

بھارت کے لیے چیمپئنز ٹرافی جیتنا اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ وہ اس وقت نہ صرف ایک روزہ کرکٹ کا عالمی چیمپئن ہے بلکہ درجہ بندی میں سرفہرست ٹیم بھی ہے۔ اس کے علاوہ وہ تیزی سے نوجوان کھلاڑیوں کو ٹیم میں جگہ دے کر اس خلا کو پر کرنے کی بھی کوشش کر رہا ہے جو راہول ڈریوڈ اور سچن تنڈولکر جیسے کھلاڑیوں کی روانگی اور وریندر سہواگ، گوتم گمبھیر اور یووراج سنگھ جیسے پائے کے بلے بازوں کے فارم میں نہ ہونے سے پیدا ہو رہا ہے۔ بہرحال، دیکھنا یہ ہے کہ کیا دھونی اپنے سینے پر چیمپئنز ٹرافی کا تمغہ بھی سجا سکیں گے؟

جنوبی افریقہ:

ابراہم ڈی ولیئرز (کپتان)، آرون فانگیسو، ڈیل اسٹین، ڈیوڈ ملر، رابن پیٹرسن، راین میک لارن، روری کلین ویلٹ، ژاں پال دومنی، فرحان بہاردین، فف دو پلیسی، کولن انگرام، گریم اسمتھ، لونوابو سوٹسوبے، مورنے مورکل اور ہاشم آملہ۔

چیمپئنز ٹرافی کے مضبوط ترین امیدوار جنوبی افریقہ نے بھی ایک مستحکم اسکواڈ کا اعلان کیا ہے، جو بلاشبہ ٹورنامنٹ جیتنے کے لیے فیورٹ ہوگا۔ ابراہم ڈی ولیئرز کی زیر قیادت ٹیم میں عالمی نمبر ایک بلے باز ہاشم آملہ اور باؤلر ڈیل اسٹین بھی شامل ہیں۔

نیوزی لینڈ:

برینڈن میک کولم (کپتان)، اینڈریو ایلس، ٹرینٹ بولٹ،ٹم ساؤتھی، جیمز فرینکلن، ڈینیل ویٹوری، روز ٹیلر، کائل ملز، کولن منرو، کین ولیم سن، گرانٹ ایلیٹ، لیوک رونچی، مارٹن گپٹل، مچل میک کلیناہن اور ناتھن میک کولم۔

ان کے علاوہ نیوزی لینڈ نے برینڈن میک کولم کی زیر قیادت ٹیم جس ٹیم کا اعلان کیا ہے، اس میں حیران کر دینے والے نتائج پیش کرنے کی پوری صلاحیت ہے۔ خصوصاً انگلستان کی سازگار کنڈیشنز میں ٹم ساؤتھی اور ٹرینٹ بولٹ جیسے باؤلرز کو دیکھنا اک شاندار لمحہ ہوگا۔

سری لنکا:

اینجلو میتھیوز (کپتان)، تلکارتنے دلشان، تھیسارا پیریرا، جیون مینڈس، چناکا ویلیگیدرا، دنیش چندیمال، رنگانا ہیراتھ، سچیتھرا سینانائیکے، شامنڈا ایرنگا، کمار سنگاکارا، کوشال پیریرا، لاستھ مالنگا، لاہیرو تھریمانے، مہیلا جے وردھنے اور نووان کولاسیکرا۔

سری لنکا اپنے نئے کپتان اینجلو میتھیوز کے پہلے بڑے امتحان کا بوجھ اٹھائے انگلش میدانوں میں اترے گا۔ جہاں اسے مہیلا جے وردھنے، کمار سنگاکارا اور تلکارتنے دلشان جیسے بڑے ناموں کا ساتھ حاصل ہوگا۔ دیکھنا یہ ہے کہ میتھیوز کی زیر قیادت یہ ٹیم کہاں تک جاتی ہے۔

ویسٹ انڈیز:

ڈیوین براوو (کپتان)، دنیش رام دین (نائب کپتان)، ٹینو بیسٹ، جانسن چارلس،جیسن ہولڈر، ڈیرن براوو، ڈیرن سیمی، ڈیوون اسمتھ، رامنریش سروان، روی رامپال، سنیل نرائن، کرس گیل، کیرون پولارڈ، کیمار روچ اور مارلون سیموئلز۔

اب آخر میں رہ گیا ویسٹ انڈیز، حال ہی میں ٹی ٹوئنٹی کا عالمی چیمپئن بننے والا ویسٹ انڈیز ہو سکتا ہے کہ حتمی لمحات میں کیے گئے عجیب و غریب فیصلے کی بھاری قیمت چکائے۔ ٹورنامنٹ کے لیے اعلان کردہ ٹیم کی قیادت ڈیرن سیمی سے لے کر ڈیوین براوو کو سونپ دی گئی ہے اور وہ بھی اس اعلان کے ساتھ کہ ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیموں کی کارکردگی تسلسل کے ساتھ بہتری کی جانب گامزن ہے، لیکن ایک روزہ ٹیم میں بہتری کی ضرورت ہے اس لیے اس کی قیادت براوو کو دی جا رہی ہے۔ یعنی کہ اپنے پیروں پر خود کلہاڑی۔ بہرحال، دیکھنا ابھی باقی ہے کہ براوو کون سی روح پھونکتے ہیں ٹیم میں۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2013ء کا مکمل شیڈول

تاریخ بمقام بوقت*
6 جون 2013ء بھارت بھارت بمقابلہ جنوبی افریقہ جنوبی افریقہ کارڈف ڈھائی بجے دوپہر
7 جون 2013ء ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز بمقابلہ پاکستان پاکستان اوول ڈھائی بجے دوپہر
8 جون 2013ء انگلستان انگلستان بمقابلہ آسٹریلیا آسٹریلیا برمنگھم ڈھائی بجے دوپہر
9 جون 2013ء سری لنکا سری لنکا بمقابلہ نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ کارڈف ڈھائی بجے دوپہر
10 جون 2013ء پاکستان پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ جنوبی افریقہ برمنگھم 5 بجے شام
11 جون 2013ء بھارت بھارت بمقابلہ ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز اوول ڈھائی بجے دوپہر
12 جون 2013ء آسٹریلیا آسٹریلیا بمقابلہ نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ برمنگھم ڈھائی بجے دوپہر
13 جون 2013ء انگلستان انگلستان بمقابلہ سری لنکا سری لنکا اوول 5 بجے شام
14 جون 2013ء ویسٹ انڈیز ویسٹ انڈیز بمقابلہ جنوبی افریقہ جنوبی افریقہ کارڈف ڈھائی بجے دوپہر
15 جون 2013ء بھارت بھارت بمقابلہ پاکستان پاکستان برمنگھم ڈھائی بجے دوپہر
16 جون 2013ء انگلستان انگلستان بمقابلہ نیوزی لینڈ نیوزی لینڈ کارڈف ڈھائی بجے دوپہر
17 جون 2013ء سری لنکا سری لنکا بمقابلہ آسٹریلیا آسٹریلیا اوول 5 بجے شام
19 جون 2013ء پہلا سیمی فائنل اوول ڈھائی بجے دوپہر
20 جون 2013ء دوسرا سیمی فائنل کارڈف ڈھائی بجے دوپہر
23 جون 2013ء فائنل برمنگھم ڈھائی بجے دوپہر

*تمام اوقات پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق ہیں۔