دلشان نے سری لنکا کی نمبر ایک پوزیشن بچالی

2 1,051

سری لنکا آخری ٹی ٹوئنٹی میں زبردست جیت کے باوجود جنوبی افریقہ کو سیریز جیتنے سے تو نہ روک سکا لیکن اس شاندار جیت نے سری لنکا کی ٹی ٹوئنٹی عالمی درجہ بندی کی نمبر پوزیشن کو بھی بچا لیا اور پاکستان کو نمبر ایک ٹیم بننے سے ضرور روک دیا ہے۔

دلشان نے آج خوب "دل اسکوپ" کھیلے، یعنی ان کی بھرپور فارم کی عکاسی ہوئی (تصویر: AFP)
دلشان نے آج خوب "دل اسکوپ" کھیلے، یعنی ان کی بھرپور فارم کی عکاسی ہوئی (تصویر: AFP)

ہمبنٹوٹا کے مہند راجا پکسا اسٹیڈیم میں ہونے والے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں دونوں ٹیموں کے بلے بازوں نے دھواں دار بیٹنگ کی خصوصاً تلکارتنے دلشان نے بہت عرصے کے بعد ٹی ٹوئنٹی میں اپنے بلّے کا جادو دکھایا اورسری لنکا کو 11 گیندیں قبل ہی فتح تک پہنچا دیا۔ دلشان نے صرف 51 گیندوں پر 74 رنز بنائے اور پہلی ہی وکٹ پر صرف 5.5 اوورز میں مہیلا جے وردھنے کے ساتھ 67 رنز کی رفاقت قائم کر کے فتح کی بنیاد ڈالی۔ جے وردھنے نے صرف 16 گیندوں پر 33 رنز بنائے۔

ایسا شاندار آغاز ملنے کے بعد سری لنکا ہدف کی جانب گامزن تھا لیکن درمیان میں عمران طاہر اور ڈیوڈ ویز کی عمدہ گیندبازی نے مقابلہ دلچسپ بنانے کی کوشش تو کی البتہ دلشان کے سامنے کسی کی نہ چلی۔ دوسرے اینڈ سے تھیسارا پیریرا نے 11 گیندوں پر 25 رنز بنا کر رہی سہی کسر بھی پوری کردی۔ 18 ویں اوور میں انہوں نے وین پارنیل کے خلاف 21 رنز بنا کر جنوبی افریقہ کو مقابلے سے باہر کردیا۔ 19 ویں اوور کی پہلی گیند کو دلشان نے چھکے کی راہ دکھا کر سری لنکاکو فتح سے ہمکنار کیا۔ ان کی اننگز میں 2 چھکے اور 9 چوکے بھی شامل تھے جبکہ پیریرا 11 گیندوں پر 25 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔

عمران اور ویز کے علاوہ دیگر تمام جنوبی افریقی باؤلرز ناکام رہے۔ ان دونوں نے اپنے مقررہ 4،4 اوورز میں بالترتیب 20 رنز دے کر ایک اور 24 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ لونوابو سوٹسوبے کے 4 اوورز میں 49، وین پارنیل کے 3 اوورز میں 37 اور مورنے مورکل کے 3.1 اوور میں 33 رنز پڑے۔

قبل ازیں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا تو اسے پہلی ہی گیند پر اوپنر ہنری ڈیوڈز کی وکٹ کھونا پڑی۔ لیکن وکٹ کیپر کوئنٹن ڈی کوک اور کپتان فف دو پلیسی نے دوسری وکٹ 45 رنز کی شراکت داری کر کے مقابلے کو ہاتھ سے نکلنے سے بچایا۔البتہ یہ تیسری وکٹ پر کپتان اور ژاں-پال دومنی کے درمیان 112رنز کی شاندار شراکت داری تھی جس نے جنوبی افریقہ کو ایک بڑے مجموعے تک پہنچایا۔ گو کہ آخر میں وہ بھی سری لنکن بلے بازوں کے سامنے ناکافی ثابت ہوا، لیکن پہلی اننگز مکمل ہونے تک جنوبی افریقہ مقابلے پر حاوی تھا۔ دو پلیسی 65 گیندوں پر 3 چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے 85 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ دومنی 34 گیندوں پر 51 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر لوٹے۔ ان کی باری میں دو چھکے اور تین چوکے بھی شامل تھے۔ جنوبی افریقہ نے 20 اوورز میں صرف تین وکٹوں کے نقصان پر 163 رنز کا مجموعہ اکٹھا کیا لیکن باؤلرز کی مایوس کن کارکردگی نے بلے بازوں کی محنت پر پانی پھیر دیا۔

سری لنکا نے صرف 20 اوورز پھینکنے کے لیے سات گیندباز آزمائے اور تمام کے تمام ہی ناکام رہے، سوائے سینانائیکے کے، جنہوں نے اپنے 4 اوورز میں صرف 20 رنز دیے۔ جبکہ نووان کولاسیکرا کو 37 اور سورنگا لکمل کو 29 رنز پڑے۔ اجنتھا مینڈس نے 31 اور تلکارتنے دلشان نے صرف دو اوورز میں 21 رنز کی مار سہی۔

بہرحال، دلشان نے اس کی کسر پھر بلے بازی میں نکال دی اور میچ کے بہترین کھلاڑی بھی قرار پائے۔ سیریز کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز جنوبی افریقہ کے جے پی دومنی کو دیا گیا۔

جنوبی افریقہ نے ٹی ٹوئنٹی سیریز تو بہت عمدہ انداز میں جیتی لیکن ایک روزہ سیریز میں بدترین شکست کے ازالے میں اسے اب کافی وقت لگے گا اور اس دورے نے ثابت کیا ہے کہ ٹیسٹ کی عالمی نمبر ایک ٹیم کو محدود اوورز کی کرکٹ میں بہتری کے لیے ابھی کافی کچھ کرنا ہے۔