چیمپئنز ٹرافی: نمبروں کا کھیل

4 1,084

وضاحت: یہ تمام اعدادوشمار صرف چیمپئنز ٹرافی میں کھیلے گئے مقابلوں کے ہیں۔

1۔ ویسٹ انڈیز کے جیروم ٹیلر ہی ایک ایسے باؤلر ہیں جنہوں نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں ہیٹ ٹرک کر رکھی ہے۔ انہوں نے یہ اعزاز آسٹریلیا کے خلاف 2006ء کے ایڈیشن میں ممبئی میں حاصل کیا تھا۔ انہوں نے یہ ہیٹ ٹرک دو اوورز میں مکمل کی۔ یاد رہے کہ یہ ایک روزہ کرکٹ تاریخ میں کسی بھی ویسٹ انڈین باؤلر کی پہلی ہیٹ ٹرک بھی تھی۔

1۔ سری لنکا کے مارون اتاپتو کو ایک منفرد اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے چیمپئنز ٹرافی کے مقابلوں میں ایک سنچری اور ایک نصف سنچری بنا رکھی ہے اور ایک مرتبہ صفر پر آؤٹ ہوئے۔

2۔ چیمپئنز ٹرافی میں ایسا صرف 2 بار ہوا ہے کہ کوئی بلے باز میچ کی پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہوگیا ہو۔ 2002ء میں کولمبو میں سری لنکا کے سنتھ جے سوریا کو بھارت کے ظہیر خان نے اور 2009ء میں جوہانسبرگ میں آسٹریلیا کے شین واٹسن کو ویسٹ انڈیز نے کیمار روچ نے پہلی گیند پر آؤٹ کیا۔

3۔ سری لنکا کے مرلی دھرن، زمبابوے کے ڈوگلس ہونڈو اور ویسٹ انڈیز کے مروین ڈیلون ہی ایسے 3 باؤلرز ہیں جنہوں نے کسی میچ میں دو، دو مرتبہ چار یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کی ہیں۔

3۔ بھارت کے سارو گانگلی، ویسٹ انڈیز کرس گیل اور جنوبی افریقہ کے ہرشل گبز ہی ایسے 3 بلے باز ہیں جنہوں نے سب سے زیادہ یعنی 3،3 سنچریاں اسکور کر رکھی ہیں۔

3۔ ایسا صرف 3 بار ہوا ہے کہ کوئی ٹیم چیمپئنز ٹرافی میں میچ کی آخری گیند پر مقابلہ جیتی ہو۔ نیوزی لینڈ نے زمبابوے کے خلاف 1998ء میں، جنوبی افریقہ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 2002ء میں اور آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف 2009ء کے ایڈیشن میں یہ کارنامہ سر انجام دیا تھا۔

4۔ شین واٹسن واحد بلے باز ہیں جو چیمپئنز ٹرافی کے مقابلوں میں سب سے زیادہ یعنی 4 مرتبہ صفر پر آؤٹ ہوئے۔

4۔ سری لنکا کے کمار سنگاکارا نے سب سے زیادہ اسٹمپنگز کی ہیں، انہوں نے 4 مرتبہ بلے بازوں کو اسٹمپ کیا ہے۔

5۔ ویسٹ انڈیز کے شیونرائن چندرپال اور نیوزی لینڈ کے کائل ملز اور ڈینیل ویٹوری ہی ایسے بلے باز ہیں جو 5،5 بار ناٹ آؤٹ رہے۔

6۔ اب تک 6 چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کھیلے جا چکے ہیں۔ آسٹریلیا نے 2 بار یہ ٹرافی جیتی، نیوزی لینڈ، ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقہ نے ایک بار بار فتح حاصل کی جبکہ 2002ء کی ٹرافی مشترکہ طور پر بھارت اور سری لنکا کو دی گئی تھی کیونکہ بارش کی وجہ سے فائنل نہیں کھیلا جا سکا تھا جو فاضل دن پر بھی ممکن نہ ہو سکا۔

australia-with-champions-trophy-2013

6۔ چیمپئنز ٹرافی میں ایسا صرف ایک بار ہوا ہے کہ کسی باؤلر نے ایک میچ میں 6 وکٹیں حاصل کی ہوں۔ 2006ء میں سری لنکا کے فرویز مہاروف نے ویسٹ انڈیز کے خلاف یہ کارنامہ انجام دیا۔ اس کے علاوہ کوئی بھی باؤلر میچ میں 6 یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل نہیں کر سکا۔

7۔ نیوزی لینڈ کے کریگ میک ملن (بمقابلہ امریکہ 2004ء) اور آسٹریلیا کے شین واٹسن (بمقابلہ انگلستان 2009ء) کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے ایک میچ میں سب سے زیادہ چھکے لگا رہے ہیں، ان کی تعداد 7 ہے۔

8۔ چیمپئنز ٹرافی میں صرف 8 بار ایسا ہوا ہے کہ کوئی ٹیم 100 رنز سے پہلے آؤٹ ہو گئی ہو۔ بنگلہ دیش دو مرتبہ اور امریکہ، نیدرلینڈز، نیوزی لینڈ، پاکستان، ویسٹ انڈیز اور زمبابوے ایک، ایک بار 100 سے کم رنز پر ڈھیر ہوئے۔

9۔ اب تک صرف 9 بار ایسا ہوا ہے کہ کسی باؤلر نے چیمپئنز ٹرافی کے کسی میچ میں 5 یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کی ہوں اور ہر بار مختلف باؤلر نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے یعنی کسی باؤلر نے بھی پانچ وکٹیں حاصل کرنے کا کارنامہ دو مرتبہ نہیں دکھایا۔ ان گیندبازوں کے نام یہ ہیں: جنوبی افریقہ کے ژاک کیلس، وین پارنیل اور مکھایا این تینی، نیوزی لینڈ کے شین اوکونر اور جیکب اورم، آسٹریلیا سے گلین میک گرا، سری لنکا سے فرویز مہاروف، پاکستان سے شاہد آفریدی اور ویسٹ انڈیز سے مروین ڈیلون۔

shahid-afridi1

10۔ ایسا صرف ایک بار ہوا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں کوی ٹیم 10 وکٹ سے میچ جیتی ہو۔ یہ کارنامہ ویسٹ انڈیز نے 2006ء میں بنگلہ دیش کے خلاف انجام دیا۔

13۔ سری لنکا کے مہیلا جے وردھنے نے فیلڈنگ کے دوران مجموعی طور پر سب سے زیادہ یعنی 13 کیچ پکڑے ہیں۔

13۔ ویسٹ انڈیز کے جیروم ٹیلر کو کسی بھی ایڈیشن میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز حاصل ہے، انہوں نے 2006ء کے ایڈیشن میں 13 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

16۔ آسٹریلیا کے رکی پونٹنگ نے سب سے زیادہ یعنی 16 میچز بحیثیت کپتان کھیلے ہیں۔

17۔ سارو گانگلی کو مجموعی طور پر سب سے زیادہ یعنی 17 چھکے لگانے کا اعزاز حاصل ہے۔

20۔ سنتھ جے سوریا نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں مجموعی طور پر سب سے زیادہ میچز کھیلے ہیں جن کی تعداد 20 ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سری لنکا نے بھی اس ٹورنامنٹ میں اتنے ہی میچز کھیلے ہیں یعنی جے سوریا ان تمام میچز میں شامل رہے ہیں۔

21۔ ویسٹ انڈیز کے امپائر اسٹیو بکنر نے 21 میچز میں فیلڈ امپائر کے طور پر فرائض انجام دیے ہیں، جوایک ریکارڈ ہے۔

24۔ مرلی دھرن کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں، جن کی تعداد 24 ہے۔

28۔ کمار سنگاکارا نے وکٹ کے پیچھے 28 بلے بازوں کو آؤٹ کیا ہے۔

37۔ چیمپئنز ٹرافی میں بلے بازوں نے مجموعی طور پر 37 سنچریاں اسکور کی ہیں، سب سے زیادہ سنچریاں ویسٹ انڈیز، بھارت اور سری لنکا کی طرف سے بنائی گئیں، جن کی تعداد 6،6 ہے۔

65۔ یہ چیمپئنز ٹرافی کی تاریخ میں کسی بھی ٹیم کا کم ترین اننگز ٹوٹل ہے جو امریکہ نے 2004ء میں آسٹریلیا کے خلاف بنایا تھا۔

85۔ اب تک ٹورنامنٹ میں 85 میچز کھیلے گئے ہیں، جن میں 82 نتیجہ خیز ثابت ہوئے اور 3 بارش کی وجہ سے مکمل نہ ہو سکے۔

86۔زمبابوے کے باؤلر تیناشے پنیانگرا کو یہ "اعزاز" حاصل ہے کہ انہوں نے میچ میں سب سے زیادہ 86 رنز دیے ہیں۔ 2004ء کے ایڈیشن میں انگلستان کے خلاف کھیلے گئے میچ میں انہیں 86 رنز پڑے تھے۔

chris-gayle

88۔ کرس گیل کو مجموعی طور پر سب سے زیادہ یعنی 88 چوکے لگانے کا اعزاز حاصل ہے۔

99۔ کرس گیل واحد بلے باز ہیں جو 99 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے۔ یہ بدقسمتی بنگلہ دیش کے خلاف 2004ء کے ایڈیشن میں پیش آئی جو انگلستان میں کھیلا گیا تھا۔

100۔ زمبابوے کے ایلسٹر کیمبل واحد بلے باز ہیں جو 100 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے ہیں۔ وہ 1998ء کی چیمپئنز ٹرافی، جو آئی سی سی ناک آؤٹ ٹورنامنٹ کے نام سے کھیلی گئی تھی، میں نیوزی لینڈ کے خلاف 100 رنز بنا کر میدان بدر ہوئے۔ یہ ٹورنامنٹ بنگلہ دیش میں کھیلا گیا تھا۔

111۔ ویسٹ انڈیز کے عظیم بلے باز برائن لارا واحد بیٹسمین ہیں جو 111 یعنی نیلسن کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے یہ اننگز کینیا کے خلاف 2002ء کے ایڈیشن میں کھیلی جو سری لنکا میں منعقد ہوا تھا۔ اس کے علاوہ 2 اور بلے باز محمد کیف (بمقابلہ زمبابوے 2002ء) اور رکی پونٹنگ (بمقابلہ انگلستان 2009ء) نے 111 رنز کی باری بھی کھیلی لیکن وہ دونوں ناٹ آؤٹ رہے۔

145۔ نیوزی لینڈ کے ناتھن آسٹل اور زمبابوے کے اینڈی فلاور کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے اس ٹورنامنٹ میں سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیل رکھی ہے۔ آسٹل نے 2004ء میں امریکہ کے خلاف جبکہ اینڈی فلاور نے 2002ء میں بھارت کے خلاف 145 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی تھیں۔

157۔ چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کی تاریخ میں مجموعی طور پر 157 نصف سنچریاں بنائی گئی ہيں جن میں سے سب سے زیادہ انگلستان کے بلے بازوں نے بنائیں جن کی تعداد 23 ہے۔

210۔ یہ چیمپئنز ٹرافی کی تاریخ میں کسی بھی ٹیم کی رنز کے حساب سے سب سے بڑے مارجن کی فتح ہے جو نیوزی لینڈ نے 2004ء میں امریکہ کے خلاف حاصل کی تھی۔

252۔ آسٹریلیا کے رکی پونٹنگ اور شین واٹسن کی جوڑی کو ٹورنامنٹ کی سب سے بڑی شراکت داری قائم کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے 2009ء میں انگلستان کے خلاف دوسری وکٹ کی رفاقت پر ناقابل شکست 252 رنز جوڑے تھے۔

347۔ یہ چیمپئنز ٹرافی کی تاریخ میں کسی بھی ٹیم کا سب سے بڑا مجموعہ ہے جو نیوزی لینڈ نے 2004ء میں امریکہ کے خلاف بنایا تھا۔

351۔ چیمپئنز ٹرافی کے 6 ٹورنامنٹس میں اب تک کل 351 چھکے لگائے جا چکے ہیں، جن میں سے ویسٹ انڈیز کے بلے بازوں کی جانب سے سب سے زیادہ یعنی 54 چھکے لگائے گئے ہیں۔

429 ۔ اب تک چیمپئنز ٹرافی میں 429 کھلاڑی حصہ لے چکے ہیں، جن میں انگلستان کی جانب سے سب سے زیادہ 53 کھلاڑی شامل ہیں۔

474۔ کرس گیل کو کسی بھی ایک ایڈیشن میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے 2006ء کی چیمپئنز ٹرافی میں 474 رنز بنائے تھے۔

635۔ شیونرائن چندرپال اور کرس گیل کی جوڑی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے مجموعی طور پر سب سے زیادہ پارٹنرشپ رنز بنا رکھے ہیں۔ انہوں نے صرف 9 میچز میں 90.71 کے اوسط سے 635 رنز بنائے ہیں۔ جن میں دو سنچری اور تین نصف سنچری شراکت داریاں شامل ہیں۔

695۔ چیمپئنز ٹرافی میں کرس گیل کے مجموعی طور پر سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔ نہوں نے 695 رنز صرف 14 میچز میں بنائے ہیں۔

1198۔ چیمپئنز ٹرافی میں مجموعی طور پر 1198 وکٹیں گری ہیں۔ جن میں سے 1087 باؤلرز کو ملیں جبکہ 111 بلے باز رن آؤٹ ہوئے۔

3294۔ مجموعی طور پر چیمپئنز ٹرافی میں 3294 چوکے لگے ہیں، جن میں سے سب سے زیادہ چوکے 416 ویسٹ انڈیز نے لگائے ہیں۔

35130۔ چیمپئنز ٹرافی میں کل 35130 رنز بنائے گئے ہیں جن میں فاضل رنز بھی شامل ہیں۔

43663۔ چیمپئنز ٹرافی میں مجموعی طور پر 43663 گیندیں پھینکی گئی ہیں، جن میں نو بال اور وائیڈ گیندیں بھی شامل ہیں۔