ویسٹ انڈیز کا جوابی وار اور پاکستان ڈھیر، سیریز برابر

2 1,023

کہتے ہیں کہ فتح تمام خامیوں کو چھپا دیتی ہے، پاکستان ویسٹ انڈیز کے خلاف اولین مقابلے میں شاہد آفریدی کی ناقابل یقین کارکردگی کی وجہ سے جیت گیا، جس کی وجہ سے ٹیم کی بدترین کارکردگی پر پردے پڑ گئے لیکن آج اسی میدان میں سیریز کا دوسرا ون ڈے ایک بالکل مختلف داستان بیان کر گیا۔ پاکستان کو 37 رنز کی واضح شکست کا سامنا کرنا پڑا اور یوں سیریز ایک-ایک سے برابر ہوگئی۔

ڈیوین براوو کے آخری لمحات میں 43 ناقابل شکست رنز نے ویسٹ انڈیز کو ایک اچھے مجموعے تک پہنچایا (تصویر: WICB)
ڈیوین براوو کے آخری لمحات میں 43 ناقابل شکست رنز نے ویسٹ انڈیز کو ایک اچھے مجموعے تک پہنچایا (تصویر: WICB)

شکست کا سب سے بڑا سبب ایک مرتبہ پھر بلے باز رہے،تقریباًتمام ہی بلے بازوں نے اپنی وکٹیں ضایع کیں۔ 233 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آغاز اتنی سست روی سے کیا کہ ابتدائی 10 اوورز ہی میں درکار رن اوسط تقریباً 5 کو چھونے لگا۔ پھر جیسے ہی بیٹ کو حرکت دینے کی کوشش کی، وکٹیں گرنا شروع ہو گئیں۔ احمد شہزاد گیارہویں اوور میں وکٹوں کے پیچھے کیچ دے گئے جبکہ اسکور بورڈ پر صرف 37 رنز موجود تھے۔ محمد حفیظ جن پر کافی عرصے سے ایک اچھی اننگز ادھار ہے، آج بھی شائقین اور ٹیم کو سخت مایوس کیا۔ صرف 20 رنز بنانے کے بعد وہ اپنی وکٹ دے کر چلتے بنے۔

دوسر ےاینڈ پر ناصر جمشید قسمت کے گھوڑے پر سوار تھے۔ آج انہیں چار مرتبہ زندگی ملی۔ تین مرتبہ ویسٹ انڈین فیلڈرز نے ان کا کیچ چھوڑا جبکہ ایک مرتبہ وکٹ کیپر نے کمال فیاضی سے ان کو اسٹمپ کرنے کا موقع گنوایا لیکن اس کے باوجود ناصر وہ باری نہ کھیل سکے، جس کی ان سے توقع تھی۔ 93 گیندوں پر 54 رنز۔ عالمی کرکٹ کے بیشتر نوجوان بلے باز اتنے مواقع ملنے پر کم از کم سنچری بنا سکتے ہیں لیکن ناصر نہ صرف یہ کہ رنز بنانے کی رفتار نہ بڑھا سکے بلکہ غلط وقت پر آؤٹ ہو کر ٹیم کو سخت دباؤ میں بھی ڈال گئے۔

پاکستان کو سب سے بڑا دھچکا 29 ویں اوور میں مصباح الحق کے آؤٹ ہونے کی صورت میں لگا۔ مصباح عام طور پر ایسے بلے باز کے طور پر معروف ہیں جو اپنی وکٹ طشتری میں رکھ کر پیش نہیں کرتے، چاہے وہ رنز نہ بنائیں، لیکن وکٹ کو ضایع کرنا ان کا شیوہ نہیں۔ لیکن آج جس طرح وہ ڈیرن سیمی کی گیند پر کلین بولڈ ہوئے، یہ ان کو زیب نہیں دیتا تھا۔ 41 گیندوں پر صرف 17 رنز بنا کر وہ پویلین لوٹے تو ذمہ داری نوجوان بلے بازوں پر آ گئی، ناصر جمشید، اسد شفیق اور عمر اکمل لیکن اسد شفیق صرف 10 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جبکہ ناصر جمشید آخری پاور پلے میں ایک مرتبہ پھر غیر ضروری شاٹ کھیل کر چلتے بنے۔ رہی سہی کسر پاور پلے کے آخری اوور میں شاہد آفریدی نے پوری کردی۔ سنیل نرائن کی دو گیندوں کو میدان سے باہر پھینکنے کی کوشش میں ناکام ہونے کے باوجود انہوں نے سبق نہ سیکھا اورتیسری گیند پر آگے بڑھ کر کوشش کی، نتیجہ؟وکٹ کیپر کی پھرتی اور اسٹمپ۔

پاکستان آخری 10 اوورز کے مرحلے میں داخل ہونے سے قبل ہی 151 رنز پر 6 وکٹیں گنوا چکا تھا اور واحد مستند بلے باز عمر اکمل کی صورت میں بچا۔ ویسٹ انڈین باؤلرز نے تابوت میں آخری کیلیں ٹھونکنا شروع کیں اور بالآخر 48 ویں اوور میں عمر اکمل کی وکٹ گرتے ہی پاکستان کی موہوم سی امید کا بھی خاتمہ ہوا۔ عمر اکمل نے 46 گیندوں پر 1 چھکے اور 5 چوکوں کی مدد سے 50 رنز بنائے۔ پوری پاکستانی ٹیم 48 ویں اوور میں 195 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے سنیل نرائن نے بہت عمدہ گیند بازی کی اور پچھلے میچ کی تمام کسر انہوں نے یہاں نکالی۔ 10 اوورز میں انہوں نے صرف 26 رنزدیے اور 4 قیمتی وکٹیں سمیٹیں جبکہ دو وکٹیں ڈیوین براوو اور ایک، ایک کیمار روچ، کیرون پولارڈ، ڈیرن سیمی اور مارلون سیموئلز کو ملیں۔

ویسٹ انڈیز نے مقابلہ تو باآسانی جیت لیا، لیکن ان کے لیے آج کا لمحہ فکریہ ان کی بدترین فیلڈنگ تھی۔ ناصر جمشید کو چار مواقع دینے کے علاوہ انہوں نے متعدد کیچ بھی چھوڑے اور فیلڈنگ میں اضافی رنز بھی دیے۔ اس پر قابو نہ پایا تو اگلے مقابلوں میں مشکلات ہو سکتی ہیں۔

قبل ازیں پاکستان نے ٹاس جیت کر ویسٹ انڈیز کو بیٹنگ کی دعوت دی اور محمد عرفان کی جانب سے پہلے ہی اوور میں کرس گیل کی قیمتی وکٹ نے اس فیصلے کو درست ثابت کر دایا لیکن جانسن چارلس اور ڈیرن براوو کے درمیان دوسری وکٹ پر 79 رنز کی شراکت داری نے ویسٹ انڈیز کو وہ بنیاد فراہم کی، جس پر بعد ازاں ایک ایسے مجموعے کی عمارت کھڑی کی گئی جس کا دفاع ممکن تھا۔ ڈیرن براوو 81 گیندوں پر 54 جبکہ جانسن چارلس 51 گیندوں پر 31 رنز بنا کرآؤٹ ہوئے۔ پاکستان نے مارلون سیموئلز، لینڈل سیمنز کی وکٹیں جلد حاصل کر کے مقابلے پر گرفت حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن کپتان ڈیوین براوو اور کیرون پولارڈ کی چھٹی وکٹ پر 70 رنز کی شاندار رفاقت نے پاکستان کے منصوبوں کو ملیامیٹ کردیا۔ دونوں نے بہت اہم مرحلے پر پاکستانی بلے بازوں کو سمجھ کر کھیلا۔ پولارڈ 27 گیندوں پر 30 رنز بنا کر اسد علی کے ہاتھوں کلین بولڈ ہوئے جبکہ براوو 52 گیندوں پر 43 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔

مقررہ 50 اوورز کی تکمیل پر ویسٹ انڈیز کا اسکور 232 رنز تک پہنچا جو ابتداء میں 180 سے اوپر جاتا دکھائی نہ دیتا تھا۔ بہرحال، اس میں پولارڈ اور ڈیوین براوو کا کمال تھا اور ساتھ میں فاضل رنز کا بھی۔

پاکستانی باؤلرز نے 21 وائیڈ اور 1 نو بال سمیت کل 38 فاضل رنز دیے یعنی کہ تقریباً اتنے ہی جتنے سے پاکستان کو اس مقابلے میں شکست ہوئی۔

سنیل نرائن کو عمدہ گیندبازی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا تیسرا مقابلہ 19 جولائی کو گروس آئی لیٹ میں کھیلا جائے گا، جہاں دونوں ٹیموں کو سیریز میں برتری حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔

ویسٹ انڈیز بمقابلہ پاکستان

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ

16 جولائی 2013ء

بمقام: پروویڈنس اسٹیڈیم، گیانا

نتیجہ: ویسٹ انڈیز 37 رنز سے کامیاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: سنیل نرائن

ویسٹ انڈیز رنز گیندیں چوکے چھکے
کرس گیل ک عمر ب عرفان 1 5 0 0
جانسن چارلس اسٹمپ عمر ب آفریدی 31 51 3 1
ڈیرن براوو ب سعید اجمل 54 81 6 0
مارلون سیموئلز ب سعید اجمل 21 65 1 0
لینڈل سیمنز ک عمر ب آفریدی 10 15 0 0
ڈیوین براوو ناٹ آؤٹ 43 52 5 0
کیرون پولارڈ ب اسد علی 30 27 2 1
ڈیرن سیمی رن آؤٹ 3 3 0 0
کیمار روچ رن آؤٹ 0 1 0 0
سنیل نرائن ناٹ آؤٹ 1 1 0 0
فاضل رنز ب 5، ل ب 11، و 21، ن ب 1 38
مجموعہ 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 232

 

پاکستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
محمد عرفان 10 0 38 1
اسد علی 6 1 3 1
سعید اجمل 10 0 45 2
محمد حفیظ 7 0 32 0
وہاب ریاض 7 0 37 0
شاہد آفریدی 10 0 29 2

 

پاکستانہدف: 233 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
ناصر جمشید ک روچ ب پولارڈ 54 93 4 1
احمد شہزاد ک چارلس ب روچ 19 33 1 1
محمد حفیظ کو سیمنز ب نرائن 20 25 3 0
مصباح الحق ب سیمی 17 41 2 0
اسد شفیق ک ہولڈر ب سیموئلز 10 17 1 0
عمر اکمل ک سیموئلز ب ڈیوین براوو 50 46 5 1
شاہد آفریدی اسٹمپ چارلس ب نرائن 5 10 0 0
وہاب ریاض ب نرائن 3 10 0 0
سعید اجمل ک سیمی ب نرائن 1 2 0 0
اسد علی ک پولارڈ ب ڈیوین براوو 2 10 0 0
محمد عرفان ناٹ آؤٹ 0 0 0 0
فاضل رنز ل ب 3، و 11 14
مجموعہ 47.5 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 195

 

ویسٹ انڈیز (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
کیمار روچ 6 4 14 1
جیسن ہولڈر 7 2 30 0
سنیل نرائن 10 1 26 4
ڈیرن سیمی 10 0 46 1
مارلون سیموئلز 7 0 32 1
کیرون پولارڈ 6 0 35 1
ڈیوین براوو 1.5 0 9 2