پاکستان دوسرا ٹی ٹوئنٹی اور سیریز لے اڑا، درجہ بندی میں دوسری پوزیشن بھی

0 1,139

پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی مقابلے میں شکست دے کر نہ صرف سیریز دو-صفر سے جیت لی بلکہ ٹی ٹوئنٹی کی عالمی درجہ بندی میں دوسرا مقام بھی حاصل کر لیا ہے۔

بحرانی حالات میں عمر اکمل کی ایک اور شاندار اننگز، جو انہیں میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز بھی د ےگئی (تصویر: WICB)
بحرانی حالات میں عمر اکمل کی ایک اور شاندار اننگز، جو انہیں میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز بھی د ےگئی (تصویر: WICB)

آج کا ٹی ٹوئنٹی مقابلہ پاکستان نے خالصتاً باؤلنگ میں اپنی عمدہ کارکردگی کے باعث جیتا۔ محض 136 رنز کے ہدف کا دفاع کرتے ہوئے پاکستانی باؤلرز نے ابتداء ہی میں ویسٹ انڈین بلے بازوں کے پر کتر دیے۔ دوسرے، تیسرے اور چوتھے اوور میں جانسن چارلس، کرس گیل اور مارلن سیموئلز کی وکٹوں نے ویسٹ انڈیز پر ایسی کاری ضرب لگائی کہ وہ آخر تک اس صدمے سے باہر نہ نکل سکا۔ ڈیوین براوو نے سنیل نرائن کے ساتھ مل کر کچھ سنبھالنے کی کوشش کی لیکن درکار رن اوسط کے مطابق کھیلنا ان کے بس کی بات نہ لگتی تھی۔ پاکستانی باؤلرز مقابلے پر چھائے ہوئے تھے۔

ویسٹ انڈیز کا کیرون پولارڈ سے قبل سنیل نرائن کو بھیجنے کا فیصلہ عجیب و غریب تھا، گو کہ نرائن 16 گیندوں پر 28 رنز بنا گئے لیکن اس کے باوجود ایک بہتر بلے باز کو سنگین صورتحال میں پہلے بھیجنا ضروری تھا۔ اگر نرائن زیادہ گیندیں ضایع کرجاتے تو سیمی کے اس فیصلے پر بہت سخت تنقید ہوتی۔ بہرحال، پوری اننگز میں صرف ایک لمحے ویسٹ انڈیز مقابلے پر حاوی ہوا جب 17 ویں اوور میں پولارڈ نے ذوالفقار بابر کو ابتدائی چار گیندوں پر دو چھکے اور دو چوکے رسید کر کے تماشائیوں میں توانائی بھردی۔ لیکن آخری دو گیندوں پر ذوالفقار نے پولارڈ اور براوو جیسے سیٹ بلے بازوں کو آؤٹ کر کے خطرے کے ٹال دیا۔ ڈیرن سیمی بھی حالات میں کوئی تبدیلی نہ لا سکے اور ویسٹ انڈیز 20 اوورز میں 9 وکٹوں پر 124 رنز ہی بنا پایا۔ یوں مقابلہ 11 رنز سے پاکستان کے نام ہوا اور سیریز بھی۔

پاکستان کی جانب سے سہیل تنویر نے بہت عمدہ باؤلنگ کی۔ انہیں محمد عرفان کی جگہ موقع دیا گیا تھا اور اپنے 4 اوورز میں انہوں نے 20 رنز دے کر دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور وہ دو کھلاڑی بھی کون سے؟ جانسن چارلس اور مارلن سیموئلز۔ علاوہ ازیں سعید اجمل نے 4 اوورز میں 21 رنز دیے اور 2 وکٹیں حاصل کیں۔ ذوالفقار بابر کو ایک ہی اوور میں دو وکٹیں ملیں جس میں انہوں نے 20 رنز بھی کھائے۔ بہرحال مجموعی طور پر پاکستان کی باؤلنگ اچھی رہی۔ بشمول کپتان محمد حفیظ کے، جنہوں نے اپنے 4 اوورز میں صرف 9 رنز دیے اور کرس گیل کی صورت میں سب سے بڑی وکٹ حاصل کی۔

قبل ازیں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ۔ آج ناصر جمشید کو نہیں کھلایا گیا تھا، اس لیے محمد حفیظ احمد شہزاد کے ساتھ اوپنر آئے۔ لیکن انہوں نے وہی غلطی کی جو گزشتہ روز کر کے وہ آؤٹ ہوئے تھے۔ ابتدائی چار اوورز میں 24 رنز بن چکے تو انہوں نے سنیل بدری کی گیند پر وہی شاٹ کھیلا جس پر وہ پہلے وکٹ گنوا گئے تھے۔ ان کے آؤٹ ہونے کے کچھ ہی دیر بعد پاکستان کو عمر امین اور حارث سہیل کی بھی وکٹوں سے محروم ہونا پڑا اور ابتدائی 8 اوورز میں 42 رنز پر پاکستان کے تین کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ اس موقع پر احمد شہزاد اور عمر اکمل نے بہت اچھی باریاں کھیلیں۔ گو کہ شہزاد 13 ویں اوور تک ہی چل پائے اور ایک مرتبہ پھر نصف سنچری سے قبل دھر لیے گئے۔ لیکن ایک کم اسکورنگ میچ میں 44 رنز کے ذریعے ان کا ڈالا گیا حصہ بعد ازاں بہت قیمتی ثابت ہوا۔

عمر اکمل، جو وکٹ کے پیچھے اور وکٹوں کے آگے بھی اپنی بہترین فارم میں نظر آ رہے ہیں، کسی بلے باز کا ساتھ نہ ملنے کے باوجود پاکستان کو 135 رنز کے ایسے مجموعے تک پہنچا گئے، جس کا دفاع ممکن تھا۔ شاہد آفریدی 6، حماد اعظم 1 اور سہیل تنویر صفر کے ساتھ میدان بدر ہوئے لیکن ایک اینڈ عمر اکمل کی وجہ سے نہ صرف محفوظ تھا بلکہ تیزی سے رنز بھی اگل رہا تھا۔ آخری 13 گیندوں پر عمر اکمل ہی کی بدولت پاکستان نے 24 رنز لوٹے اور ویسٹ انڈیز کو 136 رنز کا ہدف دیا۔ عمر 36 گیندوں پر ایک چھکے اور 3 چوکوں کی مدد سے 46 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے سنیل نرائن نے 26 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ دو وکٹیں سنیل بدری کو ملیں۔ ڈیرن سیمی اور پولارڈ نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

عمر اکمل کو شاندار کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ سیریز کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز ذوالفقار بابر کو ملا، جنہوں نے دو مقابلوں میں پانچ وکٹیں بھی حاصل کیں اور پاکستان کو پہلے میچ میں سب سے قیمتی رنز بھی دیے۔

ویسٹ انڈیز بمقابلہ پاکستان

دوسرا ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلہ

28 جولائی 2013ء

بمقام: گروس آئی لیٹ اسٹیڈیم، کنگزٹاؤن، سینٹ ونسنٹ

نتیجہ: پاکستان 11 رنز سے جیت گیا

میچ کے بہترین کھلاڑی: عمر اکمل

سیریز کے بہترین کھلاڑی: ذوالفقار بابر

پاکستان رنز گیندیں چوکے چھکے
احمد شہزاد ک سیمنز ب پولارڈ 44 46 4 2
محمد حفیظ ک سیمنز ب بدری 10 7 1 0
عمر امین ک و ب سیمی 7 6 1 0
حارث سہیل ک و ب بدری 1 4 0 0
عمر اکمل ناٹ آؤٹ 46 36 3 1
شاہد آفریدی ک سیموئلز ب نرائن 6 10 0 0
حماد اعظم اسٹمپڈ چارلس ب نرائن 1 2 0 0
سہیل تنویر ک براوو ب نرائن 0 3 0 0
ذوالفقار بابر ناٹ آؤٹ 11 6 1 0
فاضل رنز ب 2، ل ب 4، و 3 9
مجموعہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 135

 

ویسٹ انڈیز (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
ڈیرن سیمی 4 0 20 1
سنیل بدری 4 0 16 2
سنیل نرائن 4 0 26 3
ٹینو بیسٹ 2 0 16 0
ڈیوین براوو 4 0 35 0
کیرون پولارڈ 2 0 16 1

 

ویسٹ انڈیزہدف: 136 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
کرس گیل ک عمر اکمل ب سہیل تنویر 0 9 0 0
جانسن چارلس ک شاہد آفریدی ب حفیظ 1 3 0 0
مارلون سیموئلز ک عمر اکمل ب سہیل تنویر 1 4 0 0
لینڈل سیمنز ب شاہد آفریدی 3 16 0 0
ڈیوین براوو ک حماد اعظم ب ذوالفقار بابر 35 44 2 1
سنیل نرائن ک عمر امین ب سعید اجمل 28 16 3 1
کیرون پولارڈ ک حارث سہیل ب ذوالفقار بابر 23 10 2 2
ڈیرن سیمی ک شاہد آفریدی ب سعید اجمل 1 4 0 0
کرسٹوفر بارنویل رن آؤٹ 10 5 2 0
ٹینو بیسٹ ناٹ آؤٹ 17 9 0 2
سنیل بدری ناٹ آؤٹ 1 1 0 0
فاضل رنز ل ب 1، و 2، ن ب 1 4
مجموعہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 124

 

پاکستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
محمد حفیظ 4 0 9 1
سہیل تنویر 4 0 20 2
ذوالفقار بابر 4 0 37 2
شاہد آفریدی 3 0 29 1
سعید اجمل 4 0 21 2
اسد علی 1 0 7 0