رنز کی بارش، بھارت سیریز جیت گیا

0 1,054

کچھ مقابلے ایسے ہوتے ہیں جو شاید کھیلے ہی ریکارڈ سازی کے لیے جاتے ہیں، کچھ ایسا ہی مقابلہ بنگلور کے ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں ہفتے کو کھیلا گیا جہاں بھارت کے روہیت شرما کی ڈبل سنچری اور بعد ازاں آسٹریلیا کی قابل ذکرمزاحمت نے سیریز کے فیصلہ کن ایک روزہ مقابلے کو یادگار بنا دیا جبکہ بھارت نے 57 رنز کے واضح فرق سے مقابلہ جیت کر سیریز 3-2 سے اپنے نام کرلی۔

روہیت شرما ہم وطن سچن اور سہواگ کے بعد ون ڈے میں ڈبل سنچری بنانے والے تیسرے بیٹسمین بن گئے (تصویر: BCCI)
روہیت شرما ہم وطن سچن اور سہواگ کے بعد ون ڈے میں ڈبل سنچری بنانے والے تیسرے بیٹسمین بن گئے (تصویر: BCCI)

مقابلے کا سب سے قابل ذکر حصہ روہیت شرما کی وہ تاریخی اننگز تھی جو انہیں سچن تنڈولکر اور وریندر سہواگ کے بعد ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ میں ڈبل سنچری اسکور کرنے والا تیسرا بلے باز بنا گئی۔

ٹاس جیت کر آسٹریلیا کے کپتان جارج بیلی کا پہلے بلے بازی کا فیصلہ اس لیے کامیاب ثابت نہ ہوا کیونکہ بھارت نے سیریز کا بلے بازی کا اب تک کا سب سے بہترین مظاہرہ دکھایا۔ 19 اوورز میں 112 رنز کا اوپننگ آغاز بہترین پلیٹ فارم تھا جس کے معمار تھے اوپنرز روہیت شرما اور شیکھر دھاون۔ شیکھر 60 رںز بنا کر میدان بدر ہوئے اور سیریز میں اپنی شاندار بلے بازی سے شائقین کے دل موہ لینے والے ویراٹ کوہلی صفر پر آؤٹ ہوئے تو یہ ہرگز توقع نہ تھی کہ بھارت اس مقام سے بھی گزر کرہمالیہ جتنا مجموعہ اکٹھا کرلے گا۔

روہیت شرما ابتداء میں تو سست ہی کھیل رہے تھے جیسا کہ ان کی پہلی نصف سنچری سے ظاہر ہے جو انہوں نے 71 گیندوں پر مکمل کی اور بیٹنگ پاور پلے کی تکمیل تک وہ سوائے زاویئر ڈوہرٹی اور گلین میکس ویل کے دو اوورز میں چار چھکے لگانے کے علاوہ بہت زیادہ کھل کر نہیں کھیلے۔ لیکن جیسے جیسے کھیل اختتامی لمحات میں داخل ہوتا گیا، ایک اینڈ سے روہیت اور دوسرے سے کپتان مہندر سنگھ دھونی کے بلوں نےآگ اگلنا شروع کردی ۔

آخری چھ اوورز میں گویا قیامت ہی برپا ہوگئی۔ 44 اوورز کےاختتام تک بھارت کا اسکور 268 رنز تھا اور جب 50 اوورز مکمل ہوئے تو وہ 383 رںز پر کھڑا تھا یعنی کہ محض 36 گیندوں پر 115 رنز کا اضافہ ہوا جن میں 47 ویں اوور میں 26 اور آخری اوور میں بننے والے 21 رنز بھی شامل تھے۔

روہیت نے اپنی ڈبل سنچری بھی کیا خوب انداز میں مکمل کی۔ آخری اوور کے آغاز پر وہ 197 رنز پر موجود تھے اور پہلی ہی گیند کو انہوں نے کور پر چھکے کی راہ دکھائی اور پھر ہاتھ فضا میں بلند کرکے تماشائیوں سے داد وصول کی۔ دوسری گیند پر بھی چھکا رسید کرنے کے بعد وہ تیسری گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ 158 گیندوں پر 12 چوکوں اور ریکارڈ 16 چھکوں سے مزین یہ اننگز 222 منٹوں تک تماشائیوں کو محظوظ کرتی رہی اور 209 رنز کے ساتھ تاریخ کے دوسری سب سے بڑی ایک روزہ انفرادی اننگز کی حیثیت سے مکمل ہوئی۔

بھارت نے آسٹریلیا کو مقابلہ اور سیریز جیتنے کے لیے 384 رنز کا بھاری بھرکم ہدف دیا اور 74 کے مجموعے تک پہنچتے پہنچتے اس کی ابتدائی چار وکٹیں نکال کر مقابلے کا فیصلہ تقریباً کردیا۔ آرون فنچ 5، فلپ ہیوز 23، جارج بیلی 4 اور بریڈ ہیڈن 40 رنز کے آؤٹ ہونے سے آسٹریلیا کو اتنا دھچکا پہنچا کہ بعد ازاں سر توڑ کوششیں بھی اسے مقابلے میں واپس نہ لا سکیں۔

البتہ گلین میکس ویل کی 18 گیندوں پر بنائی گئی نصف سنچری اور بعد ازاں جیمز فاکنر کی 57 گیندوں پر آسٹریلیا کی جانب سے تیز ترین سنچری نے مقابلے کو مکمل طور پر یکطرفہ ہونے سے بچا لیا۔ میکس ویل مجموعی طور پر 60 جبکہ فاکنر 116 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ شین واٹسن نے بھی زخمی ہونے کے بعد 22 گیندوں پر 49 رنز کے ساتھ بھرپور مزاحمت کی۔

آسٹریلیا کی پوری ٹیم 46 ویں اوور کے آغاز پر 326 رنز پر آؤٹ ہو گئی یعنی کہ اگر اس کی وکٹیں موجود ہوتیں تو عین ممکن تھا کہ مقابلہ انتہائی سنسنی خیز مرحلے میں داخل ہوجاتا کیونکہ آخری 30 گیندوں پر 57 رنز بننا مشکل ضرور لیکن ناممکن نہیں تھے۔

بہرحال، سیریز کا اختتام بھارت کی شاندار فتح پر ہوا اور آسٹریلیا کی توجہ اب اہم ترین سیریز ایشیز کی جانب مبذول ہوگی جو رواں ماہ شروع ہونے والی ہے۔

مقابلے کے آخر میں روہیت شرما کو میچ اور سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔