شاہد آفریدی کا ہدف: جنوبی افریقہ کے خلاف سنچری

0 1,041

پاکستان کے برق رفتار بلے باز شاہد خان آفریدی نے اس مرتبہ جنوبی افریقہ کے خلاف ایک روزہ مقابلوں میں سنچری کو اپنا ہدف بنا لیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں وہ پروٹیز کے خلاف اپنے کیریئر کی پہلی ون ڈے سنچری بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

شاہد آفریدی کے ایک روزہ کیریئر میں جنوبی افریقہ کے خلاف کوئی سنچری نہيں (تصویر: AFP)
شاہد آفریدی کے ایک روزہ کیریئر میں جنوبی افریقہ کے خلاف کوئی سنچری نہيں (تصویر: AFP)

پاکستان کے معروف انگریزی اخبار 'ڈان'کو دیے گئے انٹرویو میں 'بوم بوم' کا کہنا ہے کہ نمبر 7 پر کھیلتے ہوئے سنچری بنانا آسان کام نہیں لیکن رواں سال جنوبی افریقہ کے خلاف 88 اور پھر ویسٹ انڈیز کے خلاف 76 رنز کی شاندار باریاں کھیلنے کے بعد میرے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اور اب یہ ٹیم مینجمنٹ کا فیصلہ ہے کہ وہ مجھے کس نمبر پر بھیجتے ہیں۔ شاہد نے کہا کہ انہیں کسی بھی نمبر پر کھلایا جائے، اس کا مسئلہ نہیں لیکن ان کی اولین ترجیح پاکستان کے لیے کارکردگی دکھانا ہوتا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ مشکل حالات میں کارکردگی دکھائیں۔

شاہد آفریدی کا مننا ہے کہ متحدہ عرب امارات کا موسم اور وکٹیں پاکستان کے جیسی ہی ہیں اور اگر ہم اس مرتبہ ہماری کارکردگی میں بہتری نہیں آئی تو اب ہمارے پاس کوئی بہانہ نہیں۔ اس لیے پوری ٹیم کو مجموعی طور پر اچھے کھیل کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور بلاشبہ ٹیم میں اس کی صلاحیت بھی موجود ہے۔

362 ایک روزہ مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے شاہد آفریدی کہتے ہیں کہ عرب امارات میں جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل اور بہت سخت سیریز بھی ہے۔ اس سیریز میں ٹیم میں کچھ نئے چہرے شامل ہوں گے اور اسی سیریز سے طے ہوگا کہ عالمی کرکٹ میں پاکستان کا مقام کیا ہے۔
شاہد آفریدی نے خدشہ ظاہر کیا کہ ابراہم ڈی ولیئرز انڈین پریمیئر لیگ میں اسپنرز کو کھیل کر ان سے نمٹنے کا گر سکھ گئے ہیں اور وہ پاک-جنوبی افریقہ سیریز میں ہمارے لیے اصل خطرہ ہوں گے۔

آنجہانی کوچ باب وولمر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے آفریدی نے کہا کہ انہوں نے اپنے کیریئر میں مختلف کوچز کی زیر نگرانی بین الاقوامی کرکٹ کھیلی، وہ سب باصلاحیت تھے، لیکن باب وولمر میں خاص بات یہ تھی کہ وہ کھلاڑیوں کے حوصلوں کو بلند کرنا جانتے تھے۔

شاہد آفریدی نے آخری ون ڈے سنچری ایشیا کپ 2010ء میں بنگلہ دیش کے خلاف بنائی تھی اور تین سال سے زیادہ عرصے میں ان کے بلے سے تہرے ہندسے کی کوئی اننگز نہیں نکل سکی۔