امپائر اسد رؤف کا پتہ چل گیا، پاکستان میں موجود

3 1,027

کئی دنوں تک منظرعام سے غائب رہنے کے بعد بالآخر پاکستانی امپائر اسد رؤف کا پتہ چل گیا ہےاور ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان میں موجود ہیں۔

اسد رؤف نے جاری آئی پی ایل میں کسی بھی امپائر کے مقابلے میں دوگنی مرتبہ کھلاڑیوں کو ایل بی ڈبلیو قرار دیا (تصویر: Getty Images)
اسد رؤف نے جاری آئی پی ایل میں کسی بھی امپائر کے مقابلے میں دوگنی مرتبہ کھلاڑیوں کو ایل بی ڈبلیو قرار دیا (تصویر: Getty Images)

اسد رؤف انڈین پریمیئر لیگ میں اسپاٹ فکسنگ تنازع کے ابھرتے ہی شک بھری نگاہوں میں آ گئے۔ انہوں سے راجستھان رائلز اور ممبئی انڈینز کے درمیان 15 مئی کو ہونے والے مقابلے میں امپائرنگ کے فرائض انجام دیے تھے اور پھر ان کے بارے میں یہی اطلاع آ سکی کہ ممبئی پولیس کی جانب سے ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ اس غیر مصدقہ اطلاع کے سامنے آتے ہی سب سے پہلا قدم بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اٹھایا اور انہیں آئندہ چیمپئنز ٹرافی سے باہر کر دیا، جہاں انہیں امپائرنگ کرنا تھی۔

بہرحال، ہفتے کی دوپہر جب کرک نامہ نے ان کے اہل خانہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ وہ وطن واپس آ چکے ہیں۔ اہل خانہ کا کہنا تھا کہ وہ منگل کے روز لاہور پہنچ گئے تھے۔ اگر اس امر کو تسلیم کیا جائے تو آئی سی سی کایہ بیان ناقص ہو جاتا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ممبئی پولیس کی جانب سے زیر تفتیش ہیں جبکہ وہ چار روز قبل اپنے گھر بھی پہنچ چکے تھے۔ لیکن جو چیز 'دال میں کالے' کو ظاہر کرتی ہے وہ ہے ان کا اتنے دن خاموش رہنا۔

ان کے اہل خانہ نے بھی اسپاٹ فکسنگ معاملے کے حوالے سے کوئی بات کرنے سے انکار کیا تاہم ان کا اصرار تھا کہ اسد رؤف بے قصور ہیں۔ اس حوالے سے اسد رؤف جلد ہی ذرائع ابلاغ پر آ کر اپنی صفائی پیش کریں گے لیکن فی الوقت وہ آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کے باعث زباں بندی پر مجبور ہیں۔

دوسری جانب بھارتی پولیس نے بھی تصدیق کی ہےکہ وہ چند روز قبل دہلی سے وطن واپس روانہ ہو گئے تھے۔

واضح رہے کہ اسد رؤف ماضی میں ایک بھارتی ماڈل لینا کپور کے ساتھ تعلقات کے الزام کی زد میں بھی آ چکے ہیں اور اب اگر تفتیش کے دوران ان کا نام آتا ہے تو گویا ان کا امپائرنگ کیریئر تمام ہو جائے گا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے جاری آئی پی ایل میں سب سے زیادہ یعنی 21 مرتبہ کھلاڑیوں کو ایل بی ڈبلیو قرار دیا۔