افغانستان کے لیے تاریخی لمحہ، عالمی کپ 2015ء میں پہنچ گیا

2 1,168

جنگ زدہ اور معاشی لحاظ سے دنیا کے بدحال ترین ملک افغانستان کے باسی کھلاڑیوں نے محض چند سالوں میں عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کو منوا ہے اور ان کا تازہ ترین کارنامہ ہے 2015ء عالمی کپ میں جگہ بنانا۔ صرف پانچ سال قبل افغانستان بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سب سے نچلے درجے ڈویژن 5 میں تھا لیکن آج وہ دنیا کی بہترین ٹیموں کے ساتھ کھیلنے کے لیے تیار ہے۔

افغانستان آئرلینڈ کے بعد اب تک عالمی کپ 2015ء میں پہنچنے والا دوسرا کوالیفائر ہے (تصویر: ICC)
افغانستان آئرلینڈ کے بعد اب تک عالمی کپ 2015ء میں پہنچنے والا دوسرا کوالیفائر ہے (تصویر: ICC)

شارجہ میں ہونے والے ورلڈ کرکٹ لیگ چیمپئن شپ میں افغانستان نے کینیا کو پے در پے دو مقابلوں میں شکست دے کر دوسری پوزیشن حاصل کی اور یوں متحدہ عرب امارات کو پیچھے چھوڑتے ہوئے عالمی کپ میں اپنی نشست پکی کرلی۔ افغانستان مجموعی طور پر 20 واں ملک ہے جسے ایک روزہ کرکٹ کا سب سے بڑے ٹورنامنٹ کھیلنے کا اعزاز حاصل ہوگا اور خود افغانستان کے لیے بھی یہ پہلا موقع ہوگا۔ وہ ماضی میں دو مرتبہ 2010ء اور 2012ء میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے کوالیفائی کر چکا ہے لیکن ایک روزہ ورلڈ کپ کھیلنے کے خواب کی تعبیر آج ملی ہے۔

ورلڈ کرکٹ لیگ چیمپئن شپ میں افغانستان نے اپنے 14 میں سے 9 مقابلے جیتے اور آئرلینڈ کے بعد عالمی کپ کے لیے کوالیفائی کرنے والا دوسرا ملک بنا۔

کینیا کے خلاف گزشتہ دونوں مقابلوں میں افغان باؤلرز نے بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ 2 اکتوبر کو ہونے والے میچ میں انہوں نے کینیا کو 89 اور آج صرف 93 رنز پر ڈھیر کیا اور پھر 21 ویں اوور میں ہدف کو حاصل کیا۔

افغانستان نے ٹاس جیت کر پہلے کینیا کو کھیلنے کی دعوت دی جو ابتداء ہی سے سخت مشکلات کا شکار رہا۔ جب نویں اوور کی پہلی گیند پر عرفان کریم کی صورت میں پہلی وکٹ گری تو اس وقت اسکوربورڈ پر صرف 5 رنز موجود تھے۔ رنز بنانے کی رفتار میں بالکل اضافہ نہیں ہوا اور 17 ویں اوور میں جب کپتان کولنز اوبویا کریم صادق کے ہاتھوں بولڈ ہوئے تو اس وقت بھی صرف 16 رنز ہی اسکور بورڈ پر تھے یعنی 1 رن فی اوور کا اوسط۔

کینیا کی پوری اننگز میں صرف دو بلے باز دہرے ہندسے میں پہنچ سکے ایک وکٹ کیپر مورس اوما 39 اور دوسرے راکپ پٹیل 18 رنز۔ ان کے علاوہ کوئی کھلاڑی اس "اعزاز" کو بھی حاصل نہ کر سکا اور پوری ٹیم 44 ویں اوور میں صرف 93 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

افغانستان کی جانب سے حمزہ ہوتک نے 3 جبکہ حامد حسن، کریم صادق اور محمد نبی نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

ابتداء ہی میں اہم بلے باز محمد شہزاد کی وکٹ گنوانے کے باوجود افغانستان کو ہدف کے تعاقب میں کوئی خاص دشواری محسوس نہیں ہوئی اور تین وکٹوں کے نقصان پر اس نے 21 ویں اوور ہی میں ہدف حاصل کرلیا۔کپتان محمد نبی ناقابل شکست 46 رنز کے ساتھ سب سے نمایاں بلے باز رہے۔

افغانستان عالمی کپ 2015ء کے گروپ 'اے' میں کھیلے گا جہاں اس کے علاوہ میزبان آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ، بنگلہ دیش، نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے ساتھ ساتھ ایک اور کوالیفائر بھی ہوگا۔ 2014ء میں نیدرلینڈز، متحدہ عرب امارات، کینیا، نمیبیا، کینیڈا، یوگینڈا، ہانگ کانگ، نیپال اور پاپوا نیوگنی کے درمیان نیوزی لینڈ میں ایک کوالیفائنگ ٹورنامنٹ کھیلا جائے گا، جہاں سے مزید دو ٹیمیں منتخب ہوکر عالمی کپ میں پہنچیں گی۔