[اعدادوشمار] ٹیسٹ میں مکمل ناکامی، محمد حفیظ کی توجہ کہاں؟

0 1,180

2011ء میں یادگار سال گزارنے کے بعد محمد حفیظ پے در پے ناکامیوں کی راہ پر نکل پڑے ہیں اور اعدادوشمار اس کے گواہ ہیں کہ ٹی ٹوئنٹی کی قیادت ملنے کے بعد ٹیسٹ میں ان کی کارکردگی کو زبردست دھچکا پہنچا ہے۔

محمد حفیظ ٹی ٹوئنٹی کپتان بننے کے بعد گویا ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا بھول گئے ہیں اور ہر گزرتے میچ کے ساتھ ان کی کارکردگی نیچے آ رہی ہے (تصویر: AFP)
محمد حفیظ ٹی ٹوئنٹی کپتان بننے کے بعد گویا ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا بھول گئے ہیں اور ہر گزرتے میچ کے ساتھ ان کی کارکردگی نیچے آ رہی ہے (تصویر: AFP)

محمد حفیظ کو گزشتہ سال اس وقت ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان بنایا گیا تھا جب پاکستان سری لنکا کے دورے پر تھا۔ اس دورے پر انہوں نے کیریئر کی بہترین 196 رنزکی اننگز بھی کھیلی اور ایک مرتبہ نصف سنچری بھی بنائی لیکن اس کے بعد 6 اننگز ایسی رہیں جن میں وہ دہرے ہندسے میں بھی نہیں پہنچ سکے جبکہ بقیہ 8 باریوں میں ان کےبلّے سے 22 سے زیادہ رنز نہ نکل سکے۔

اگر ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی ملنے کے بعد مختصر ترین طرز کی کرکٹ میں حفیظ کے اعدادوشمار دیکھیں جائیں توان کی کارکردگی بہترین نظر آتی ہے۔ انہوں نے بحیثیت کپتان 18 ٹی ٹوئنٹی مقابلے کھیلے ہیں اور 31.82 کے اوسط سے 541 رنز بنائے اور 17 وکٹیں بھی حاصل کیں۔ جبکہ اسی عرصے میں انہوں نے کھیلے گئے 8 ٹیسٹ میچز میں صرف 26.06 کے اوسط سے 417 رنز بنائے ہیں جبکہ وکٹیں بھی محض 8 حاصل کی ہیں۔ سال 2012ء تو پھر بھی غنیمت تھا کہ اس میں ان کی سری لنکا کے خلاف 196 رنز کی شاندار اننگز بھی شامل تھی لیکن 2013ء تو مکمل طور پر ناکامیوں سے عبارت ہے۔ اس سال کھیلے گئے 5 ٹیسٹ میچز میں انہوں نے 10.20 کے بدترین اوسط کے ساتھ صرف 102 رنز بنائے ہیں، جس میں ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور 22 رنز ہے جو زمبابوے کے خلاف حالیہ دوسرے ٹیسٹ میں بنایا گیا۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کس طرح محمد حفیظ مسلسل روبہ زوال ہیں۔

ٹی ٹوئنٹی کپتانی ملنے کے بعد محمد حفیظ کی ٹیسٹ کارکردگی

مقابلے رنز بہترین اننگز بیٹنگ اوسط سنچریاں وکٹیں باؤلنگ اوسط
8 417 196 26.06 1 8 29.37

دوسری جانب اگر ہم اسی عرصے میں ان کی ایک روزہ کارکردگی کا جائزہ لیں، تو حالات ٹیسٹ سے تو بہتر نظر آتے ہیں۔ انہوں نے جون 2012ء سے اب تک 30 ایک روزہ مقابلے کھیلے ہیں جن میں 33.11 کے اوسط سے 894 رنز بنائے، جس میں دو سنچریاں بھی شامل ہیں جبکہ اس دوران 24 وکٹیں بھی حاصل کیں۔

ٹی ٹوئنٹی کپتانی ملنے کے بعد محمد حفیظ کی ایک روزہ کارکردگی

مقابلے رنز بہترین اننگز بیٹنگ اوسط سنچریاں وکٹیں باؤلنگ اوسط
30 894 136* 33.11 2 24 36.95

ان اعدادوشمار سے تو صاف ظاہر کہ محمد حفیظ کی توجہ کم از کم ٹیسٹ کرکٹ پر تو بالکل بھی نہیں۔ اگر کھلاڑی 'بیڈ پیچ' سے گزر رہا ہوتا ہے کہ تو تمام طرز کی کرکٹ میں اس کی کارکردگی کو یکساں طور پر زوال آتا ہے لیکن حفیظ کے معاملے میں ایسا کچھ نہیں ہے۔ وہ ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ میں تو بہتر کارکردگی دکھا رہے ہیں لیکن ٹیسٹ میں ان کی کارکردگی ہر گزرتی اننگز کے ساتھ مزید خراب ہوتی جا رہی ہے۔ کیوں؟ اس سوال کا جواب شاید صرف محمد حفیظ ہی کو معلوم ہو۔

بحیثیت کپتان محمد حفیظ کی ٹی ٹوئنٹی کارکردگی

مقابلے رنز بہترین اننگز بیٹنگ اوسط سنچریاں وکٹیں باؤلنگ اوسط
18 541 86 31.82 0 17 18.35

بہرحال، اب وقت آ چکا ہے کہ کچھ سخت فیصلے کیے جائیں اور ایسے کھلاڑیوں کو ٹیم میں جگہ دی جائے جو نہ صرف ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کرے بلکہ طویل المیعاد منصوبہ بندی کا بھی حصہ بنے۔