پولیس نے ایک ہی دن میں کس بل نکال دیے، تینوں کھلاڑیوں نے اعتراف جرم کر لیا

2 1,067

انڈین پریمیئر لیگ میں اک بھونچال آیا ہوا ہے، گزشتہ سال کے معاملے کو ہلکا سمجھنے والوں کو اب اندازہ ہوا ہے کہ فکسنگ کتنے بڑے پیمانے پر اپنے پنجے گاڑ چکی ہے کہ جب ٹیسٹ اور فرسٹ کلاس کا سب سے بڑا قومی ٹورنامنٹ رنجی ٹرافی کھیلنے والے کھلاڑی ملوث ہوں تو باقیوں کا کیا حال ہوگا؟ بہرحال، گرفتار کھلاڑیوں کے ممبئی سے دہلی پہنچنے کے بعد تازہ ترین اطلاعات یہ ہیں کہ تینوں کھلاڑیوں سری سانتھ، اکیت چون اور اجیت چانڈیلا نے اعتراف جرم کر لیا ہے۔

ipl-spot-fixing-trio

دہلی پولیس کے مطابق ٹیسٹ کھلاڑی شانتھاکمارن سری سانتھ کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے عزیز جیجو جناردھن نے اس کام پر آمادہ کیا تھا اور اس موقع پر وہ روتے بھی رہے۔

راجستھان رائلز سے تعلق رکھنے والے تین کھلاڑیوں میں سے سب سے پہلے انکیت چون نے اعتراف جرم کیا جبکہ اجیت چانڈیلا نے سب سے آخر میں۔ کھلاڑیوں کو گزشتہ روز ممبئی سے گرفتار کیا گیا تھا اور اب دہلی پہنچنے کے بعد پانچ روز کے لیے پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں، پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس حوالے سے راجستھان رائلز کی مالک شلپا سیٹھی اور کپتان راہول ڈریوڈ سے بھی پوچھ گچھ کرے گی. دونوں کو 21 مئی کو طلب کیا گیا ہے

اس اعتراف کے ساتھ ہی گویا تینوں کھلاڑیوں کے کیریئر اپنے اختتام کو پہنچے خصوصاً سری سانتھ کے کیریئر کا یہ بدترین انجام کئی کھلاڑیوں کے لیے عبرتناک ہوگا۔

پولیس نے ان تین کھلاڑیوں کے علاوہ جن 11 سٹے بازوں کو گرفتار کیا ہے ان میں راجستھان رائلز کا ایک سابق کھلاڑی بھی شامل ہے۔ امیت کمار نامی سٹے باز کا اصل نام امیت سنگھ ہے اور وہ 2009ء سے 2012ء کے دوران آئی پی ایل میں 23 میچز کھیل چکا ہے۔ 31 سالہ امیت تیز گیندباز ہیں اور وہ گزشتہ سال رنجی ٹرافی میں گجرات کی نمائندگی بھی کر چکے ہیں۔

یوں اس قضیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ آئی پی ایل میں سٹے بازی کی جڑیں کس قدر گہری ہیں۔ جہاں ٹیسٹ اور فرسٹ کلاس کھیلنے والے سٹے بازی تو ایک طرف خود سٹے باز بنے ہوئے ہیں۔

پولیس کی تحقیقات کے مطابق ان کھلاڑیوں نے رواں ماہ ہونے والے راجستھان رائلز کے تین مختلف مقابلوں میں سٹے بازوں سے معاملات طے کیے تھے اور اس کے بدلے میں 40 سے 60 لاکھ بھارتی روپوں تک کی رقوم وصول کیں۔

یاد رہے کہ 2010ء میں انگلستان میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آنے کے بعد بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے پاکستان کے تین کھلاڑیوں سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پر کم از کم پانچ سال کی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جبکہ یہ تینوں کھلاڑی برطانیہ میں قید کی سزائیں بھی بھگت چکے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ بھارت اپنے کھلاڑیوں کے ساتھ کیا کرتاہے؟