پہلا ٹیسٹ کھیلنے والوں کے لیے یادگار مقابلہ، بھارت کولکتہ ٹیسٹ جیت گیا

0 1,050

کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں اپنے کیریئر کا آخری ٹیسٹ سچن تنڈولکر کے لیے تو یادگار ثابت نہ ہوسکا لیکن انہوں نے جس کھلاڑی کو میچ شروع ہونے سے قبل ٹیسٹ کیپ سے نوازا، اس کی شاندار بلے بازی نے بھارت کو صرف 3 دن میں فتح سے ہمکنار کردیا۔ روہیت شرما کی 177 رنز کی باری کی بدولت بھارت نے محض تین دنوں میں ویسٹ انڈیز کو ایک اننگز اور 51 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے دی۔ یوں کولکتہ ٹیسٹ ڈیبیوٹنٹس کا مقابلہ ثابت ہوا جہاں نہ صرف بیٹنگ بلکہ باؤلنگ میں بھی ان کے ہاتھ چلے جس کا یہ پہلا مقابلہ تھا۔ محمد شامی میچ میں 9 وکٹیں حاصل کرکے سب سے نمایاں باؤلر رہے۔

ویسٹ انڈیز کے پاس کوئی جواب نہ تھا، سوائے اس کے (تصویر: BCCI)
ویسٹ انڈیز کے پاس کوئی جواب نہ تھا، سوائے اس کے (تصویر: BCCI)

اس مقابلے کی خاص بات بھارت کی ناقابل یقین انداز میں واپسی تھی۔ ویسٹ انڈیز کے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے اور 234 رنز کا مجموعہ کھڑا کرنے کے بعد دوسرے روز کھانے کے وقفے سے قبل ہی بھارت صرف 83 رنز پر اپنی آدھی ٹیم گنوا چکا تھا۔ جس میں مہان سچن تنڈولکر کے علاوہ شیکھر دھاون، مرلی وجے، چیتشور پجارا اور ویراٹ کوہلی کی وکٹیں بھی شامل تھیں۔

ویسٹ انڈیز نوجوان محمد شامی کی باؤلنگ کے سامنے پہلی باری میں زیادہ دیر نہ ٹک پایا اور مارلون سیموئلز کی 65 رنز کی باری کے علاوہ کوئی قابل ذکر مزاحمت نہ ہو سکی۔ پھر جب ویسٹ انڈیز نے باؤلنگ شروع کی اور شین شلنگ فرڈ کے سامنے ایک، ایک کرکے بھارت کے مہرے گرنے لگے تو ایسا لگ رہا تھا کہ ویسٹ انڈیز کا اسکور برا نہیں تھا لیکن اس نازک موقع پر بھارت کی اننگز کو سنبھالا اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے روہیت شرما اور آل راؤنڈر روی چندر آشون نے۔ جب بھارت کپتان مہندر سنگھ دھونی کی وکٹ سے محروم ہوا تو اسکوربورڈ پر صرف 156 رنز تھے لیکن اس مقام پر ان دونوں کھلاڑیوں نے کمال کر دکھایا۔ انہوں نے ساتويں وکٹ پر ریکارڈ 280 رنز جڑ ڈالے۔

روہیت اور آشون نے نہ صرف دوسرے روز مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی، بلکہ انہوں نے اس دن 198 رنز اور تیسرے دن کی صبح مزید 82 رنز کا اضافہ کرکے ویسٹ انڈیز کو بالکل ہی پچھلے قدموں پر دھکیل دیا۔

بدقسمتی سے روہیت شرما اپنی ڈبل سنچری مکمل نہ کرسکے۔ انہوں نے چند روز قبل ہی آسٹریلیا کے خلاف ایک روزہ مقابلے میں تاریخ کی تیسری ڈبل سنچری بنائی تھی اور اگر اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں یہ کارنامہ انجام دے جاتے تو تاریخ کے چھٹے بلے باز بن جاتے۔ 301 گیندوں پر 23 چوکوں اور 1 چھکے کی مدد سے 177 رنز بنانے کے بعد وہ تالیوں کی گونج میں میدان سے واپس آئے۔

دوسری جانب آشون نے اپنے کیريئر کی دوسری سنچری مکمل کی۔ وہ 210 گیندوں پر 11 چوکوں کی مدد سے 124 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ بھارت کی پہلی اننگز 453 رنز پر تمام ہوئی یعنی کہ 219 رنز کی شاندار برتری!

روہیت شرما ڈیبیو پر ڈبل سنچری بنانے والے پہلے بھارتی بلے باز نہ بن سکے، لیکن مرد میدان ضرور قرار پائے (تصویر: BCCI)
روہیت شرما ڈیبیو پر ڈبل سنچری بنانے والے پہلے بھارتی بلے باز نہ بن سکے، لیکن مرد میدان ضرور قرار پائے (تصویر: BCCI)

پہلی اننگز میں ناکامی کا منہ دیکھنے کے ویسٹ انڈیز کی بلے بازوں کی حالت تو دوسری باری اور زیادہ قابل رحم دکھائی دی۔ جہاں صرف 101 رنز پر اس کا 1 کھلاڑی آؤٹ تھا، وہیں پوری ٹیم صرف 168 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

یہاں بھی 'چمتکار' دکھایا بھارت کے دوسرے محمد شامی نے، جنہوں نے انہوں نے دوسری اننگز میں ویسٹ انڈیز کی 5 وکٹیں حاصل کرکے حریف ٹیم کی اننگز کا خاتمہ کیا اور میچ میں مجموعی طور پر 9 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے دوسری باری میں سب سے زیادہ رنز ڈیرن براوو نے بنائے جن کی تعداد 37 تھی جبکہ چار کھلاڑیوں کے علاوہ کوئی دہرے ہندسے میں بھی داخل نہ ہو سکا۔

روہیت شرما کو بلے بازی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

بھارت ناقابل شکست برتری حاصل کرنے کے بعد اب 14 نومبر سے ممبئی میں دوسرے ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کا مقابلہ کرے گا جو سچن تنڈولکر کے کیریئر کا 200 واں اور آخری ٹیسٹ مقابلہ ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ اس میچ کو سچن کے 'ہوم گراؤنڈ' ممبئی میں رکھا گیا ہے۔