[اعدادوشمار] شان مسعود کے فرسٹ کلاس کیریئر پر ایک نظر

0 1,115

شان مسعود کو عمران فرحت کی جگہ دورۂ زمبابوے کے لیے ٹیسٹ دستے میں طلب کیا گیا ہے۔ وہ پاکستان کی طرف سے کھیلنےوالے دوسرے کھلاڑی ہوں گے جو کویت میں پیدا ہوئے۔ ان سے پہلے تنویر احمد بھی کویت میں پیدا ہوئے تھے اور ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے شان نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں زیادہ تر اوپنر کی حیثیت سے بلے بازی کی ہے۔

شان مسعود نے 56 فرسٹ کلاس میچز میں 34.82 کے اوسط سے 3065 رنز بنائے ہیں (تصویر: Getty Images)
شان مسعود نے 56 فرسٹ کلاس میچز میں 34.82 کے اوسط سے 3065 رنز بنائے ہیں (تصویر: Getty Images)

ذیل میں شان مسعود کے کیریئر پر ایک نظر ڈالی گئی ہے، ملاحظہ کیجیے۔

شان مسعود نے اب تک 56 فرسٹ کلاس میچز کی 94 اننگز میں 34.82 کے معمولی اوسط سے 3065 رنز بنائے ہیں جن میں وہ 6 مرتبہ ناٹ آؤٹ رہے جبکہ 3 مرتبہ سنچری اور 19 مرتبہ نصف سنچری بنائی۔

شان مسعود نے اپنے فرسٹ کلاس کیریئر کا آغاز اکتوبر 2007ء میں قائداعظم ٹرافی میں کیا۔ جب نیاز اسٹیڈیم، حیدرآباد میں کراچی وائٹس کی جانب سے کھیلتے ہوئے انہوں نے حیدرآباد کے خلاف پہلی ہی اننگز میں 54 رنز کی باری کھیلی۔ یہ میچ اسد شفیق کا بھی پہلا فرسٹ کلاس مقابلہ تھا اور اس میچ میں شان مسعود اور اسد شفیق دونوں نے اوپننگ کی اور ٹیم کو 154 رنز کا مضبوط آغاز فراہم کیا۔

فرسٹ کلاس کیریئر شروع ہوجانے کے بعد شان مسعود توقعات کے مطابق کارکردگی پیش نہ کر سکے اور اپنی اگلی نصف سنچری کے لیے انہیں 6 فرسٹ کلاس میچز کا انتظار کرنا پڑا جب نومبر 2009ء میں انہوں نے حبیب بینک کی جانب سے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کے خلاف 61 رنز کی باری کھیلی لیکن اگلے ہی مقابلے میں پی آئی اے کے خلاف شان مسعود پہلی بار صفر پر بھی آؤٹ ہوئے۔ اسی سیزن میں انہوں نے جنوری 2010ء میں ایس این جی پی ایل ہی کے خلاف کراچی میں 98 رنز کی ناقابل شکست اور انتہائی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی اور بیٹ کیری بھی کیا۔ یہ وہ موقع تھا جب ٹیم کو ایسے بلے باز کی ضرورت تھی جو وکٹ پر ٹھہرے اور شان نے توقعات سے کہیں زیادہ بڑھ کر کارکردگی دکھائی۔ وہ 6 گھنٹے 50 منٹ تک کریز پر ڈٹے رہے اور 281 گیندوں کا سامنا کیا۔ ٹیم کو شکست سے بچانے میں اس باری نے کلیدی کردار ادا کیا۔ دو ہفتے بعد ہی انہوں نے سیالکوٹ کے خلاف نیشنل اسٹیڈیم میں دونوں اننگز میں نصف سنچریاں بنائیں اور ٹیم کی 120 رنز سے فتح میں اپنا حصہ ڈالا۔

شان مسعود نے نومبر 2010ء میں پہلی بار پاکستان اے کی طرف سے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی جب پاکستان اے سائیڈ فیصل اقبال کی قیادت میں ویسٹ انڈیز کے دورے پر گئی۔ کنگزٹاؤن میں کھیلا گیا پہلا مقابلہ زیادہ تر بارش کی نذر رہا اور شان مسعود کو بلے بازی کا موقع نہیں ملا۔ پھر سیریز کے دوسرے اور آخری فرسٹ کلاس مقابلے میں شان نے دونوں اننگز میں تیسرے نمبر پر بیٹنگ کی اور بالترتیب 44 اور دو رنز بنائے۔ یہ دونوں مقابلے کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوئے۔

شان نے اپنے 17 ویں فرسٹ کلاس مقابلے میں کیریئر کی پہلی سنچری بنائی جب انہوں نے حبیب بینک کی جانب سے کھیلتے ہوئے اسلام آباد میں واپڈا کے خلاف 127 رنز بنائے۔ یہ مقابلہ حبیب بینک نے ایک اننگز اور 107 رنز کے بھاری مارجن سے جیتا۔

شان مسعود نےاپریل 2011ء میں پہلی بار کسی غیر ملکی ٹیم کی طرف سے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی۔ وہ ڈرہم میری لیبون کرکٹ کلب یونیورسٹی (ڈرہم ایم سی سی یو) کی نمائندگی کرتے ہوئے ڈرہم کے خلاف دونوں اننگز میں پانچویں نمبر پر کھیلنے آئے اور 15 اور 58 رنز کی باریاں کھیلیں۔ اس میچ کے دوران انہوں نے اپنے 1000 فرسٹ کلاس رنز بھی مکمل کیے۔

شان مسعود نے اپنے فرسٹ کلاس کیریئر کی دوسری سنچری فروری 2012ء میں پشاور میں فیڈرل ایریاز کی طرف سے کھیلتے ہوئے بنائی۔ خیبر پختونخواہ کے خلاف تیسری پوزیشن پر بلے بازی کرتے ہوئے انہوں نے 127 رنز بنائے۔ ان کی پہلی سنچری بھی 127 رنز ہی پر مشتمل تھی۔

وہ دسمبر 2012ء میں پہلی بار 99 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے۔ اسلام آباد کی طرف سے ملتان کے خلاف کھیلتے ہوئے وہ صرف ایک رن کے فرق سے تہرے ہندسے میں داخل نہ ہو سکے لیکن ٹیم نے مقابلہ 71 رنز سے ضرور جیتا۔ اسی میچ کے دوران انہوں نے اپنے ڈھائی ہزار فرسٹ کلاس رنز بھی مکمل کیے۔

انہوں نے اپنے کیريئر کا آخری (56 واں) فرسٹ کلاس مقابلہ فروری 2013ء میں اسلام آباد کی طرف سے کراچی وائٹس کے خلاف کھیلا جس میں وہ 199 رنز کی انتہائی ذمہ دارانہ اور شاندار باری کھیل کر آؤٹ ہوئے اور مقابلے کے دوران 3000 فرسٹ کلاس رنز بھی مکمل کیے۔ اسی مقابلے میں انہوں نے 2012-13ء سیزن میں اپنے 1000 رنز بھی پورے کیے۔

شان مسعود اپنے 56 فرسٹ کلاس میچز کی 94 اننگز میں 88 بار آؤٹ جبکہ 6 بار ناقابل شکست رہے۔ وہ 52 مرتبہ کیچ، 19 مرتبہ کلین بولڈ اور 17 بار ایل بی ڈبلیو ہوئے۔ مسعود ابھی تک اپنے فرسٹ کلاس کیریئر میں کبھی رن آؤٹ نہیں ہوئے۔

انہوں نے اب تک 19 فرسٹ کلاس نصف سنچریاں اور 3 سنچریاں بنائی ہیں اور 4 وکٹیں بھی لے رکھی ہیں۔

شان مسعود نے 2012-13ء کے سیزن میں 17 فرسٹ کلاس میچز کی 29 اننگز میں 41.59 کے اوسط سے 1123 رنز بنائے جس میں 199 رنز کی بہترین اننگز کے ساتھ ساتھ 6 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے فیلڈر کی حیثیت سے 6 کیچ بھی تھامے ہیں۔ 2011-12ء کے سیزن میں بھی شان مسعود نے ایک سنچری اور 6 نصف سنچریاں بنائی تھیں۔

شان مسعود نے اب تک 6 مختلف ٹیموں کی طرف سے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی ہے جن میں ڈرہم-ایم سی سی یو، فیڈرل ایریاز، اسلام آباد، حبیب بینک لمیڈ، پاکستان-اے اور کراچی وائٹس شامل ہیں۔ سب سے زیادہ یعنی 36 مقابلے انہوں نے حبیب بینک کی طرف سے کھیلے اور ان میں 33.93 کے اوسط سے 2036 رنز بنائے جبکہ انہوں نے 10 مقابلوں میں اسلام آباد کی نمائندگی کی۔

دوسری جانب انہوں نے 33 مختلف ٹیموں کے خلاف کھیلا ہے جن میں 20 ٹیموں کے خلاف صرف ایک، ایک میچ میں شرکت کی۔ شان نے اب تک سب سے زیادہ میچز ایس این جی پی ایل کے خلاف کھیلے ہیں جن کی تعداد 6 ہے جبکہ 5 مقابلے انہوں نے پی آئی اے کے خلاف کھیلے۔ مسعود نے اپنے فرسٹ کلاس کیریئر میں سب سے زیادہ رنز واپڈا کے خلاف بنا رکھے ہیں جن کی تعداد 341 ہے جو کہ صرف 3 میچز میں بنائے گئے ہیں۔

شان مسعود نے اپنے فرسٹ کلاس کیریئر کا آغاز کراچی وائٹس کی طرف سے کیا اور آخری فرسٹ کلاس مقابلہ اسی ٹیم کے خلاف کھیلا۔ ان کا کراچی وائٹس کے خلاف یہی اب تک کھیلا گیا واحد مقابلہ ہے جس میں انہوں نے کیریئر کی بہترین 199 رنز کی باری بھی کھیلی۔

انہوں نے کراچی وائٹس اور خیبر پختونخواہ کے خلاف ایک، ایک مقابلہ کھیلا اور دونوں میں سنچریاں بنائیں جبکہ ان کی تیسری سنچری واپڈا کے خلاف تھی۔

شان مسعود نے اپنے 56 فرسٹ کلاس میچز 19 مختلف میدانوں پر کھیل رکھے ہیں جن میں سے 8 میدان ایسے ہیں جہاں انہوں نے صرف ایک، ایک مقابلہ کھیلا ہے۔ مسعود نے سب سے زیادہ 13 میچز ڈائمنڈ کلب گراؤنڈ، اسلام آباد میں کھیلے ہیں اور وہاں انہوں نے 52.10 کے اوسط سے 990 رنز بنائےہیں اور اپنے کیریئر کی 3 میں سے دو سنچریاں بھی یہیں بھی اسکور کیں۔

شان مسعود نے 20 جیتے گئے مقابلوں میں 39.18 کی اوسط سے 1293 رنز بنائے جس میں ایک سنچری اور 9 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ جبکہ ہارے ہوئے مقابلوں کی تعداد 16 ہے جن میں انہوں نے 21 کے اوسط سے 651 رنز بنائے۔ باقی 19 ڈرا مقابلوں میں انہوں نے دو سنچریوں اور 6 نصف سنچریوں کی مدد سے 47.13 کے اوسط سے 1037 رنز بنا رکھے ہیں۔ شان کے کیریئر کا ایک فرسٹ کلاس مقابلہ ایسا بھی تھا جو ٹائی ہوا۔ یہ مقابلہ قذافی اسٹیڈیم، لاہور میں حبیب بینک اور واپڈا کے درمیان دسمبر 2011ء میں کھیلا گیا تھا۔ اس مقابلے میں مسعود نے 84 رنز بنائے جس میں پہلی اننگز کے 39 اور دوسری باری کے 45 رنز شامل تھے۔