عالمی درجہ بندی، پاکستان دوبارہ چوتھی پوزیشن پر

0 1,056

گو کہ پاک-جنوبی افریقہ سیریز کا نتیجہ 1-1 سے برابری رہا لیکن دوسرے ٹیسٹ میں انتہائی یکطرفہ مقابلے کی وجہ سے پاکستان کے لیے سیریز کا اختتام بہت مایوس کن انداز میں ہوا۔ البتہ اس مقام پر ٹیم اور اس کے پرستاروں کے لیے ایک خوشخبری ضرور ہے کہ پاکستان عالمی درجہ بندی میں ایک مرتبہ پھر چوتھی پوزیشن پر لوٹ آیا ہے۔

دبئی ٹیسٹ میں مایوس کن کارکردگی کے باوجود پاکستان آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کو پچھاڑنے میں کامیاب ہوگیا (تصویر: AP)
دبئی ٹیسٹ میں مایوس کن کارکردگی کے باوجود پاکستان آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کو پچھاڑنے میں کامیاب ہوگیا (تصویر: AP)

بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان زمبابوے کے خلاف سیریز نہ جیت پانے کی وجہ سے دو درجے تنزلی کے بعد چھٹی پوزیشن پر چلا گیا تھا لیکن عالمی نمبر ایک کے خلاف ابوظہبی میں پہلے ٹیسٹ میں کامیابی نے اسے آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ایک مرتبہ پھر چوتھے نمبر پر پہنچا دیا ہے۔

سیریز کے آغاز سے قبل پاکستان کے پوائنٹس کی تعداد 97 تھی اور جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز برابر کرنے کی وجہ سے اسے 5 قیمتی پوائنٹس ملے ہیں اور اب وہ 102 ریٹنگ پوائنٹس کے ساتھ دوبارہ چوتھی پوزیشن پر براجمان ہے۔

دوسری جانب جنوبی افریقہ کو عالمی نمبر چھ کے خلاف سیریز جیتنے میں ناکامی کی وجہ سے 4 پوائنٹس سے محروم ہونا پڑا ہے تاہم اسے اب بھی عالمی نمبر دو انگلستان پر 15 پوائنٹس کی بھاری برتری حاصل ہے اور اس خلیج کو پاٹنے کے لیے انگلستان کو آنے والی ایشیز سیریز میں ناقابل یقین کارکردگی دکھانی ہوگی۔

واضح رہے کہ عالمی درجہ بندی کی سرفہرست 4 ٹیمیں ہی آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کھیلنے کی حقدار ہوں گی۔ 31 دسمبر 2016ء تک جو ٹیم عالمی درجہ بندی میں ان چار پوزیشنوں پر قابض ہوں گی وہ 2017ء میں عالمی ٹیسٹ چیمپئن شپ کھیلیں گی۔

دوسری جانب انفرادی درجہ بندی میں سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پانے والے ابراہم ڈی ولیئرز عالمی نمبر ایک بلے باز بن گئے ہیں۔ سیریز سے وہ تیسرے نمبر پر تھے لیکن پاکستان کے خلاف شاندار بیٹنگ انہیں نمبر ایک پر لے آئی ہے جبکہ ہم وطن ہاشم آملہ، جو دوسرا ٹیسٹ نہیں کھیل پائے، دوسرے نمبر پر چلے گئے ہیں۔ پاکستان کے کپتان مصباح الحق مستقل اچھی کارکردگی کے باعث دنیا کے دس بہترین بلے بازوں میں آ گئے ہیں۔ سیریز میں 218 رنز کے ساتھ پاکستان کے بہترین بلے باز رہنے والے مصباح اب 783 پوائنٹس کے ساتھ چھٹی پوزیشن پر موجود ہیں جبکہ یونس خان ناکامیوں کے بعد چھٹی سے نویں پوزیشن پر چلے گئے ہیں۔ اس فہرست میں ایک اور اضافہ جنوبی افریقہ کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کپتان گریم اسمتھ کا ہے جو 771 پوائنٹس کے ساتھ آٹھویں نمبر پر آ گئے ہیں۔

باؤلرز میں کچھ خاص فرق نہيں آیا۔ وہی ڈیل اسٹین دنیا کے نمبر ایک باؤلر ہیں جبکہ ان کے ہم وطن ویرنن فلینڈر دوسرے نمبر پر ہیں۔ پاکستان کے سعید اجمل بھی بدستور چوتھی ہی پوزیشن پر ہیں اور ان کے علاوہ بھی سرفہرست دس باؤلرز کے درجوں میں کوئی فرق نہیں آیا۔

ٹیسٹ کی تازہ ترین عالمی درجہ بندی دیکھنے کے لیے کرک نامہ کا یہ خصوصی صفحہ دیکھیں۔